طاقت سے دوسروں کو ڈرانا کم ظرفی ہے،خواجہ سعدرفیق
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور : مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ سیاسی بیانیے کا مقابلہ سیاست کی بجائے طاقت سے کرنے والے بعد میں پچھتاتے ہیں۔
اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اپنے مخالف کی تکلیف پر خوشیاں منانا، لڈیاں ڈالنا، دھمکیاں دینا اور مستعار شدہ طاقت سے دوسروں کو ڈرانا بڑی کم ظرفی کی بات ہے۔
یہ ہر فرد کے بس کا روگ نہیں، ماضی میں ہماری تکالیف پر ہمارا مذاق ا±ڑانے والے شاہوں کے مصاحب جب ہمارے سیاسی مخالفین کی تکلیفوں پر ٹھٹھے ا±ڑاتے ہیں تو ان کی دماغی حالت پر رحم آنے لگتا ہے۔
خواجہ سعد رفیق کہتے ہیں کہ حیرت یہ ہے کہ سکہ بند سیاسی جماعتیں ایک دوسرے سے لڑتے لڑتے مقبولیت، جمہوریت اور انصاف کی طاقت کھورہی ہیں لیکن انہیں اس کی کوئی پروا نہیں۔
سیاسی بیانیے کا مقابلہ سیاست کی بجائے طاقت سے کرنے والے بعد میں پچھتاتے ہیں لیکن وقت گزر چکا ہوتا ہے، یا درکھا جائے کہ دائرے میں گردش سفر بڑھاتی ہے، منزل پر نہیں پہنچاتی، اللہ کریم! پاکستان کی حفاظت فرمائے۔
ویب ڈیسک
Faiz alam babar
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سیاسی بحران کے خاتمے تک حالات بہتر نہیں ہونگے،اسد عمر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251206-1-12
لاہور(نمائندہ جسارت)سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے پاکستان کے اندرونی حالات ٹھیک نہیں، معیشت بیٹھ گئی ہے۔ سب کو مل بیٹھ کر سیاسی بحران حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ بھارت کو ہم نے تگڑا جواب دیا پاکستان جیتا ساری دنیا مان گئی۔ اسد عمر نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا 8 کمیٹیاں بنائی جائیں گی جو بتائیں گی کہ معیشت کیسے بہتر ہوگی، حکومت نے ساڑھے 3 سال برباد کر دیے اب کمیٹیاں بنانے کا خیال آیا۔انہوں نے کہا کہ جب تک آپ سیاسی بحران ختم نہیں کریں گے حالات بہتر نہیں ہوں گے، سیاسی بحران حل کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک سیاسی جماعتیں ایک پیج پر نہیں آئیں گی دھمکیاں چلتی رہیں گی، اگر قانون کے ساتھ الیکشن کروانے جا رہے ہیں تو یہ بہت اچھی بات ہوگی، صرف اپنی مرضی کے قانون بنانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ سابق وفاقی وزیر نے ٹریفک قوانین کے بارے میں کہا کہ اگر ٹریفک قوانین کو نافذ کرنے جا رہے ہیں تو یہ بہت اچھی چیز ہے، صرف اپنی مرضی کے قانون نافذ نہیں کیے جانے چاہییں۔