ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس سیاسی جماعتوں کیلئے ریڈ نوٹس ہے، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس سیاسی جماعتوں کیلئے ریڈ نوٹس ہے۔
تفصیلات کے مطابق لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ سیاسی پارلیمانی جمہوری رویہ میں پرامن مزاحمت اسٹیبلشمنٹ کو کمزور کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹریفک قوانین نافذ ہوں لیکن انسانوں، خواتین، نوجوانوں کی تذلیل نہ کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیل میں بند قیدی اور سیاسی جماعت کے قائد کی قید کے حوالے سے ہمیشہ مہذب باوقار طریقہ اختیار کیا جاتا ہے۔
نائب امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ ہر ادارہ آئین، قانون اور جمہوری اقدار کا پابند ہے۔ سیاسی قیادت اور جماعتوں کے درمیان بڑھتے فاصلے اسٹیبلشمنٹ کو اور زیادہ طاقتور کرتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پی آر اے پارلیمانی جمہوری نظام کا مضبوط ستون ہے،عطا تارڑ
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑنے پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے نومنتخب عہدیداران کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نے کہا کہ پی آر اے کے ساتھ ہمیشہ گہرا رشتہ رہا ہے اور پریس گیلری ایوان کا لازمی حصہ محسوس ہوتی ہے۔
وزیر اطلاعات نے نومنتخب عہدیداران کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن ہمیشہ قومی، سماجی اور صحافتی ایشوز پر مضبوط اور فعال آواز کے طور پر سامنے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب صحافی واک آؤٹ کرتے ہیں تو انہیں وہی عزت اور پروٹوکول ملتا ہے جو ایوان کے اراکین کو حاصل ہے، جو ایک منفرد اعزاز ہے۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پی آر اے پارلیمانی عمل اور جمہوری نظام کا مضبوط ستون ہے اور ان کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ صحافیوں کے ساتھ رابطہ برقرار رہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت صحافیوں کے مسائل کے حل، ان کے روزگار کے تحفظ اور بہتر ورکنگ ماحول کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ صحافیوں کو اپنا حلقہ اور ان کا کسٹوڈین سمجھتا ہوں اور پی آر اے کے کردار کو مزید فعال بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے تجویز دی کہ صحافیوں کو ملازمتوں سے نکالنے کے مسئلے پر پی آر اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو اپنی سفارشات ارسال کرے۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشن کا قیام خوش آئند ہے، جس میں تمام بڑی صحافتی تنظیموں کی نمائندگی موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کمیشن کا پہلا اجلاس ہو چکا ہے اور جاب سیکورٹی صحافیوں کا بنیادی حق ہے جس کے لیے وہ ہمیشہ صحافی برادری کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
وزیر اطلاعات نے پی آر اے سے کہا کہ وہ ورکنگ ماحول بہتر بنانے کے لیے تجاویز دیں، حکومت ان پر عمل درآمد یقینی بنائے گی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام مسائل کا حل مل کر نکالا جائے گا۔