حکیم شہزاد عرف لوہا پاڑ کے وارنٹ گرفتاری منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
ڈرگ کورٹ لاہور نے غیر قانونی اشتہارات اور ممکنہ ممنوعہ ادویات کی فروخت سے متعلق کیس میں حکیم شہزاد عرف لوہا پاڑ کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔ رپورٹ کے مطابق غیر قانونی اشتہارات اور ممکنہ ممنوعہ ادویات کی فروخت کے مقدمے میں سوشل میڈیا پر مشہور حکیم شہزاد عدالت میں پیش ہوئے، کیس کی سماعت چیئرمین ڈرگ کورٹ محمد نوید رانا نے کی۔ عدالت نے دو لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض وارنٹ منسوخی کی منظوری دی۔ عدالت نے حکیم شہزاد کو فردِ جرم عائد کرنے کے لیے 28 اکتوبر کو دوبارہ طلب کر لیا۔ واضح رہے کہ عدالت نے عدم پیشی پر ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جبکہ ڈرگ کورٹ انسپکٹر نے ان کے خلاف استغاثہ دائر کر رکھا ہے۔ یاد رہے کہ حکیم شہزاد لوہا پاڑ مرحوم ٹی وی میزبان عامر لیاقت کی تیسری اہلیہ دانیہ شاہ کے شوہر ہیں۔ دانیہ شاہ نے عامر لیاقت کے انتقال کے کچھ وقت بعد حکیم شہزاد سے دوسری شادی کی تھی جن سے ان کا ایک بیٹا بھی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: حکیم شہزاد
پڑھیں:
پاکستان نے برطانیہ سے شہزاد اکبر اورعادل راجہ کی حوالگی کا مطالبہ کردیا
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے جمعرات کے روز برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے اسلام آباد میں ملاقات کی، جس میں پی ٹی آئی حکومت میں عمران خان کے سابق معاونِ خصوصی شہزاد اکبر اور یوٹیوبر عادل راجہ کی حوالگی کے کاغذات اُن کے حوالے کیے گئے۔
یہ پیش رفت اس اعلان کے چند روز بعد سامنے آئی ہے جس میں نقوی نے جعلی خبروں کے خلاف کریک ڈاؤن اور اس سرگرمی میں ملوث برطانیہ میں مقیم یوٹیوبرز کو واپس لانے کا عندیہ دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
وزارتِ داخلہ کے مطابق ملاقات میں پاک برطانیہ تعلقات، سیکیورٹی تعاون اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی، سیکریٹری داخلہ محمد خرم آغا بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران برطانیہ میں غیرقانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کی واپسی سے متعلق معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
محسن نقوی نے ہائی کمشنر کو بتایا کہ شہزاد اکبراورعادل راجہ پاکستان کو مطلوب ہیں اوران کی فوری حوالگی ضروری ہے۔
مزید پڑھیں:
وزیرِ داخلہ نے بیرونِ ملک بیٹھ کر ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے شہریوں کے بارے میں بھی شواہد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آزادی اظہار اپنی جگہ لیکن جعلی خبریں ہر ملک کے لیے مسئلہ بنتی ہیں۔
نقوی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک بیرونِ ملک سے ریاستی اداروں کے خلاف بدنامی اور بہتان کی اجازت نہیں دے سکتا، اور پاکستان برطانوی تعاون کا خیرمقدم کرے گا۔
وزارتِ داخلہ کے مطابق حوالگی کے لیے باضابطہ کارروائی وزارتِ خارجہ کے ذریعے شروع کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:
دوسری جانب شہزاد اکبر نے سوشل میڈیا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کی تحریروں اور تبصروں نے حکومت کو ناراض کیا ہے، انہوں نے ایک بار پھر الزام لگایا کہ ان کے اہلِ خانہ کو پاکستان میں اغوا کیا گیا اور برطانیہ میں ان پر تیزاب حملہ بھی ہوا۔
عادل راجہ نے بھی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی شکایات بے بنیاد ہیں۔ یاد رہے کہ لندن کی ہائیکورٹ انہیں ایک سابق پاکستانی انٹیلیجنس افسر کے خلاف بے بنیاد الزامات پر ساڑھے 3 لاکھ پاؤنڈز ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
شہزاد اکبر عادل راجہ محسن نقوی وزیر داخلہ