نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کراچی کی ازسرِ نو اپ گریڈیشن کا منصوبہ تیار کر لیا گیا۔ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ آئندہ ماہ سے نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کی مکمل اپ گریڈیشن کے منصوبے پر کام شروع کرے گا، اس سلسلے میں قذافی اسٹیڈیم کی طرح نیشنل اسٹیڈیم میں بھی انکلوڑرز کی ری ماڈلنگ کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم کراچی کا ویو بہتر کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔ذرائع نے بتایا کہ قذافی اسٹیڈیم میں چھتوں کی تنصیب فوری طور پر نہیں کی جارہی جبکہ پی سی بی سی ڈی اے کے تعاون سے اسلام آباد میں نیا اسٹیڈیم بھی تعمیر کرنے جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں بننے والے نئے کرکٹ اسٹیڈیم کا انتظامی کنٹرول سی ڈی اے کے پاس ہوگا، پی سی بی اس اسٹیڈیم میں بین الاقوامی اور ڈومیسٹک میچز کا انعقاد کرے گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کرکٹ اسٹیڈیم

پڑھیں:

کراچی میں خشک موسم کیوجہ سے دمہ اور الرجی جیسی بیماریوں میں اضافہ

طبی ماہرین کے مطابق گرد آلود ہواؤں، کچرا جلانے اور صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات نے صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں خشک موسم، رات کے وقت خنکی اور دن میں گرمی کے باعث دمہ، الرجی، بخار اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھنے لگی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق گرد آلود ہواؤں، کچرا جلانے اور صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات نے صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے۔ شہر کے سرکاری و نجی اسپتالوں میں دمہ، بخار، ملیریا اور ڈینگی کے مریضوں میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے سول اسپتال کراچی کے ایڈیشنل ایم ایس(او پی ڈی انچارج) اور ماہر امراضِ اطفال ڈاکٹر لیاقت علی کے مطابق اکتوبر کے مہینے میں دمہ اور الرجی کے شکار بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، چھوٹے بچوں میں سانس لیتے وقت سیٹی جیسی آواز آتی ہے جسے ویزی چائلڈ کہا جاتا ہے، جو سانس کی تکلیف کی علامت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسپتال کی او پی ڈی میں روزانہ مریضوں کی تعداد ایک سو سے بڑھ کر ایک سو چالیس تک پہنچ گئی ہے، مون سون کے اختتام کے باوجود ڈینگی اور ملیریا کے کیسز بدستور زیادہ رپورٹ ہو رہے ہیں۔

ماہر امراضِ اطفال ڈاکٹر لیاقت علی کے مطابق محکمہ صحت کی ہدایت پر اسپتال میں خصوصی وارڈز قائم کیے گئے ہیں، ڈینگی اس وقت سب سے عام بیماری ہے، جبکہ چکن گونیا کے کیسز نسبتاً کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگی اور چکن گونیا دونوں ایک ہی مچھر کے ذریعے پھیلتے ہیں اور ان کی علامات ملتی جلتی ہیں۔ چکن گونیا میں جوڑوں کا شدید درد اور سوجن ہوتی ہے، جبکہ ڈینگی میں بخار کے ساتھ کمر درد، سر درد اور قے شامل ہیں۔ اگر مریض کو تیز بخار ہو تو فوراً ڈینگی اور ملیریا کے ٹیسٹ کروانا ضروری ہے، کیونکہ ڈینگی میں پلیٹ لیٹس اچانک کم ہو جاتے ہیں جس سے مریض کی حالت بگڑ سکتی ہے۔ ڈاکٹر لیاقت نے مشورہ دیا کہ ڈینگی کے مریض زیادہ پانی پئیں اور صرف ضرورت کے مطابق درد کم کرنے والی دوا استعمال کریں، جبکہ پلیٹ لیٹس کی مسلسل نگرانی ضروری ہے۔

ڈاکٹر لیاقت علی کے مطابق اگر پلیٹ لیٹس ایک لاکھ سے کم ہوں تو احتیاط برتنی چاہیے اور تیس سے چالیس ہزار کی سطح پر ہر چھ گھنٹے بعد ٹیسٹ دہرانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چھ ماہ سے کم عمر بچوں میں برونکولائٹس کی پہلی لہر اسی موسم میں آتی ہے، جس میں بظاہر صحت مند اور موٹے بچے بھی اچانک سانس کی تکلیف کے باعث وینٹی لیٹر پر جا سکتے ہیں۔ دمہ اور سی او پی ڈی کے مریضوں کو بھی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر لیاقت نے شہریوں کو ہدایت کی کہ وہ ماسک کا استعمال کریں، بچوں کو غیر ضروری طور پر باہر نہ لے جائیں، کمروں میں مچھر بھگانے والی بتی استعمال نہ کریں اور پرندے جیسے کبوتر و طوطے بچوں سے علیحدہ رکھیں۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال مریضوں میں شدت ضرور دیکھی جا رہی ہے، لیکن خوش قسمتی سے اب تک اموات رپورٹ نہیں ہوئیں۔

متعلقہ مضامین

  • سبی میں سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، دہشتگردی کا منصوبہ ناکام ، 5 دہشتگرد ہلاک
  • سبی میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام، سی ٹی ڈی کی کارروائی میں کالعدم تنظیم کے 5 کارندے ہلاک
  • نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی ازسرنو اپگریڈیشن شروع کرنے کا فیصلہ
  • نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کراچی کی ازسرِ نو اپ گریڈیشن کا منصوبہ تیار
  • کراچی میں خشک موسم کیوجہ سے دمہ اور الرجی جیسی بیماریوں میں اضافہ
  • جنوبی افریقہ کی واپسی کی تیاری، دوسرا ٹیسٹ جیتنے کا منصوبہ تیار
  • کراچی اور حیدرآباد میں ڈینگی کی وبا، کیسز میں تشویشناک اضافہ ریکارڈ
  • راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹیسٹ میچز کے دوران جڑواں شہروں کے لیے خصوصی ٹریفک پلان جاری
  • راولپنڈی:پاکستان بمقابلہ ساؤتھ افریقہ، پریکٹس سیشن، ٹیسٹ میچ کےلئے سیکیورٹی اور ٹریفک پلان تیار