کراچی، جرائم پر قابو پانے میں ناکامی اور غفلت برتنے پر ایس ایچ او بلوچ کالونی برطرف
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
جرائم پر قابو پانے میں ناکامی اور لاپرواہی و غفلت برتنے پر ایس ایچ او کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ایسٹ ڈاکٹر فرخ رضا نے جرائم پر قابو پانے میں ناکامی اور غفلت و لاپروائی برتنے پر ایس ایچ او بلوچ کالونی کو ملازمت سے برطرف کر دیا۔
ایس ایس پی کی جانب سے ایس ایچ او بلوچ کالونی کی ملازمت برطرفی کا حتمی آرڈر بھی جاری کردیا گیا۔
آرڈر میں لکھا گیا ہے کہ ملازمت سے برطرف ایس ایچ او بلوچ کالونی سب انسپکٹر مظہرعلی کانگو کو نوکری میں غفلت برتنے پر متعدد بار شوکاز نوٹسز بھی جاری کیے گئے تاہم ان کی جانب سے انھیں نظر اندازہ کیا گیا۔
تاہم جاری کیے جانے والے فائنل آرڈر میں ملازمت سے برطرف پولیس افسر کو پولیس رولز کے مطابق اس فیصلے کے خلاف 30 روز میں ڈی آئی جی کراچی رینج کے پاس اپیل کرنے کا حق حاصل ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملازمت سے برطرف
پڑھیں:
انسداد پولیو مہم میں غفلت: مرتکب افسران کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ /واجد حسین انصاری) انسداد پولیو مہم کے دوران غفلت برتنے والے افسران کے خلاف حکومت سندھ حرکت میں آگئی۔پولیو ٹیموں کو تعاون فراہم نہ کرنے والے 42افسران کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں اور انہیں تین دن میں وضاحت جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے صوبے میں پولیو کے نئے کیسز سامنے آنے پر انسداد پولیو مہم کے دوران غفلت برتنے والے سرکاری افسران کے خلاف سخت تادیبی کارروائی شروع کردی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے 42 افسران کو نوٹس جاری کیے ہیں جس میں افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ پولیو ٹیموں کو تعاون فراہم کیے بغیر ڈیوٹی سے غیر حاضر رہے۔اپنی غیرحاضری کے حوالے سے وہ حکومت کو آگاہ کریں۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ کمشنر کراچی کی رپورٹ پر حکومت سندھ یہ نوٹس لیا اور افسران کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا ہے۔جن افسران کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں انہیں تین دن میں وضاحت جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔غفلت ثابت ہونے پر مروجہ قواعد کے تحت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔متعلقہ افسران کو فوری طور پر متعلق اسسٹنٹ کمشنرز کو رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور پولیو ٹیموں کو مکمل تعاون فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ نے بچوں کو پولیو کے قطرے سے انکاری والدین کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ تھا تاہم اسے اب تک باضابطہ شکل نہیں دی جاسکی ہے۔