Express News:
2025-12-05@22:30:21 GMT

یہ پاکستانی زائرین

اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT

سعودی عرب، یو اے ای کو خاص طور پر پاکستانیوں سے متعدد شکایات ہیں جس کی وجہ سے وہاں پاکستان سے جانے والوں کو وہ عزت نہیں ملتی جو دوسروں کو ملتی ہے اور یہ شکایت پاکستانیوں کو بھی مگر کیوں ہے؟اس پر حکومت کی توجہ ہے نہ ہمیں فکر کہ انھی شکایتوں سے ملک کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔

پاکستانی اس سلسلے میں اپنے اعمال پر توجہ دینے کے بجائے کہتے ہیں کہ ہمارے حکمرانوں کی اس طرف اس لیے توجہ نہیں کہ انھیں تو وہاں شان دار استقبال اور مہمان نوازی سے نوازا جاتا ہے کیونکہ وہ پاکستان کے حکمران ہیں اور وہاں پاکستان کی عزت بھی اب متاثر ہو رہی ہے جو وہاں ہمیشہ قرضوں اور مراعات و امداد کے لیے شاہانہ طور پر جاتے ہیں اور موجودہ وزیر اعظم اب تک سعودیہ کے 8 دورے کرچکے ہیں جب کہ سعودی حکمران سات آٹھ برس میں صرف ایک بار ہی پاکستان آئے اور موجودہ حکمران جن کے ان سے خصوصی تعلقات رہے ہیں کہ ساڑھے تین برس میں سعودی ولی عہد نے پاکستان کا کوئی دورہ نہیں کیا۔

مکہ و مدینہ ہر مسلمان کے لیے باعث تقدس مقامات ہیں جہاں دنیا بھر کے مسلمان حج و عمرے کے لیے جانا سعادت سمجھتے ہیں مگر وہاں جا کر خاص کر کچھ پاکستانی ایسے مذموم کام کر جاتے ہیں کہ جن سے پاکستان کی عزت پر حرف آتا ہے اور اسی لیے دبئی میں ہمارے داخلے پر پابندی اور ویزے کے حصول میں سختی بڑھ جاتی ہے۔

سعودیہ میں بھی اس بار عمرہ ویزوں پرکچھ عرصہ پابندی رہی اور عمرہ ویزے سخت پابندیوں میں اور تاخیر سے جاری ہو رہے ہیں۔ پہلے سعودیہ عمرے کے لیے تین ماہ کا ویزا جاری کرتا تھا، جس کی مدت اب ایک ماہ تک محدود کردی گئی ہے اور 28 دن کے خواہش مندوں کو ایک ماہ سے قبل ہی واپس آنا پڑتا ہے کیونکہ تین ماہ کے ویزوں کا غلط استعمال ہو رہا تھا۔ عمرہ کرکے وہاں روزگارکرنا، چھپ کر ملازمتیں کر لی جاتی تھیں اور بڑی تعداد میں وہاں بھکاریوں نے خیرات مانگنا اپنا مذموم دھندا بنا لیا تھا۔

بعض گروہوں کی جانب سے پاکستان سے جان بوجھ کر ممنوعہ اشیا لے جائی جاتی تھیں اور اس کے لیے حیران کن و شرم ناک طریقے اختیارکرنا معمول بنا لیا گیا تھا اور سعودیہ کی سخت سزاؤں کی بھی پروا نہیں کی جاتی تھی، جس کی وجہ سے مزید سختیاں بڑھیں اور اب پہلے کی طرح اور جلد ویزہ کا اجرا نہیں ہو رہا۔

سعودی حکومت نے پولیو ویکسین کے سرٹیفکیٹ کی جو پابندی لگائی، اس کو بھی بعض ٹریول ایجنٹس نے کمائی کا ذریعہ بنا لیا جس میں محکمہ صحت کی ملی بھگت بھی شامل ہے اور عمرہ عازمین سے پیسے لے کر گھر بیٹھے یہ سرٹیفکیٹ بنائے جا رہے ہیں۔ کراچی ایئرپورٹ پر یہ سرٹیفکیٹ طلب نہیں ہوتے، مگر جدہ ایئرپورٹ پر سعودی عملہ ہر آنے والے کو پولیو قطرے ضرور پلاتا ہے۔

بہت سے عازمین عمرہ ، جدہ سے مکہ عمرہ کر کے مدینہ سے واپسی چاہتے ہیں مگر ٹریول ایجنٹس یہ سہولت کم ہی دیتے ہیں اور گروپ کے علاوہ یہ سہولت مہنگی پڑتی ہے۔ ویزہ فیس میں اضافے اور رہائشی ہوٹلوں کی شدید قلت ہے، یوں ہوٹل والوں نے منہ مانگے نرخ وصول کرنا شروع کر دیے ہیں، جس سے عمرہ کے اخراجات بڑھ گئے ہیں صرف شیئرنگ عمرہ سستا رہ گیا ہے۔ ویزہ کھلنے کے بعد پاکستانیوں کی بڑی تعداد عمرے پر جا رہی ہے اور بعض پاکستانی وہاں جا کر بھی اپنے ہم وطنوں کو مختلف بہانوں سے لوٹ رہے ہیں۔

مکہ و مدینہ کے حرمین شریفین میں گھٹنوں اور ٹانگوں کی تکلیف کی وجہ سے بے ساکھیاں، وہیل چیئرز اور ہاتھوں میں آسانی سے لے جائی جانے والی کرسیاں اپنی ذاتی لے جاتے ہیں جب کہ دونوں جگہ وقف حرم کی گئی اشیا بھی موجود ہیں جو تعداد میں کم اور ضرورت مند زیادہ ہوتے ہیں۔ بعض لوگ اپنی ٹانگوں و گھٹنوں کی تکلیف میں آسانی سے چل نہیں پاتے جنھیں جعل ساز پاکستانی شکار کر رہے ہیں۔

مدینہ میں ہجوم کم ہونے کے باعث نماز فجر کے بعد واپسی میں جعل ساز معذوری سے چلنے والے کے پاس آ کر بتاتا ہے کہ میرے والد کو یہی تکلیف تھی اگر آپ عجوہ کھجور کے پاؤڈر میں یہاں خالص ملنے والی یہ تین چیزیں ڈلوا کر استعمال کر لیں تو ایک ماہ میں دوڑنے لگیں گے مگر یہ اشیا مہنگی مگر بے حد فائدہ مند ہیں، اگر آپ کہیں تو میں اپنا ہم وطن سمجھ کر کسی پنسار اسٹور سے دلا دیتا ہوں۔ تکلیف سے تنگ شخص جس کے پاس دوائیں خریدنے کی رقم موجود نہیں ہوتی وجہ بتاتا ہے تو جعل ساز کہتا ہے کوئی بات نہیں میں دلوا دیتا ہوں، مجھے ہوٹل آ کر جو بل کی رقم بنے دے دینا۔ اس طرح جعل ساز گاہک پھانس کر قریبی پنساری پر لے جاتا ہے اور دوائیں لے کر عجوہ پاؤڈر میں ملا کر طریقہ استعمال بتاتا ہے اور خود کو پنسار اسٹور والے سے اجنبی بن کر مہنگی دوائیں دلا کر ضرورت مند کے ہوٹل جا کر وہ رقم وصول کر لیتا ہے جو اس نے پنساری کو دی تھی۔

پنسار اسٹور والے نے بل رکھے ہوتے ہیں جن پر علاقے کا نام اور فون نمبر تک نہیں لکھا ہوتا صرف حکیم لکھا ہوتا ہے جو بعد میں آسانی سے تلاش نہیں کیا جا سکتا۔ حکیم نے ایک ضرورت مند سے تین دواؤں کی رقم ایک ہزار ریال وصول کی۔ اس جعل سازی میں ہمارے اپنے پاکستانی جعل ساز ملوث ہیں جو سادہ لوح گاہکوں کو پھانستے ہیں اور غائب ہو جاتے ہیں اور نیا شکار تلاش کر لیتے ہیں۔ اس جعل سازی میں پکڑے جانے کا امکان کم ہوتا ہے، وہ دوسرے گیٹ پر شکار ڈھونڈ لیتا ہے۔

عمرے پر جانے والوں کی تربیت یا آگاہی فراہم کرنے کا ٹریول ایجنٹس صرف کتابچہ دے دیتے ہیں جس کی وجہ سے عازمین کو خاصی مشکل پیش آتی ہے۔ ایک ٹریول ایجسنی والے نے مکہ و مدینہ کی زیارتوں کے لیے ایک عالم دین قاری رکھا ہے، باقی صرف داڑھی رکھ کر معلومات فراہم کرتے ہیں جو نماز کے لیے خود اندر نہیں جاتے اور اکثر کو تو سفر کی دعا بھی نہیں آتی۔ گروپ میں جانے والوں کو دعائیں اور معلومات کی فراہمی ضروری ہے جب کہ حج کی تربیت حکومت خود دیتی ہے تو حکومت کو ٹریول ایجنٹس پر عمرہ زائرین کی تربیت و معلومات کی رسائی کا پابند بنانا ضروری ہونا چاہیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹریول ایجنٹس کی وجہ سے جاتے ہیں ہیں اور رہے ہیں ہے اور ہیں کہ کے لیے

پڑھیں:

امریکہ میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور حملے کی منصوبہ بندی پر گرفتار شہری پاکستانی نہیں بلکہ افغان ہے:پاکستان دفتر خارجہ 

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )امریکہ میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور حملے کی منصوبہ بندی پر پاکستانی نژاد امریکی شہری کی گرفتاری پر پاکستان کے دفتر خارجہ کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے۔

ترجمان طاہر اندرابی کے مطابق امریکہ میں پکڑا گیا لقمان خان پاکستانی شہری نہیں، تحقیقات کے مطابق لقمان خان افغان شہری ہے۔ 

لقمان خان بطور مہاجر پاکستان میں کچھ عرصہ رہا، افغان شہری نے بیشتر زندگی امریکہ میں گزاری ہے۔ پاکستانی شہری کی امریکہ میں گرفتاری سے متعلق میڈیا پر بے بنیاد خبر چلائی گئی۔

اب آرمی چیف کی ریٹارمنٹ کی عمر نہیں ہے: رانا ثناء اللہ

ترجمان نے بتایا کہ لقمان خان کے پاس امریکہ اور افغانستان کی دہری شہریت ہے، لقمان خان نے کچھ وقت افغان پناہ گزین کیمپ میں بھی گزارا۔

واضح رہے کہ امریکی شہر ڈیلاویئر میں پاکستانی نژاد امریکی نوجوان کو غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق 25 سالہ لقمان خان کی گرفتاری 24 نومبر کی رات عمل میں آئی جب پولیس نے کینبی پارک ویسٹ میں ایک ٹرک کو روکا جس میں لقمان موجود تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے گاڑی سے باہر نکلنے کے احکامات پر عمل نہ کیا اور مزاحمت کی جس کے بعد اسے حراست میں لے لیا گیا۔

بھارت: محبت کی شادی کرنیوالی نئی نویلی دلہن سسرال میں مردہ پائی گئی

پولیس کی تحقیقات کے دوران لقمان خان کے ٹرک سے پستول، میگزین اور مبینہ حملے کی منصوبہ بندی کی دستاویزات برآمد ہوئی ہیں۔ 

برآمد ہونے والی دستاویز میں یونیورسٹی آف ڈیلاویئر کے پولیس اسٹیشن کا خاکہ، داخلی و خارجی دروازوں کے نشانات اور ایک پولیس افسر کا نام شامل تھا۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی شہریوں کی بڑی تعداد غیر ملکی جیلوں میں قید ہونے کا انکشاف، تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش
  • امریکہ میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور حملے کی منصوبہ بندی پر گرفتار شہری پاکستانی نہیں بلکہ افغان ہے:پاکستان دفتر خارجہ 
  • امریکہ: غیر قانونی اسلحہ، حملہ منصوبہ بندی کرنیوالا گرفتار افغان شہری پاکستانی نہیں: دفتر خارجہ
  •  کالے کوٹ کے تقدس کی قسم کھائی ہے جہاں وکیل کا پانی گرے گا وہاں میرا خون گرے گا، اظہر مغل 
  • امریکا میں اسلحہ رکھنے اور حملے کی منصوبہ بندی پر گرفتار شخص پاکستانی نہیں، افغان شہری نکلا
  • قومی ڈیوٹی، پاکستانی کرکٹرز بی پی ایل مکمل طور پر نہیں کھیل سکیں گے
  • امریکا میں پکڑا گیا لقمان خان پاکستانی نہیں افغان شہری ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • امریکی شہر ڈیلاور میں گرفتار شخص پاکستانی نہیں ہے: دفتر خارجہ
  • ہم چاہتے ہیں آئین میں جس کا جو کردار ہے وہ وہاں تک رہے: اسد قیصر