پاک افغان جنگ، مذاکرت کے لیےافغان وزیردفاع مولوی محمدیعقوب دوحہ رونہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
ترجمان افغان حکومت ذبیح اللہ مجاہد نے کہاہے کہ دوحہ میں مذاکرت کے لیے وزیردفاع مولوی محمدیعقوب دوحہ رونہ ہوگئے ہیں ۔ہفتہ کوترجمان افغان حکومت ذبیح اللہ مجاہد نے ایکس پر جاری بیان میں کہاکہ جیسا کہ پہلے طے پایا تھا، آج دوحہ میں پاکستانی فریق کے ساتھ مذاکرات ہونے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں، اسلامی امارت کا ایک اعلی سطحی وفد، وزیرِ دفاع مولوی محمد یعقوب مجاہدکی قیادت میں دوحہ روانہ ہو چکا ہے۔تاہم، گزشتہ شب پاکستانی فوج نے ایک بار پھر صوبہ پکتیکا کے شہری علاقوں پر فضائی حملے کیے، جن کے نتیجے میں متعدد شہری شہید اور زخمی ہوئے۔اسلامی امارت ان بار بار ہونے والے جرائم اور افغانستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ ایسے اقدامات اشتعال انگیز ہیں اور دانستہ طور پر تنازع کو طول دینے کی کوشش کے مترادف ہیں۔انہوں نے لکھاکہ اگرچہ اسلامی امارت کو ان خلاف ورزیوں کا جواب دینے کا حق حاصل ہے، لیکن اپنی مذاکراتی ٹیم کے وقار اور عزت کو برقرار رکھنے کے لیے، اس کے مجاہدین کو اس وقت کسی نئی فوجی کارروائی سے باز رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ہم ایک بار پھر تاکید کرتے ہیں کہ افغانستان پرامن حل اور علاقائی استحکام کے لیے پرعزم ہے۔ تاہم، حالیہ واقعات کی تمام تر ذمہ داری مکمل طور پر پاکستان پر عائد ہوتی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
افغان طالبان سے مذاکرات؛ پاکستان کا اعلی سطح کا وفد دوحہ پہنچ گیا
سٹی 42 : افغان طالبان کی درخواست پر مذاکرات کیلئے پاکستان کا اعلی سطح کا وفد وزیر دفاع خواجہ آصف کی قیادت میں دوحہ پہنچ گیا۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف کی قیادت میں پاکستانی وفد دوحہ پہنچا۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ وفد افغان طالبان کے نمائندوں سے بات چیت کرے گا، مذاکرات میں سرحد پار دہشت گردی کے فوری خاتمے پر بات چیت کی جائے گی اور افغان طالبان سے عالمی وعدوں کی پاسداری اور اپنی سرزمین پر سرگرم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف قابلِ تصدیق کارروائی کا مطالبہ کیا جائے گا۔
دکی ؛ کوئلے کی کان میں مٹی کا تودہ گرنے سے دو کان کن جاں بحق
پاکستانی وفد مذاکرات میں سرحدی سلامتی، اطلاعات کے تبادلے اور علاقائی استحکام سے متعلق اقدامات پر بھی تبادلۂ خیال کرے گا۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ مذاکرات خطے میں پائیدار امن و استحکام کے لیے معاون ثابت ہوں گے۔