data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لودھراں کے علاقے دھنوٹ میں ایک دلخراش حادثہ پیش آیا جس میں سات سالہ ریحان کھلے مین ہول میں گر کر جان کی بازی ہار گیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ ریحان اپنے والد کے ساتھ ناشتہ کرنے آیا تھا اور والد کے پیچھے چلتے ہوئے اچانک زیر تعمیر سڑک پر موجود کھلے مین ہول میں گر گیا۔

رپورٹ کے مطابق ریسکیو ٹیم نے دو گھنٹے کی کوشش کے بعد بچے کی لاش مین ہول سے نکالی، واقعے نے علاقے میں غم و صدمے کی لہر دوڑا دی اور اہل علاقہ نے انتظامیہ سے سخت اقدامات کا مطالبہ کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے واقعے کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے زیر تعمیر سڑک کے ٹھیکیدار اور سب انجینیئر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے سوگوار خاندان سے اظہار تعزیت کیا اور ڈپٹی کمشنر کو فوری طور پر عہدے سے ہٹا دیا۔

وزیراعلیٰ نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ کسی معصوم بچے کی جان کو سرکاری افسر کی غفلت کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیا جائے گا اور ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

یہ حادثہ انتظامیہ کی ناکافی نگرانی اور سڑکوں کی غیر محفوظ حالت پر سوالات کو جنم دیتا ہے اور حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ مستقبل میں ایسے خطرات کو بروقت ختم کیا جائے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مین ہول

پڑھیں:

نیپا چورنگی سانحے: 3 سالہ ابراہیم کی موت، ذمہ داران کا تعین ابھی تک ممکن نہ ہو سکا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اپوزیشن لیڈر ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ کی سربراہی میں سٹی کونسل کے واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کمیٹی نے نیپا چورنگی پر مین ہول میں گر کر جاں بحق ہونے والے 3 سالہ ابراہیم کی جائے حادثہ کا دورہ کیا۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ سانحے کے 4 دن گزرنے کے باوجود اصل ذمہ داران کا تعین نہیں ہو سکا اور بعض افسران کو معاملہ ٹھنڈا کرنے کے لیے معطل کیا گیا لگتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کے ایم سی، ٹرانس کراچی اور واٹر کارپوریشن ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔ کمیٹی نے واٹر کارپوریشن اور ٹرانس کراچی کی جانب سے پیش کردہ وضاحتیں مسترد کر دی ہیں۔ ابتدائی معلومات سے اداروں کے درمیان رابطہ کے فقدان اور ذمہ داریوں سے لاعلمی سامنے آئی ہے۔

سیف الدین ایڈوکیٹ نے بتایا کہ جمعہ کو ہنگامی اجلاس میں واٹر کارپوریشن اور ٹرانس کراچی کے افسران شریک ہوئے، لیکن میونسپل کمشنر نے اجلاس میں شرکت نہیں کی اور نہ ہی کسی نمائندے کو بھیجا، جس سے کے ایم سی اور میئر کی کراچی کے مسائل میں عدم دلچسپی ظاہر ہوئی۔

اجلاس میں سانحے کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ ایسے افسوسناک واقعات کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات پر زور دیا گیا۔ کمیٹی نے واٹر کارپوریشن اور ٹرانس کراچی کے افسران سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے، جس میں اداروں اور افسران کی ذمہ داریاں، کوتاہیاں اور آئندہ کے لیے تجاویز شامل ہوں گی۔

سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ کمیٹی اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے اور تفصیلی رپورٹ جلد شائع کی جائے گی۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • لودھراں: 7 سالہ بچہ کھلے مین ہول میں گر کر جاں بحق
  • کراچی کے ابراہیم کے بعد لودھراں کا 7 سالہ ریحان بھی کھُلے مین ہول میں گر کر جاں بحق
  • معصوم بچے ابراہیم کی المناک موت
  • کراچی میں گھریلو ناچاقی پر سفاک شخص نے بیوی اور 12 سالہ بیٹی کو تیز دھار آلے سے قتل کردیا
  • نیپا چورنگی سانحے: 3 سالہ ابراہیم کی موت، ذمہ داران کا تعین ابھی تک ممکن نہ ہو سکا
  • مین ہول میں گر کر بچے کی ہلاکت کا معاملہ، ایس ایچ او گلشن اقبال کو نوٹس جاری
  • کراچی کا کھلا مین ہول — یا نظام کی کھلی قبر؟
  • کراچی میں قاری کا 6 سالہ بچے پر انسانیت سوز تشدد، سر کی ہڈی توڑ دی
  • گٹر میں گر کر بچے کی ہلاکت: اسسٹنٹ کمشنر گلشن سمیت متعدد افسران معطل