کاروباری ہفتے کا پہلا روز، پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان دیکھا گیا ۔کاروباری ہفتے کے پہلے روز اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی ، کاروبار کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 1412 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد انڈیکس ایک لاکھ 65 ہزار 218 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان نے افغانستان، ایران اور روس کے ساتھ نیا بارٹر ٹریڈ فریم ورک متعارف کرا دیا
اسلام آباد — پاکستان نے افغانستان، ایران اور روس کے ساتھ اشیاء کے تبادلے پر مبنی تجارت (بارٹر ٹریڈ) کے لیےنیا اور زیادہ لچکدار فریم ورک متعارف کروا دیا ہے، جس کا مقصد تجارتی سرگرمیوں کو سہل بنانا اور کاروباری طبقے کو درپیش رکاوٹوں کو ختم کرنا ہے۔
وزارتِ تجارت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، بارٹر ٹریڈ میکنزم میں اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں، جن کے تحت اب برآمد سے پہلے درآمد کی شرط لازمی نہیں رہی، بلکہ ایک ساتھ درآمد و برآمد کی اجازت دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ، نجی شعبے کو بارٹر ٹریڈ کے لیے کنسورشیم بنانے کی اجازت دے دی گئی ہے اور لین دین کے تصفیے کی مدت بھی90 دن سے بڑھا کر 120 دن کر دی گئی ہے، تاکہ کاروباری اداروں کو بہتر سہولت میسر آ سکے۔
نوٹیفکیشن میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ مخصوص اشیاء کی فہرست کو ختم کر کےبارٹر ٹریڈ کو عام ایکسپورٹ اور امپورٹ پالیسی آرڈرزکے مطابق ڈھال دیا گیا ہے، تاکہ تجارت کے دائرے کو محدود کرنے کے بجائے وسیع کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق، یہ ترامیم ان مسائل کے بعد کی گئی ہیں جو جون 2023 میں بارٹر ٹریڈ میکنزم کے نفاذ کے بعد سامنے آئے تھے۔ اس دوران مختلف کاروباری گروپس اور اسٹیک ہولڈرز نے وزارت تجارت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔ ان تحفظات میں **مصنوعات کی منظوری، محدود اشیاء کی فہرست، سخت تصدیقی تقاضے اور لین دین کے سخت وقت جیسے مسائل شامل تھے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ بعض کاروباری اداروں نےبیرون ملک پاکستانی مشنز سے معاہدوں کی تصدیق کی شرط کو غیر ضروری اور وقت طلب قرار دیا تھا، جبکہ کسٹمز کلیئرنس کے بعد 90 دن میں کھاتوں کے تصفیے کی شرط بھی ایک بڑی رکاوٹ بن رہی تھی۔
ان تمام رکاوٹوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، وزارت تجارت نے اسٹیٹ بینک، وزارتِ خارجہ، ایف بی آر، پاکستان سنگل ونڈو سمیت دیگر متعلقہ اداروں اور نجی شعبے کے ساتھ مشاورت کی۔ مشاورت کے بعد ان پالیسی ترامیم کو حتمی شکل دی گئی تاکہ بارٹر ٹریڈ کو زیادہ مؤثر، لچکدار اور کاروبار دوست بنایا جا سکے۔