پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، انڈیکس میں 2,400 پوائنٹس سے زائد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی میں کمی کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پیر کے روز زبردست تیزی دیکھنے میں آئی۔
سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بحالی کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس میں 2,400 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخی بلندی کا ملک کی معیشت سے کتنا تعلق ہے؟
کے ایس ای-100 انڈیکس دن کے دوران ایک موقع پر 166,421.
Market Close Update: Positive Today! ????
???????? KSE 100 ended positive by +2,436.7 points (+1.49%) and closed at 166,242.9 with trade volume of 704.4 million shares and value at Rs. 36.45 billion. Today's index low was 164,282 and high was 166,421. pic.twitter.com/MvgEcmf8uG
— Investify Pakistan (@investifypk) October 20, 2025
جو 2,436.69 پوائنٹس یعنی1.49 فیصد اضافے کے برابر ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے اتوار کو بتایا کہ پاکستان اور افغانستان نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اعلیٰ سطحی مذاکرات کے بعد فوری جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔
دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام پر بھی اتفاق کیا۔
مزید مشاورت کے لیے اگلا اجلاس 25 اکتوبر کو ترکی کے شہر استنبول میں ہوگا، جہاں دونوں ممالک کے وفود فالو اپ امور اور مانیٹرنگ میکنزم کو حتمی شکل دیں گے۔
مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں شدید اتار چڑھاؤ، انڈیکس 1,400 پوائنٹس گر گیا
گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید اتار چڑھاؤ رہا، جو سیاسی غیر یقینی صورتحال، سرحدی کشیدگی اور آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے عملے کی سطح پر معاہدے کے بعد سرمایہ کاروں کے نئے جوش سے مشروط تھا۔
کے ایس ای 100 انڈیکس نے گزشتہ ہفتے 163,098.19 پوائنٹس سے آغاز کیا اور 163,806.22 پوائنٹس پر بند ہوا، جو 708.03 پوائنٹس یعنی 0.4 فیصد کا ہفتہ وار اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس 159 ہزار پوائنٹس کے قریب پہنچ گیا
عالمی سطح پر، نکی انڈیکس میں تیزی نے پیر کے روز ایشیائی مارکیٹوں کو سہارا دیا کیونکہ جاپان نئے وزیراعظم کی تقرری کے قریب ہے۔
ادھر امریکا میں افراطِ زر کے اعدادوشمار سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ شرحِ سود میں مزید کمی کی راہ میں کوئی بڑی رکاوٹ نہیں ہوں گے۔
اعداد و شمار کے مطابق، چین کی معیشت تیسرے سہ ماہی میں 1.1 فیصد بڑھی جو توقعات سے بہتر ہے، جب کہ صنعتی پیداوار میں 6.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ تاہم، سالانہ بنیاد پر 4.8 فیصد ترقی گزشتہ ایک سال کی کمزور ترین رفتار رہی۔
مزید پڑھیں:
جنوبی کوریا کے حصص میں 1.0 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جب کہ جاپان کے علاوہ ایشیا پیسیفک کے وسیع ترین ایم ایس سی آئی انڈیکس میں 1.3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
چینی بلیو چِپ شیئرز میں بھی 1.0 فیصد بہتری آئی، جو گزشتہ ہفتے کے نقصانات کی جزوی تلافی سمجھی جارہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
100 انڈیکس آئی ایم ایف افغانستان ایشیا پیسیفک پاکستان پاکستان اسٹاک ایکسچینج جنگ بندی دوحہ کشیدگی وزیر دفاعذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 100 انڈیکس ا ئی ایم ایف افغانستان ایشیا پیسیفک پاکستان پاکستان اسٹاک ایکسچینج کشیدگی وزیر دفاع پاکستان اسٹاک ایکسچینج اسٹاک ایکسچینج میں انڈیکس میں
پڑھیں:
ملک کے بیرونی قرضوں میں کمی، 2022 سے کوئی اضافہ نہیں ہوا
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے خوشخبری سنائی ہے کہ ملک کے بیرونی قرضوں میں کمی ہوئی اور 2022 کے بعد کوئی اضافہ نہیں ہوا۔
کراچی میں کاروباری خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اسٹیٹ بینک میں منعقدہ تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگومیں گورنر اسٹیٹ بینک نے بڑا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے بیرونی قرضوں میں کمی ہوئی ہے اور پاکستان کے بیرونی قرضوں میں 2022ء کے بعد کوئی اضافہ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ڈیٹ ٹو جی ڈی پی تناسب 31 فیصد سے کم ہو کر 26 فیصد نیچے آ گیا ہے جبکہ 2015ء سے 2022ء تک سالانہ اوسطاً 6.4 ارب ڈالر قرضہ بڑھ رہا تھا۔
جمیل احمد کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ جی ڈی پی کے 0 سے 1 فیصد کے درمیان خسارے میں رہے گا جبکہ درآمدات میں اضافے کے باوجود کرنٹ اکاؤنٹ کنٹرول میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال ترسیلاتِ زر 40 ارب ڈالر کا ہندسہ عبور کر جائیں گی جبکہ گزشتہ مالی سال 38 ارب ڈالر کی ترسیلاتِ زر موصول ہوئی تھیں۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ نومبر 2024ء سے اکتوبر 2025ء تک خواتین کو 50 ارب روپے کی فنانسنگ کا ہدف تھا تاہم 230 ارب روپے جاری کیے گئے، ایس ایم ایز فنانسنگ گزشتہ سال 550 ارب روپے سے 700 ارب روپے تک بڑھ گئی۔