عمران خان فوج کےخلاف نہیں ہیں،علی محمد خان
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) علی محمد خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے کبھی نہیں کہا کہ وہ فوج کے خلاف ہیں۔
علی محمد خان کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کہتے ہیں کہ ملک بھی ان کا ہے اور فوج بھی ان کی ہے، وہ صرف یہ کہتے ہیں کہ ادارے کا سیاست میں کردار نہیں ہونا چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی سے بھی بڑا مسئلہ سیاسی عدم استحکام ہے، سیاسی استحکام ہوگا تو معیشت بھی بہتر ہوگی۔
ویب ڈیسک
Faiz alam babar
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ہم عوام ہیں ،عوام ریاست اور عوام کا انتخاب ہے عمران خان،علیمہ خان
راولپنڈی (نیوزڈیسک) پی ٹی آئی کی جانب سے اپنے آفیشل فیس بک پیج پر جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ “ہم عوام ہیں اور عوام ریاست ہے اور عوام کا انتخاب ہے عمران خان. عوام کا یہی سوال ہے کہ خود کو ہر آئین اور قانون سے بالاتر کر کے خود کو استثنا دلوانے خود کو سمجھتے کیا ہیں؟ وہ کون ہیں اور کس حق سے سیاسی عمل میں مداخلت کر رہے ہیں؟ عوام کی حق رائے دہی سمیت ، حق آزادی رائے کو روند کر وہ کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ ” دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان نے جامعہ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عاصم منیر سیاسی نہیں ہے عاصم منیر سرکاری ملازم ہے اس پر بات کرنا سیاسی کیسے ہو گیا ؟ عمران خان نے کہا اگر میں جیل میں ہوں تو عاصم منیر کی وجہ سے ہوں کیا یہ سیاسی بیان ہے ؟ علیمہ خان نے کہا ہم اگر ان چھوٹے چھوٹے یزیدوں سے ڈرنا شروع ہو گئے تو پاکستان کا مستقبل ختم ہو جائے گا یہ زیادہ سے زیادہ کیا کر لیں گے نورین نیازی کے بالوں سے کھینچ لیا، پولیس والی نے کہا ان بہنوں کو گھسیٹ کر گاڑی میں پھینکو کیا ہم ڈر گئے؟ یہ اتنے گھٹیا اور گرے ہوئے لوگ ہیں یہ عمران خان کی نہیں 90 فیصد عوام کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں انہوں نے عمران خان کو قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے انٹرنیشنل قوانین کے مطابق قید تنہائی ٹارچر ہے عمران خان پر ٹارچر کیا جا رہا ہے۔
علیمہ خان نے کہا یہ ہوتے کون ہیں ہمیں دھمکیاں دینے والے ؟ یہ ہوتے کون ہیں ہماری ملاقات روکنے والے ؟ یہ چور لوگ کس قانون کے تحت ملاقات روکیں گے یہ اگر روکیں گے تو چند دنوں کی بات رہ جائے گی ہم سڑکوں پر بیٹھ جائیں گے پھر کیا گولیاں مارو گے؟ جتنا یہ لوگ ٹی وی پر آکر بول رہے ہیں، اُتنا اپنا خوف ظاہر کر رہے ہیں۔ عمران خان کیلئے نئی شرائط لگا دی ہیں، انہیں آئسولیشن میں رکھ کر ٹارچر کرو، یہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ٹارچر ہے۔
عمران خان 90 فیصد لوگوں کی آواز ہے، یہ اُس آواز کو بند کرنا چاہتے ہیں۔ میرا آئین مجھے اجازت دیتا ہے، یہ لوگ جب چاہیں ٹی وی پر بیٹھ کر نیا قانون ایجاد کرینگے؟ عمران خان نے کہا ہے کہ میں اس یزیدیت اور فرعونیت کے آگے نہیں جُھکوں گا، اب ہر پاکستانی کی بھی یہی ذمہ داری ہے۔ عمران خان نے ہم سب کیلئے مثال قائم کر دی ہے، ہمیں صرف اللّٰہ سے ڈرنا ہے۔