بگ باس میں حصہ لینے والی انفلوئنسر تانیا متل کا بڑا اسکینڈل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
مشہور ریئلٹی شو ”بگ باس“ کے 19 ویں سیزن کی امیدوار اور سوشل میڈیا انفلوئنسر تانیا متل ایک نئے اسکینڈل کی زد میں آگئی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق تانیا پر الزام ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی پرتعیش زندگی کے بارے میں جھوٹے اور گمراہ کن دعوے کیے۔
ممبئی کے انفلوئنسر فیضان انصاری نے تانیا کے خلاف گوالیار ایس ایس پی آفس میں باقاعدہ شکایت درج کرائی ہے۔ فیضان نے مؤقف اختیار کیا کہ تانیا متل نے خود کو ایک ایسی عمارت یا گھر کی مالکن ظاہر کیا جو ’’فائیو اسٹار ہوٹل سے زیادہ شاندار‘‘ ہے، اور یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ صرف ’’بکلاوا، دال اور کافی‘‘ کےلیے بذریعہ جہاز بیرون ملک سفر کرتی ہیں۔
شکایت میں مؤقف اپنایا گیا کہ تانیا کے یہ بیانات سوشل میڈیا پر نوجوانوں کےلیے غلط مثال قائم کر رہے ہیں، کیونکہ وہ ایک غیر حقیقی اور جھوٹی طرزِ زندگی کو کامیابی کی علامت بنا کر پیش کر رہی ہیں۔ فیضان کے مطابق تانیا کی یہ حرکات سوشل میڈیا پر جھوٹ، دھوکے اور خودنمائی کے کلچر کو فروغ دے رہی ہیں۔
انفلوئنسر پر مزید یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ تانیا نے اپنے مبینہ بوائے فرینڈ بلراج سمیت کئی افراد کو دھوکا دیا، جس کے باعث ان کے درمیان تنازع پیدا ہوا اور بلراج کو جیل جانا پڑا۔
فیضان انصاری کا کہنا ہے کہ وہ ذاتی طور پر ممبئی سے گوالیار گئے تاکہ تانیا کے خلاف شکایت کے لیے تمام ضروری شواہد جمع کروا سکیں۔
یہ معاملہ اب تیزی سے بھارتی میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر موضوعِ بحث بنا ہوا ہے، جہاں صارفین سوشل میڈیا کے اس مصنوعی چمک دمک والے پہلو پر سوال اٹھا رہے ہیں کہ آخر حقیقت اور دکھاوے کی لکیر کہاں کھینچی جائے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا کہ تانیا
پڑھیں:
جج میڈیا پر بات نہیں کرسکتا، ججز کوڈ آف کنڈکٹ میں ترمیم کی تفصیلات سامنے آ گئیں
جج میڈیا پر بات نہیں کرسکتا، ججز کوڈ آف کنڈکٹ میں ترمیم کی تفصیلات سامنے آ گئیں WhatsAppFacebookTwitter 0 18 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )سپریم جوڈیشل کونسل اجلاس میں ہونے والی ججز کوڈ آف کنڈکٹ میں بھی اہم ترمیم کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔ ججز کوڈ آف کنڈکٹ میں ترمیم کے اعلامیہ کے مطابق ججز میڈیا پر بات نہیں کرسکیں گے، قاضی فائز عیسی دور میں ترمیم سے ججز کو الزامات کا جواب دینے کی اجازت دی گئی تھی۔اعلامیہ میں واضح کیا گیا کہ جج میڈیا پرایسے سوال کا جواب نہیں دے گا جس سے تنازع کھڑا ہو، سوال میں بے شک قانونی نکتہ شامل ہو، جواب نہیں دے گا، جج کو ہر معاملے میں مکمل غیر جانب داری اختیار کرنی چاہیے۔
کوڈ آف کنڈکٹ بارے اعلامیہ میں کہا گیا کہ جج کسی ایسے مقدمے کی سماعت نہ کرے جس میں ذاتی مفاد یا تعلق ہو، کسی قسم کے کاروباری یا مالی تعلقات سے اجتناب کرے، سیاسی یا عوامی تنازع میں شامل ہونا جج کے لئے منع ہے۔اعلامیہ میں بتایا گیا کہ جج کو اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھانے سے اجتناب کرنا ہوگا، اور کسی بھی غیر معمولی مالی فائدے یا تحفے کو قبول نہیں کرے گا، عدالتی کام میں تیزی اور فیصلوں میں تاخیر سے گریز کا پابند بنایا گیا۔اِسی طرح جج آئینی حلف کی خلاف ورزی کرنے والے کسی اقدام کی حمایت نہیں کرے گا اورغیر ضروری سماجی، ثقافتی یا سیاسی تقریبات میں شرکت نہیں کرے گاجب کہ جج غیر ملکی اداروں سے ذاتی دعوت قبول نہیں کرے گا۔کوڈ آف کنڈکٹ میں ترمیم کے اعلامیہ میں مزید بتایا گیا کہ جج کسی وکیل یا فرد کی طرف سے ذاتی عشائیہ یا تقریب میں شرکت نہیں کرے گا،ججز کو صرف میرٹ کی بنیاد پر فیصلے کرنے کی ہدایت کی گئی اور ہر قسم کے اندرونی یا بیرونی دباو سے آزاد رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفیصل مسجد میں نامناسب لباس میں داخلے، ویڈیوز بنانے پر پابندی کیلئے درخواست دائر فیصل مسجد میں نامناسب لباس میں داخلے، ویڈیوز بنانے پر پابندی کیلئے درخواست دائر پنجاب،پرتشدد احتجاج میں ملوث گرفتار ملزمان کی تعداد 5600سے زائد ہوگئی احتجاج کیس میں علیمہ خان کو ضمانت منسوخی کیلئے نوٹس جاری پاک افغان کشیدگی میں دونوں ممالک کا جانی و مالی نقصان ہورہا ہے، بیرسٹر سیف افغان حکومت بھارت سے خوشگوار تعلقات رکھے لیکن پاکستان کی سلامتی کی قیمت پر نہیں، خواجہ سعد رفیق پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا پنجاب حکومت کے رویئے پر تحفظات کا اظہارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم