ابوظہبی ٹی 10 لیگ میں بڑے نام ایکشن کے لیے تیار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
ابو ظہبی : کرکٹ کا تیز ترین فارمیٹ ایک بار پھر شائقین کے جوش و خروش کے ساتھ میدان میں واپس آ رہا ہے۔ ابو ظہبی ٹی 10 لیگ کا نواں ایڈیشن 18 سے 30 نومبر 2025 تک زاید کرکٹ اسٹیڈیم، ابو ظہبی میں کھیلا جائے گا، جس میں دنیا بھر کے مایہ ناز کرکٹرز ایکشن میں نظر آئیں گے۔لیگ میں 8 ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں جنہوں نے بین الاقوامی اسٹارز اور ابھرتے ہوئے نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل متوازن اسکواڈ تشکیل دیا ہے۔ ایونٹ میں اس بار ہربھجن سنگھ، کیرون پولارڈ، آندرے رسل، شمرون ہیٹمائر، پیوش چاولہ، فاف ڈو پلیسی اور دیگر بڑے نام ایکشن میں ہوں گے۔اجمان ٹائٹنز نے اس سال اپنے اسکواڈ میں بھارت کے عالمی کپ جیتنے والے اسپنر پیوش چاولہ کو شامل کیا ہے، جب کہ مؤین علی، ریلی روسو اور الیکس ہیلز بیٹنگ لائن کو مضبوط بنائیں گے۔ ٹیم کو ایونٹ کی مضبوط امیدوار سمجھا جا رہا ہے۔ایسپن اسٹالینز کی جانب سے سابق بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ ایک بار پھر ٹی 10 کرکٹ میں جلوہ گر ہوں گے۔ ان کے ساتھ سیم بلنگز، ٹائمل ملز اور آندرے فلیچر جیسے کھلاڑی بھی ٹیم کا حصہ ہیں، جو اسے ایک متوازن اسکواڈ بناتے ہیں۔ڈیکن گلیڈی ایٹرز کے پاس ایونٹ کی سب سے دھماکا خیز بیٹنگ لائن اپ موجود ہے، جس میں نکولس پورن، آندرے رسل اور مارکس اسٹوئنس شامل ہیں۔ تجربہ کار آل راؤنڈر ڈیوڈ ویزے بھی ٹیم کو بیلنس فراہم کریں گے۔دہلی بلز کی قیادت تجربہ کار آل راؤنڈر کیرون پولارڈ کریں گے جبکہ سنیل نارائن، ٹم ڈیوڈ، روومن پاول اور فل سالٹ ٹیم کے دیگر اہم کھلاڑی ہوں گے۔ بلز کو ایونٹ کی خطرناک ترین ٹیموں میں شمار کیا جا رہا ہے۔نادرن واریئرز کے اسکواڈ میں شمرون ہیٹمائر، ٹرینٹ بولٹ، تبریز شمسی اور دنییش چندیمل شامل ہیں، جب کہ نئی ٹیم کوئٹہ کیولری نے لیام لیونگ اسٹون، جیسن ہولڈر، محمد عامر، سکندر رضا اور عمران طاہر جیسے اسٹارز کو ٹیم کا حصہ بنایا ہے۔رائل چیمپس کے پاس بھی ایک مضبوط ٹیم موجود ہے جس میں جیسن رائے، اینجلو میتھیوز، شکیب الحسن اور کرس جورڈن جیسے تجربہ کار کھلاڑی شامل ہیں۔دوسری جانب وسٹا رائیڈرز کی قیادت فاف ڈو پلیسی کریں گے جبکہ ٹیم میں میٹھیو ویڈ اور ایس سری سانتھ بھی شامل ہوں گے۔شاجی الملک، چیئرمین ملک ہولڈنگز اور ٹی 10 گلوبل اسپورٹس نے کہا کہ “اس سال تمام ٹیموں نے اپنے اسکواڈ بہت سوچ سمجھ کر تشکیل دیے ہیں۔ دنیا کے بہترین کرکٹرز کے ایکشن میں آنے سے یہ ایڈیشن انتہائی دلچسپ ہوگا۔ ہمارا مقصد شائقین کو کرکٹ کا سب سے تفریحی انداز پیش کرنا ہے۔”ابو ظہبی ٹی 10 لیگ کا یہ ایڈیشن ایکشن، تفریح اور کرکٹ کے شائقین کے لیے یادگار لمحات سے بھرپور ہوگا، جہاں دنیا کے بڑے اسٹارز صرف 10 اوورز کے مقابلوں میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کریں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان میں انڈس ڈولفن کے تحفظ کے لیے نئی حکمتِ عملی کی تیاری
پاکستان میں انڈس ڈولفن کے تحفظ کے لیے نئی قومی حکمتِ عملی کی تیاری جاری ہے جس میں ڈبلیو ڈبلیو ایف سمیت وفاقی و صوبائی محکمے، تحقیقی ماہرین، ماحولیات کے کارکن اور مقامی کمیونٹیز شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مجوزہ پانچ سالہ ایکشن پلان کا مقصد اس نایاب میٹھے پانی کی ڈولفن کے تحفظ، اس کی آبادی کے استحکام اور قدرتی مسکن کی بحالی کے لیے عملی اقدامات طے کرنا ہے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل حماد نقی کے مطابق 2011 میں پہلا انڈس ڈولفن کنزرویشن ایکشن پلان بنایا گیا تھا، مگر وقت کے ساتھ خطرات اور زمینی صورتحال بدلنے کے باعث اس کی جامع نظرثانی ضروری تھی۔ ان کے مطابق پنجاب وائلڈلائف، سندھ وائلڈلائف، فشریز، محکمہ ماحولیات، آب پاشی اور خیبرپختونخوا کے متعلقہ اداروں کے ساتھ مشاورت کے بعد نئی پالیسی کے نکات پر اتفاق رائے پیدا کیا جا رہا ہے۔
حماد نقی نے بتایا کہ پنجاب میں ڈولفن کی تعداد سندھ کے مقابلے میں کم ہے اور یہاں سب سے بڑا خطرہ غیر محتاط ماہی گیری سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارہ برس پہلے اس نوع کی آبادی تقریباً 900 کے قریب تھی، جب کہ اب اندازہ ہے کہ یہ تعداد دو ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے، جو ایک اہم پیش رفت ہے۔
اس کے باوجود ڈولفن کو پانی کے بہاؤ میں کمی، جالوں میں پھنسنے، دریا کے حصوں کی کٹائی اور آلودگی جیسے خطرات کا سامنا ہے۔؎
اسلام آباد میں ہونیوالے اجلاس میں 2011 کے بعد کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ ڈولفن سے متعلق سائنسی تحقیق کو مزید مضبوط بنانا ضروری ہے، تاکہ آبادی، مسکن، پانی کے بہاؤ اور ماحولیاتی تبدیلیوں پر درست اور مسلسل ڈیٹا دستیاب ہو سکے۔ اس کے بغیر مؤثر حفاظتی اقدامات ممکن نہیں ہوں گے۔
شرکاء نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دریا اور اس سے منسلک آبی گزرگاہوں کی بحالی، خطرے سے دوچار علاقوں کا تحفظ، اور پانی کے بہاؤ کے بہتر نظم کے لیے ایسے اقدامات ضروری ہیں جو زمینی سطح پر فوری طور پر نافذ ہو سکیں۔ ماہرین کے مطابق وفاقی اور صوبائی اداروں کے درمیان مضبوط رابطہ ہی نئے منصوبے کی کامیابی کی بنیاد بنے گا۔
مجوزہ ایکشن پلان میں ڈولفن کی آبادی میں اضافہ، دریا اور دلدلی علاقوں کی بحالی، اور اہم مقامات کی بین الاقوامی سطح پر شناخت کے لیے رامسر سائٹس اور مین اینڈ بایوسفیئر ریزروز کے طور پر نامزدگی جیسی تجاویز شامل کی جا رہی ہیں۔ اس کے ساتھ مقامی کمیونٹی کی شمولیت، آگاہی مہمات، اور نوجوانوں میں ماحولیاتی ذمہ داری کو فروغ دینے پر بھی زور دیا جا رہا ہے۔
واضع رہے کہ انڈس ڈولفن کی کنزرویشن کے 2011 کے ایکشن پلان گڈو سے سکھر تک تقریباً دو سو کلومیٹر کے دریا کو محفوظ خطہ قرار دینے، ایک مشترکہ کوآرڈی نیشن کمیٹی کے قیام اور نہروں میں پھنسنے والی ڈولفن کے لیے ریسکیو یونٹس کی تشکیل کو بنیادی اہمیت حاصل تھی۔
پانی کے بہاؤ میں کمی کو بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کم از کم ماحولیاتی بہاؤ یقینی بنانے کی سفارش کی گئی تھی۔ پلان میں نقصان دہ جالوں کے استعمال میں کمی، ماہی گیروں کی تربیت اور آلودگی کی نگرانی جیسے نکات بھی شامل تھے۔