اسرائیل کا ماضی کا ریکارڈ بہتر نہیں، غزہ کی صورتحال پر شدید تشویش ہے، — اردوان
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل کا ماضی کا ریکارڈ قابلِ اطمینان نہیں، اور ہم غزہ کی صورتحال پر شدید پریشان ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام زخموں سے چور ہیں، اور وہاں فوری طور پر مرہم رکھنے اور تعمیرِ نو کی ضرورت ہے۔
ترک افریقہ فورم سے خطاب کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ ترکی نے حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے لیے بھرپور کوششیں کیں، تاکہ غزہ کے باسی امن کا سانس لے سکیں۔
انہوں نے سوڈان کے بحران پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ترکی وہاں بھی امن کے قیام کا خواہاں ہے۔ مغربی دنیا پر تنقید کرتے ہوئے صدر اردوان نے کہا کہ افریقہ میں تنازعات اور خانہ جنگی جاری ہے، لیکن مغربی ممالک خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں اور کچھ کرنے کو تیار نہیں۔
اس سے قبل اپنے ایک اور بیان میں اردوان نے کہا تھا کہ ترکی خلیجی ممالک، امریکا اور یورپی یونین سے غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے مالی معاونت حاصل کرنے کی کوشش کرے گا، اور امید ہے کہ جلد تعاون فراہم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک کی جانب سے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنا دو ریاستی حل کی جانب ایک اہم قدم ہے، جبکہ غزہ کی بحالی خطے میں دیرپا امن اور استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔
صدر اردوان نے یہ بھی اعلان کیا کہ ترکی جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کے لیے قائم کی جانے والی “ٹاسک فورس” کا حصہ بنے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے ہم اس ٹیم میں شامل ہوں گے جو زمینی سطح پر معاہدے کے نفاذ کی نگرانی کرے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اردوان نے کہا کہ ترکی کے لیے غزہ کی کہا کہ
پڑھیں:
آج کل کی لڑکیاں شادی کے بجائے کیریئر اور آزادی کو ترجیح دیتی ہیں؛ غزالہ جاوید
سینئر اداکارہ غزالہ جاوید نے اپنے دورے سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ آج کل کی لڑکیاں جلدی شادی کے حق میں نہیں اور اس کی کئی وجوہات ہیں۔
اپنے حالیہ انٹرویو میں غزالہ جاوید کا کہنا تھا کہ اب لڑکیاں کیریئر، خودمختاری اور آزادی کو پہلی ترجیح دیتی ہیں اسی لیے وہ جلدی شادی کے بندھن میں بندھنے سے گریز کرتی ہیں۔
غزالہ جاوید نے کہا کہ آج کی لڑکی سمجھتی ہیں کہ شادی کے بعد اس کی آزادی محدود ہوجائے گی لیکن ماضی میں ایسا نہیں تھا۔ ماضی شادی پہلی ترجیح تھی۔
اداکارہ غزالہ جاوید نے انکشاف کیا کہ میری شادی صرف 16 سال کی عمر میں ہوئی تھی اور 18 سال کی عمر تک وہ ماں بھی بن گئی تھیں۔
انھوں نے کہا کہ ماضی میں کم عمری کی شادیاں عام تھیں اور اکثر کامیاب بھی ثابت ہوتی تھیں کیونکہ اس وقت برداشت اور سمجھوتے کا جذبہ زیادہ تھا۔
تاہم غزالہ جاوید نے تسلیم کیا کہ اب دور بدل چکا ہے۔