فیصل آباد(نیوزڈیسک) گھنٹہ گھر کے اطراف واقع امین پور بازار میں پیپر شاپ کی بالائی منزل پر اچانک آگ بھڑک اُٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے قریبی 15 سے زائد دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

ریسکیو حکام کے مطابق دکانوں میں موجود کاغذ اور کتابوں کی بڑی مقدار کے باعث آگ بجھانے میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔

ریسکیو 1122 کی 10 سے زائد فائرفائٹنگ ٹیمیں اور فائر وہیکلز موقع پر موجود ہیں اور آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں، تاہم آگ کی شدت کئی گھنٹے گزر جانے کے باوجود کم نہ ہوسکی۔ واقعے میں متاثرہ پلازے کی بالائی دو منزلیں بھی گر گئیں جس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہوگئی۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق آتشزدگی کی وجہ تاحال معلوم نہ ہوسکی۔ ریسکیو کا کہنا ہے کہ آگ کو قریبی عمارتوں تک پھیلنے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

پولیس اور ضلعی انتظامیہ بھی موقع پر موجود ہیں جبکہ اطراف کی مارکیٹ بند کراکر لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ صورتحال پر قابو پانے تک امدادی کارروائیاں جاری رہیں گی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سندھ بلڈنگ ،سوسائٹیز میں رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کا بے قابو سلسلہ

بہار مسلم کو آپریٹو سوسائٹی میں بنیادی ڈھانچہ بُری طرح متاثر، پانی و بجلی کی قلت
ڈائریکٹر شاہد خشک پر غیرقانونی تعمیرات کے’’محافظ‘‘ بننے کا الزام،رہائشی تنگ

ضلع شرقی کے معروف علاقے بہادر آباد شرف آباد میں واقع بہار مسلم کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے رہائشی پلاٹوں پر غیرقانونی کمرشل تعمیرات کے خلاف رہائشیوں کا غم و غصہ برسوں بعد پھٹ پڑا ہے ۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر شاہد خشک کی مبینہ سرپرستی میں یہ سلسلہ اس قدر بے قابو ہو چکا ہے کہ سوسائٹی کا بنیادی ڈھانچہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہا ہے ، جبکہ رہائشی اپنے بنیادی مسائل کے حل کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہیں۔رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی خاموش حمایت اور پشت پناہی کے باعث سوسائٹی کے رہائشی پلاٹوں پر مارکیٹیں، دکانیں اور تجارتی پلازہ تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ یہ عمل نہ صرف سوسائٹی کے رجسٹرڈ ڈیڈ کے منافی ہے بلکہ شہری منصوبہ بندی کے تمام اصولوں کو بھی پاؤں تلے روند رہا ہے۔زمینی حقائق کے مطابق پلاٹ نمبر 98اور 102کے رہائشی پلاٹوں پر تجارتی مقاصد کے لئے خلاف ضابطہ تعمیرات کو انتظامیہ کی مکمل سرپرستی حاصل ہے ،جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے ایک بزرگ رہائشی محمد سرور کا کہنا ہے ، ’’ہم نے یہاں پرامن زندگی گزارنے کے لیے پلاٹ خریدے تھے ، لیکن اب تو یہاں رہنا مشکل ہو گیا ہے۔ صبح سے شام تک ڈرل مشینوں اور ہتھوڑوں کی آواز، ٹریفک کے ہارن اور دھویں نے ہماری زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔ہم نے ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل کو کئی خطوط لکھے ہیں، انہیں صورت حال سے آگاہ کیا ہے ، لیکن ہر بار ہمیں یہی جواب ملا ہے کہ’ معاملے کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے ‘۔ عملی طور پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔اس بحران کا سب سے گہرا اثر سوسائٹی کے بنیادی ڈھانچے پر پڑ رہا ہے ۔ پانی کی لائنیں کمزور پڑ گئی ہیں،گیس کا دباؤ انتہائی کم ہے اور بجلی کے ٹرانسفارمر زیادہ دباؤ ہونے کے باعث بار بار جل جاتے ہیں۔شہری ماہر پروفیسر ڈاکٹر عائشہ قریشی کے مطابق، ’’یہ صرف ایک سوسائٹی کا مسئلہ نہیں، بلکہ پورے شہر کی منصوبہ بندی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے ۔ جب رہائشی زونز میں بے ہنگم تجارتی سرگرمیاں ہونے لگتی ہیں تو اس کا اثر پورے علاقے کے ماحول، نقل و حمل اور رہائشی معیار زندگی پر پڑتا ہے‘‘۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ترجمان نے اس معاملے پر کوئی واضح موقف اختیار کرنے سے انکار کرتے ہوئے صرف یہ کہا کہ ’’ہر شکایت کو مناسب طریقے سے دیکھا جاتا ہے‘‘ ۔دوسری جانب، شرف آباد کے متاثرہ رہائشیوں نے واضح کر دیا ہے کہ اگر غیرقانونی تعمیرات کو روکا نہ گیا اور ملوث افسران کے خلاف کارروائی نہ ہوئی، تو وہ سندھ ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کے علاوہ سڑکوں پر احتجاج کے لیے نکل آئیں گے ۔

متعلقہ مضامین

  • لانڈھی، 3منزلہ گارمنٹ فیکٹری میں آتشزدگی، عمارت گر گئی، 2 فائر فائٹرز زخمی
  • لانڈھی میں کپڑوں کی فیکٹری میں آتشزدگی، فائر بریگیڈ آگ بجھانے میں مصروف
  • کوہاٹ: لاچی بازار میں دو گروپوں میں فائرنگ، 4 افراد جاں بحق
  • فیصل آباد سے ڈیرہ غازی خان جانیوالی بس میں خوفناک آتشزدگی
  • جیمز ویب نے دو قریبی کہکشاؤں کے حیرت انگیز رقص کی تصویر جاری کی
  • کے پی میں گورنر راج کا خطرہ موجود ہے، سلمان اکرم راجہ
  • سندھ بلڈنگ ،سوسائٹیز میں رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کا بے قابو سلسلہ
  • سری لنکا میں طوفان کے بعد پاک بحریہ کا امدادی مشن تیسرے روز بھی جاری
  • سری لنکا میں 5 دن سے سیلاب میں پھنسے خاندان کو پاک بحریہ نے ریسکیو کرلیا