نیپا واقعے کے بعد گڑھے بند کرنے کا تحقیقاتی کمیٹی کا دعویٰ غلط نکلا
اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT
کراچی میں نیپا کے قریب گٹر میں گر کر ابراہیم کی ہلاکت کے بعد سڑک پر کھودے گئے گڑھے بند کرنے کا تحقیقاتی کمیٹی کا دعوی غلط نکلا۔
تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کھودے گئے تمام گڑھے بھر دیئے گئے ہیں جبکہ نجی اسٹور کے باہر کھودا جانے والا مقام3 دن بعد بھی ویسا ہی ہے، قریب چھوٹے بلاکس رکھے گئے ہیں۔
کھلے ہوئے گڑھوں کی وجہ سے مزید جان لیوا حادثات کا خدشہ ہے۔ ذرائع کے مطابق جس جگہ سے بچے کی لاش ملی وہ نالا بھی اب تک بند نہیں کیا جا سکا ہے۔ دوسری جانب کے ایم سی نے بچے کی تلاش کی ویڈیو اور تصاویر جاری کر دیں، ترجمان میئر کراچی کے مطابق کے ایم سی کی مشینری اور عملہ جائے وقوع پر موجود تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مشتعل سیاسی ہجوم کام کرنے نہیں دے رہا تھا، جماعت اسلامی اور ان کے سوشل میڈیا نے کچرا چننے والے کو ہیرو بناکر پیش کیا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
نیپا پل سانحہ: تین سالہ ابراہیم کی نمازِ جنازہ ادا، سیاسی و سماجی شخصیات کی شرکت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: گلشن اقبال کے علاقے نیپا پل کے قریب کھلے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہونے والے تین سالہ ابراہیم کی نمازِ جنازہ شاہ فیصل کالونی میں ادا کر دی گئی، جہاں مذہبی، سماجی اور سیاسی رہنماؤں سمیت اہلِ علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی، فضاء سوگوار رہی اور ہر آنکھ اشکبار نظر آئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نمازِ جنازہ میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر، ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی شارق جمال اور دیگر معروف شخصیات نے شرکت کی، شرکا نے اس دلخراش واقعے پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہر میں کھلے مین ہولز کا مستقل حل نکالا جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے سانحات سے بچا جا سکے۔
دوسری جانب سندھ اسمبلی کے اجلاس میں بھی کم سن ابراہیم کی ہلاکت کا معاملہ بھرپور انداز میں اٹھایا گیا، جہاں اپوزیشن ارکان نے واقعے پر سخت احتجاج کیا، ارکان نے مؤقف اختیار کیا کہ کراچی میں بنیادی انتظامی ذمہ داریوں کی عدم ادائیگی شہریوں کی جانوں کے لیے خطرہ بنتی جا رہی ہے۔
سندھ حکومت کی جانب سے ایوان کو یقین دلایا گیا کہ واقعے کی مکمل انکوائری کی جائے گی اور جس محکمے یا افسر کی غفلت ثابت ہوئی اسے سخت سزا دی جائے گی، وزراء نے کہا کہ انسانی جان سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں اور اس نوعیت کے واقعات ناقابلِ برداشت ہیں۔
خیال رہےکہ گزشتہ رات نیپا پر ایک سپراسٹور کے باہر کھلے مین ہول میں 3 سالہ بچہ گر کر غائب ہوگیا تھا، کچرا جمع کرنے والے ایک افغانی لڑکے نے بچے کی لاش کو نالے سے نکال کر متعلقہ افراد کے حوالے کیا جبکہ دیگر حکومت ادارے نالے کی کھدائی کرنے میں مصروف تھے۔