بھارت میں 24 خواجہ سراؤں کی اجتماعی خودکشی کی کوشش، ہسپتال میں ہنگامہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
اندور: بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں 24 خواجہ سراؤں نے حریف گروپ سے تنازع کے بعد مبینہ طور پر فینائل پی کر اجتماعی خودکشی کی کوشش کی۔ تمام متاثرہ افراد کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ بدھ کی رات پیش آیا۔ مہاراجہ یشونت راؤ اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر بسنت کمار نِنگوال نے بتایا کہ متاثرہ خواجہ سراؤں کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک ساتھ فینائل پیا، تاہم اس کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔
پولیس کے مطابق واقعہ خواجہ سرا کمیونٹی کے دو گروپوں کے درمیان چندے کی رقم کے تنازع پر پیش آیا۔ ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ جب متاثرہ گروپ نے اپنے حصے کی رقم مانگی تو حریف گروپ کی لیڈر اور اس کے ساتھیوں نے مبینہ طور پر دھمکیاں اور تشدد کیا، جس کے بعد متاثرین نے خودکشی کی کوشش کی۔
پولیس نے حریف گروپ کی لیڈر اور اس کے تین ساتھیوں کو گرفتار کر کے حملے اور بھتہ خوری کے الزامات میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، اس واقعے کے بعد کمیونٹی کے کئی ارکان اسپتال کے باہر جمع ہو گئے اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے رہے۔ بعض نے مزید خودکشی کی دھمکی بھی دی، تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے حالات پر قابو پا لیا۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں ایک الگ کیس میں ایک خواجہ سرا خاتون نے دو افراد پر بلیک میلنگ، دھمکی اور جنسی زیادتی کا الزام بھی عائد کیا تھا، جن کے خلاف ٹرانس جینڈر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ بھارت کی سپریم کورٹ نے 2014 میں خواجہ سرا افراد کو تیسری جنس کے طور پر قانونی شناخت دی تھی، تاہم آج بھی ان میں سے بیشتر افراد سماجی امتیاز، غربت اور استحصال کا سامنا کرتے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خودکشی کی
پڑھیں:
کابل کے حکمراں بھارت کی گود میں بیٹھ کر پاکستان کیخلاف سازشیں کر رہے ہیں: وزیرِ دفاع خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف—فائل فوٹووزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ کابل کے حکمراں بھارت کی گود میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں، کل تک یہ ہماری پناہ میں تھے، ہماری زمین پر چھپتے پھرتے تھے۔
جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ اب افغانستان بھارت کی پراکسی بن گیا ہے، دہشت گردی کی یہ جنگ بھارت افغانستان اور ٹی ٹی پی نے مل کر پاکستان پر مسلط کی ہوئی ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ طالبان کے 2021ء میں اقتدار میں آنے کے بعد سے پاکستان میں امن اور افغانستان سے دراندازی روکنے کے لیے حکومت نے کوششیں کیں، وزیرِخارجہ نے کابل کے 4 دورے کیے، وزیرِ دفاع اور آئی ایس آئی کے 2 دورے ہوئے۔
وزیرِ دفاع نے بتایا ہے کہ نمائندہ خصوصی اور سیکریٹری نے کابل کے 5، 5 دورے کیے، نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر ایک مرتبہ کابل کے دورے پر گئے، جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے 8 اجلاس ہوئے، 225 بارڈر فلیگ میٹنگز اور 836 احتجاجی مراسلے اور 13 ڈیمارش کیے گئے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں 48 گھنٹے کا سیز فائر ہوا ہے، افغانستان ایک ٹینک دکھا رہا ہے اور دعٰوی کر رہا ہے کہ یہ پاکستان کا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 2021ء سے لے کر اب تک پاکستان میں دہشت گردی کے 10 ہزار 347 واقعات میں 3 ہزار 844 افراد شہید ہوئے، شہداء میں سول، فوجی، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار شامل ہیں، 5 سال میں ہماری کوششوں اور قربانیوں کے باوجود کابل سے مثبت ردِعمل نہیں آیا۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان اب کابل کے ساتھ تعلقات کا ماضی کی طرح متحمل نہیں ہو سکتا، تمام افغانیوں کو اپنے وطن جانا ہو گا، اب کابل میں ان کی اپنی حکومت/خلافت ہے، اسلامی انقلاب آئے 5 سال ہو گئے ہیں، افغانستان کو پاکستان کے ساتھ ہمسایوں کی طرح رہنا ہو گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہماری سر زمین اور وسائل 25 کروڑ پاکستانیوں کی ملکیت ہیں، 5 دہائیوں کی زبردستی کی مہمان نوازی کے خاتمے کا وقت ہے، خوددار قومیں بیگانی سر زمین اور وسائل پر نہیں پلتیں، اب احتجاجی مراسلے امن کی اپیلیں نہیں ہوں گی، کابل وفد نہیں جائیں گے، دہشت گردی کا منبع جہاں بھی ہو گا اس کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔