اٹلی کے قریب تارکین وطن کی دو کشتیاں ڈوب گئیں، پاکستانی شہری بھی سوار تھے
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
بحیرہ روم ایک بار پھر تارکین وطن کے لیے موت کا پیغام لے آیا—اٹلی کے ساحل کے قریب دو کشتیاں ڈوبنے کے واقعات میں متعدد جانیں ضائع ہوگئیں، جن میںپاکستانی شہری بھی شامل تھے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک کشتی میں تقریباً 85 تارکین وطن سوار تھے جن کا تعلق پاکستان، اریٹیریا اور صومالیہ سے بتایا جا رہا ہے۔ کشتی حادثے میں اب تک 2 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ11 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ درجنوں افراد تاحال لاپتہ ہیں اور ان کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
ایک اور کشتی، جس میں 35 افراد سوار تھے، وہ بھی حادثے کا شکار ہوئی۔ حکام کے مطابق اس حادثے میں 1 شخص ہلاک جبکہ 24 افراد لاپتہ ہو گئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2014 سے اب تک بحیرہ روم عبور کرنے کی کوشش میں32 ہزار سے زائد تارکین وطن اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ صرف 2025 میں ہی 900 سے زیادہ افراد اس سمندری راستے میں لقمۂ اجل بن چکے ہیں۔
اس سے قبل بھی اسی طرح کا ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا تھا جب اٹلی کے جزیرے لامپیڈوسا کے قریب تارکین وطن کی ایک کشتی الٹ گئی تھی۔ اس کشتی میں تقریباً 100 افراد سوار تھے، جن میں سے 26 افراد ہلاک اورکئی لاپتہ ہو گئے تھے۔ اس واقعے میں زندہ بچنے والے افراد کو لامپیڈوسا کے پناہ گزین مرکز منتقل کیا گیا تھا۔
اٹلی میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (UNHCR) کے ترجمان فلیپو انگارو کے مطابق یہ واقعات ایک گہری انسانی المیہ کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکثر تارکین وطن غیر محفوظ کشتیوں میں اپنی جان خطرے میں ڈال کر بہتر مستقبل کی تلاش میں نکلتے ہیں، لیکن ان میں سے بہت سے لوگ منزل تک پہنچنے سے پہلے ہی سمندر کی بے رحم موجوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔
اطالوی کوسٹ گارڈز اور اقوام متحدہ کی ایجنسیاں دونوں واقعات کی نگرانی کر رہی ہیں، جبکہ ریسکیو ٹیمیں لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے، کیونکہ یہ واضح نہیں کہ حادثے کے وقت تارکین وطن کتنے عرصے سے سمندر میں موجود تھے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تارکین وطن کے مطابق سوار تھے
پڑھیں:
پورٹ قاسم کے قریب آٹو پارٹس فیکٹری میں آتشزدگی، پلاسٹک دانے کا بڑا ذخیرہ جل کر راکھ
کراچی:کراچی میں پورٹ قاسم کے قریب آغا اسٹیل کے پاس واقع آٹو پارٹس کی فیکٹری میں آگ بھڑک اُٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے فیکٹری کے مولڈنگ ڈپارٹمنٹ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
فائر حکام کے مطابق آگ پلاسٹک دانے کے ذخیرے میں لگی تھی جس کے باعث شعلے تیزی سے پھیل گئے۔ فائر افسر فخر کے مطابق آگ کی اطلاع صبح تقریباً چھ بجے موصول ہوئی جس کے بعد فوری طور پر ریسکیو کارروائی شروع کی گئی۔
کے ایم سی فائر بریگیڈ کے پانچ اور پورٹ قاسم اتھارٹی کے پانچ فائر ٹینڈرز نے مل کر آپریشن میں حصہ لیا۔
اسٹیشن افسر لانڈھی کے مطابق دو گھنٹے کی مسلسل جدوجہد کے بعد آگ پر مکمل طور پر قابو پالیا گیا، جب کہ کولنگ کا عمل تاحال جاری ہے۔
خوش قسمتی سے واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی تاہم فیکٹری کے مولڈنگ سیکشن میں موجود پلاسٹک دانے کا بڑا ذخیرہ جل کر راکھ ہوگیا۔