اگر یوکرین نے شرائط نہ مانیں توروس اسے تباہ کرد ے گا
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
اگر یوکرین نے شرائط نہ مانیں توروس اسے تباہ کرد ے گا ،صدرٹرمپ نے یوکرینی صدر کو روسی صدر کی دھمکی سے آگاہ کردیا- برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں یوکرینی صدر پر روس کی شرائط ماننے پر زور دیا ،،،فنانشل ٹائمز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرینی صدر پر زور دیا کہ وہ مشرقی ڈونباس کا علاقہ روس کے حوالے کر دیں جبکہ یوکرینی صدر بھی ٹرمپ کو یوکرین میں موجودہ جنگی پوزیشن پر جنگ بندی کےلیے راضی کرنے میں کامیاب رہے،،فنانشل ٹائمز نے لکھا کہ صدر ٹرمپ نے ملاقات کے بعد کہا کہ دونوں فریق موجودہ جنگی پوزیشن پر جنگ بند کردیں جس کے بعد یوکرینی صدر نے اسے اہم نکتہ قرار دیا-
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: یوکرینی صدر
پڑھیں:
روس یوکرین جنگ: یورپی رہنماؤں نے ٹرمپ امن فارمولہ مسترد کر دیا
یورپی یونین کے رہنماؤں نے واضح طور پر یوکرین اور یورپی ممالک کی شمولیت کے بغیر یوکرین میں کسی بھی امن معاہدے کو مسترد کردیا ہے۔
پیرس کے ایلیزے پیلس میں یوکرینی صدر ولودی میر زیلنسکی کے ساتھ ملاقات کے بعد فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان امن کا کوئی بھی منصوبہ صرف اسی صورت ممکن ہے جب یوکرین اور یورپی ممالک مذاکرات میں شامل ہوں۔
چائنا ڈیلی کے مطابق فرانسیسی صدر، جرمن چانسلر فریڈرک مرز اور دیگر یورپی رہنماؤں نے مشترکہ مؤقف اپناتے ہوئے واضح کیا کہ یورپی ممالک اور یوکرین کے بغیر کسی امن منصوبے پر بات بھی نہیں ہو سکتی۔
میکرون نے کہا کہ منجمد روسی اثاثے، سلامتی کی ضمانتیں اور یوکرین کی یورپی یونین میں ممکنہ شمولیت جیسے اہم معاملات صرف یورپی فریقین کے ساتھ ہی طے ہو سکتے ہیں۔
یوکرینی صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ یوکرین نے جنگ کو باوقار طریقے سے ختم کرنے کی کوشش کی، تاہم مستقبل کے مذاکرات میں علاقائی مسائل سب سے زیادہ پیچیدہ رہیں گے۔
جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے برلن میں پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ یوکرین اور یورپ کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ متعلقہ فریقین کی شمولیت کے بغیر ممکن نہیں۔
ڈونلڈ ٹسک نے یوکرین کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پولینڈ اور جرمنی یورپ کی سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔
لیٹویا کے صدر ایڈگرس رنکیوکس نے بھی اس بات پر زور دیا کہ ممکنہ امن معاہدے پر یورپ کو مذاکرات کا لازمی حصہ بنایا جائے۔