چین میں ڈرونز کے ذریعے لائٹ شو کا نیا عالمی ریکارڈ قائم
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
چین نے ایک بار پھر ٹیکنالوجی اور تفریحی مظاہروں کی دنیا میں اپنی برتری ثابت کر دی، ہنان صوبے کے شہر لیوئیانگ میں 15 ہزار 947 ڈرونز کے ذریعے ایک شاندار لائٹ شو پیش کیا گیا، جو گنیز ورلڈ ریکارڈز کے مطابق دنیا کا سب سے بڑا ڈرون ڈسپلے قرار پایا۔
یہ دلکش شو 17ویں لیوئیانگ فائر ورکس کلچرل فیسٹیول کے موقع پر منعقد ہوا، جس میں ہزاروں ڈرونز نے آسمان کو رنگین روشنیوں سے مزین کردیا۔ شو میں قدرتی مناظر، پھولوں کے کھلنے کے دلکش انداز، مچھلیوں کی تیرتی تصاویر اور آتش بازی کی نقالی جیسے مناظر پیش کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں ٹیکنالوجی کا جادو، آسمان میں 5 ہزار ڈرونز کا رقص
ایک متاثرکن لمحے میں ایک لڑکی کی شکل والے ڈرون فگر نے داندیلین کا پھول تھاما ہوا تھا، جس پر چینی شاعری کی دلکش سطریں روشن ہوئیں ’کاش ایسے سال ہوں جو واپس دیکھنے لائق ہوں، اور گزرتے لمحوں کو گہرے جذبے سے چوم لیں۔‘
یہ شو شینزین کی کمپنی ہائی گریٹ انوویشن نے ترتیب دیا، جس میں تمام ڈرونز کو ایک ہی کمپیوٹر سسٹم سے کنٹرول کیا گیا۔ اس سے قبل چین ہی کے شہر چانگچنگ میں 11 ہزار 787 ڈرونز کا لائٹ شو عالمی ریکارڈ رکھتا تھا، جو رواں سال ہی قائم ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا بھر میں چینی ہتھیاروں کی بڑھتی مانگ کا راز کیا ہے؟
ماہرین کے مطابق چین کے یہ ڈرون لائٹ شوز اب قومی فخر کی علامت بن چکے ہیں، جو ملک کی ٹیکنالوجی، آرٹ اور ثقافت کے حسین امتزاج کی عکاسی کرتے ہیں۔
تماشائیوں نے اس مظاہرے کو آسمانی آرٹ گیلری قرار دیا، جبکہ سوشل میڈیا پر اس کی ویڈیوز تیزی سے وائرل ہو گئیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کے تکنیکی شو آئندہ برسوں میں تفریحی اور تعلیمی پروگراموں میں بھی نمایاں کردار ادا کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ایئرشو چین ڈرونز فائر ورکس کلچرل فیسٹیول گنیز ورلڈ ریکارڈز لائٹ شو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایئرشو چین گنیز ورلڈ ریکارڈز لائٹ شو لائٹ شو
پڑھیں:
سندھ حکومت کا کیٹی اور شاہ بندر میں منی فِش ہاربرز قائم کرنے کا فیصلہ
کراچی:سندھ حکومت نے کیٹی بندر اور شاہ بندر میں منی فِش ہاربرز قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
منصوبے کا مقصد ساحلی معیشت کو فروغ دینا اور چھوٹے ماہی گیروں کو سہولت فراہم کرنا ہے، نئی منی بندرگاہیں کراچی فِش ہاربر کا دباؤ کم کریں گی اور برآمدی معیار بہتر بنائیں گی، منصوبے پر 1.35 ارب روپے لاگت آئے گی اور اسکی تکمیل تین سال میں متوقع ہے، منی فِش ہاربرز کی مالی معاونت صوبائی و غیر ملکی ذرائع سے حاصل کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیر ماہی گیری محمد علی ملکانی اور سیکریٹری ماہی گیری ڈاکٹر کاظم جتوئی کو منی فش ہاربر کے حوالے سے ہدایات جاری کردی ہیں۔
سیکریٹری فشریز نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا کہ کراچی فِش ہاربر اپنی گنجائش سے تجاوز کر چکا ہے، ماہی گیروں کو تاخیر اور مالی نقصان کا سامنا ہے، محکمہ مویشی و ماہی پروری نے منصوبہ 2025-26 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی تیاری کرلی، شاہ بندر میں مجوزہ ہاربر میں کشتیوں کے لیے برتھنگ ایریاز، کولڈ اسٹوریج، فیولنگ اور مرمت کی سہولیات شامل ہوں گی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے جدید ویسٹ مینجمنٹ سسٹم اور شفاف مچھلی آکشن ہال بھی بنایا جائے گا، منصوبہ چھوٹے پیمانے کی ماہی گیری کو فروغ دے کر روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔
صوبائی وزیر محمد علی ملکانی نے کہا کہ منصوبہ مقامی معیشت کو تقویت اور پائیدار ماہی گیری کو فروغ دے گا، تربیتی ورکشاپس کے ذریعے ماہی گیروں کو شکار کے بعد انتظام اور پائیداری کے اصول سکھائے جائیں گے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کیٹی بندر اور شاہ بندر ماضی میں اہم قدرتی بندرگاہیں رہی ہیں، پہلے مرحلے میں منی فِش ہاربرز اور دوسرے مرحلے میں مکمل بندرگاہیں قائم کی جائیں گی، دونوں اضلاع شہر کے قریب اور موٹروے و نیشنل ہائی وے سے منسلک ہیں، منصوبہ سندھ کے ماحولیاتی طور پر مستحکم اور پائیدار ترقیاتی وژن کا حصہ ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ منصوبے سے ماہی گیری، تجارت اور سیاحت کے شعبوں میں طویل المدتی فوائد حاصل ہوں گے، کیٹی بندر اور شاہ بندر کے ماہی گیر منصوبے کے ذریعے مالی استحکام اور بہتر روزگار حاصل کر سکیں گے۔