روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یورپی طاقتوں کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یورپ نے روس کے ساتھ جنگ شروع کی تو ماسکو لڑنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

انہوں نے مزید واضح کیا کہ اس صورت میں یورپی ملکوں کی شکست اس قدر مکمل ہو گی کہ وہاں امن مذاکرات کے لیے کوئی باقی بھی نہیں رہے گا۔

گزشتہ 4 سال سے جاری یوکرین جنگ دوسری جنگِ عظیم کے بعد یورپ کا سب سے ہولناک تنازع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روس یوکرین جنگ بندی کا انحصار پیوٹن پر ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

جس میں روس اب تک اپنے چھوٹے ہمسائے پر مکمل قبضہ کرنے میں ناکام رہا ہے، جبکہ یوکرین کو یورپی طاقتوں اور امریکا کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔

یوکرین اور یورپی ممالک بارہا خبردار کر چکے ہیں کہ اگر پیوٹن یہ جنگ جیت گئے تو وہ نیٹو کے کسی رکن ملک پر حملہ کر سکتے ہیں۔

تاہم صدر پیوٹن ایسے بیانات کو مسلسل ’بے بنیاد‘ قرار دیتے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: روس یوکرین علاقائی تنازع: زیلنسکی، پیوٹن سے براہ راست مذاکرات کے لیے تیار

روسی میڈیا میں آنے والی ان رپورٹس سے متعلق سوال پر کہ ہنگری کے وزیرِ خارجہ پیٹر سیجیارٹو نے کہا ہے کہ یورپ روس کے خلاف جنگ کی تیاری کر رہا ہے، پیوٹن نے جواب دیا کہ روس یورپ کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا۔

’اگر یورپ اچانک ہم سے جنگ شروع کرنا چاہے اور کر دے، تو یہ یورپ کے لیے اتنی تیزی سے ختم ہو جائے گی کہ مذاکرات کے لیے بھی کوئی نہ بچے۔‘

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یوکرین میں جاری کارروائی کسی ’مکمل جنگ‘ کے مترادف نہیں بلکہ ایک ’سرجیکل‘ اقدام ہے، جو یورپی طاقتوں کے ساتھ براہِ راست تصادم کی صورت میں نہیں دہرایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کے ساتھ یوکرین پر ’سمجھوتے‘ طے پا گئے، روسی صدر پیوٹن کا انکشاف

پیوٹن کا کہنا تھا کہ اگر یورپ ہم سے لڑنا چاہتا ہے اور آغاز کرتا ہے، تو ہم ابھی تیار ہیں۔

کریملن کے سربراہ نے یورپی ممالک پر الزام لگایا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یوکرین جنگ ختم کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ بن رہے ہیں اورایسے منصوبے پیش کرتے ہیں جنہیں ماسکو کے لیے ’قطعی ناقابلِ قبول‘ بنایا جاتا ہے تاکہ بعد میں روس پر امن نہ چاہنے کا الزام لگایا جا سکے۔

مزید پڑھیں:

صدر پیوٹن نے کہا کہ یورپی ممالک نے روس سے رابطے منقطع کر کے خود کو امن مذاکرات سے باہر کر لیا ہے، اور وہ جنگ کے فریق بن چکے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے دھمکی دی کہ اگر بلیک سی میں روس کے ’شیڈو فلیٹ‘ کے ٹینکروں پر ڈرون حملے جاری رہے تو روس یوکرین کی بحیرہ اسود تک رسائی ختم کر سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پیوٹن روس مذاکرات یورپ یوکرین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پیوٹن مذاکرات یورپ یوکرین مذاکرات کے لیے کے ساتھ کہ اگر

پڑھیں:

روس یوکرین جنگ بندی پر مزید بات چیت درکار ہے: مارکو روبیو

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے روس سے جنگ بندی کے حوالے سے یوکرینی وفد کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو مثبت اور مؤثر قرار دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے مزید گفتگو ضروری ہے۔

یہ مذاکرات فلوریڈا میں ہوئے جن میں یوکرین کی جانب سے قومی سلامتی کے سیکرٹری نے وفد کی قیادت کی، جبکہ امریکہ کی نمائندگی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو، صدر ٹرمپ کے معاون خصوصی اسٹیو وٹکوف اور ان کے داماد جیریڈ کشنر نے کی۔

مذاکرات کے بعد مارکو روبیو نے کہا کہ بات چیت کا مقصد صرف لڑائی روکنا نہیں بلکہ ایسا پائیدار امن منصوبہ تیار کرنا ہے جو یوکرین کو طویل المدتی استحکام اور خوشحالی کے لیے تیار کرے۔ ان کے مطابق روس کے ساتھ امن عمل کا حتمی مقصد یوکرین کو ایک خودمختار، آزاد اور خوشحال ریاست کے طور پر مضبوط بنانا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ آج کی ملاقات میں پیش رفت ضرور ہوئی ہے مگر معاہدے تک پہنچنے کے لیے مزید کام باقی ہے۔

ادھر یہ بھی بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف آج ماسکو روانہ ہوں گے، جہاں منگل کو ان کی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات متوقع ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • یورپی یونین کے رہنماؤں نے یوکرین میں امن معاہدہ مسترد کر دیا
  • یوکرین امن مذاکرات: پیوٹن کی یورپ کو تیسری جنگ عظیم کی دھمکی
  • لڑائی کی خواہش نہیں لیکن جنگ چھڑ گئی تو مکمل تیار ہیں، پیوٹن کی یورپی ممالک کو تنبیہ
  • روس یورپ کے ساتھ تیسری جنگ عظیم کیلئے تیار ہے، پیوٹن کا انتباہ
  • یوکرین کا سمندری راستہ بند، روس یورپ کیساتھ جنگ نہیں چاہتا: صدر پیوٹن
  • یوکرین امن مذاکرات؛ پیوٹن نے یورپ کو تیسری جنگ عظیم کی دھمکی دے دی
  • روسی صدر پیوٹن نے یورپی ممالک کو تیسری جنگ عظیم کی دھمکی دے دی
  • روس یوکرین جنگ بندی پر مزید بات چیت درکار ہے: مارکو روبیو
  • یورپ کی ذہنی موت اور ٹوٹ پھوٹ کا آغاز