ڈرگ ڈیلر کہنے پر کولمبیا کے صدر نے ٹرمپ کو کھری کھری سنا دیں ، انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ تمہیں کولمبیا کے بارے میں کچھ نہیں معلوم، تمہیں انسانیت سیکھنے کیلئے ون ہنڈریڈ ائرز آف سولی ٹیوڈ نامی کتاب پڑھنی چاہئے ،میں تمھاری طرح کاروبار میں نہیں پڑا، میں منشیات ڈیلر تو کیا ایک بزنس مین بھی نہیں ہوں، میرے دل میں دولت کی کوئی ہوس نہیں ہے، میں ایک سوشلسٹ ہوں اور انسانیت اور سب سے زیادہ زندگی کا احترام کرتا ہوں، وہ زندگی جسے تمہارے تیل نے خطرے میں ڈال دیا ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق کولمبیا کے صدر گوستاوو پیٹرو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مزید کہا کہ امریکا نے کارابین کے علاقے میں ایک حملے کے دوران کولمبیا کے ایک ماہی گیر کو قتل کیا، حالانکہ امریکی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ کشتی جو ایلخاندرو کی تھی، منشیات لے کر جا رہی تھی۔

جس پر امریکی صدر ٹرمپ نے کولمبیا کی امداد میں کٹوتی اور نئی ٹریفز عائد کرنے کی دھمکی دی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کولمبیا نے منشیات کی پیداوار پر قابو پانے میں ناکامی کے باوجود امریکہ سے امداد حاصل کی ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ اس امداد کو روک دیا جائے۔

یاد رہے کہ یہ تنازع اُس وقت شروع ہوا جب ٹرمپ نے کولمبیا پر منشیات کی پیداوار پر قابو پانے میں ناکامی کا الزام عائد کیا اور پیٹرو کو ”غیر قانونی منشیات کے تاجر“ قرار دیا۔

کولمبیا کو اس وقت امریکا سے ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی امداد مل رہی ہے، لیکن ٹرمپ کے حالیہ بیان اور امداد میں کٹوتیوں کی دھمکی کے بعد یہ صورتحال مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے۔ کولمبیا میں امریکی امداد پر انحصار کرنے والے مختلف منصوبوں پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، اور دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بگاڑ آ سکتا ہے۔

کولمبیا کی حکومت اور امریکی انتظامیہ دونوں ہی اس معاملے پر مزید ردعمل دینے کے لیے تیار ہیں، اور یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ دونوں ممالک اس تنازعے کو کس طرح حل کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کولمبیا کے

پڑھیں:

روسی اور امریکی وفد کے مذاکرات  بے نتیجہ ختم ، تعاون جاری رکھنے پر اتفاق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو :روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وفد کے درمیان ہونے والے حالیہ مذاکرات میں کوئی حتمی سمجھوتہ طے نہیں پایا،  دونوں ممالک نے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ملاقات میں امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور صدر ٹرمپ کے داماد و مشیر جیرڈ کشنر نے روسی صدر پیوٹن سے ملاقات کی۔

روسی حکومت کے ترجمان یوری اوشاکوف نے میڈیا کو بتایا کہ گفتگو تعمیری اور مفید رہی،   سب سے اہم معاملے یعنی یوکرین کی زمینی حدود پر کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی،  دونوں ممالک آئندہ بھی مذاکرات کے دور جاری رکھیں گے۔

اطلاعات کے مطابق یوکرین اور یورپی ممالک نے بھی صدر ٹرمپ کے پیش کردہ امن نکات کو مسترد کیا، جس کے بعد ان میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں،  مذاکرات کے دوران امریکی اور روسی وفد نے ایک دوسرے کے ملک کا دورہ بھی کیا اور کچھ نکات پر روسی صدر نے مثبت اشارہ دیا،  اس پر یوکرینی صدر نے مشاورتی اجلاس طلب کیا اور صدر ٹرمپ سے خصوصی ملاقات کا عندیہ بھی دیا۔

صدر ٹرمپ نے اس صورتحال کو نہایت گھمبیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنگ ہر ماہ دسیوں ہزار جانیں لے رہی ہے۔ امریکی امن منصوبے کے بعض نکات خفیہ ہیں، کچھ لیک ہوئے جن کے مطابق روس نے یوکرین کی فوج کی تعداد محدود کرنے، پورے ڈونباس پر کنٹرول، اور زاپوریژیا و خیرسون میں اپنی موجودگی کا رسمی اعتراف کرنے کے مطالبات کیے تھے۔

یوکرین نے ان نکات کو ہتھیار ڈالنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا، جس کے بعد مذاکرات ابھی بھی جاری اور نازک مرحلے میں ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • علاقائی صورتحال پر ڈونلڈ ٹرمپ کا عراقی صدر کے نام پیغام
  • ٹرمپ کا ہائی اسکلڈ ورکرز کیلئے ویزا شرائط سخت کرنے کا حکم
  • منگیتر کے کہنے پر شہری کو قتل کرنے والے ملزم کی سزائے موت کالعدم
  • روسی اور امریکی وفد کے مذاکرات  بے نتیجہ ختم ، تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • مودی اور ٹرمپ کی گلے ملنے کی حکمتِ عملی سرد خانے میں ہے، جے رام رمیش
  • یوکرین جنگ؛ ٹرمپ تجاویز پر روس اور امریکا کے مذاکرات بے نتیجہ ختم
  • یوکرین کی صورتِ حال کا حل آسان نہیں، ٹرمپ
  • اسٹیو وٹکوف کی کریملن میں پیوٹن سے طویل ملاقات
  • کابینہ اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سو گئے، ویڈیو وائرل
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اسرائیل کو شام میں عدم استحکام سے گریز کی سخت تنبیہ