Jasarat News:
2025-10-23@02:04:01 GMT

قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ

اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بھلا کہیں ایسا ہو سکتا ہے کہ جو اپنے رب کی طرف سے ایک صاف و صریح ہدایت پر ہو، وہ اْن لوگوں کی طرح ہو جائے جن کے لیے اْن کا برا عمل خوشنما بنا دیا گیا ہے اور وہ اپنی خواہشات کے پیرو بن گئے ہیں؟۔ پرہیز گاروں کے لیے جس جنت کا وعدہ کیا گیا ہے اس کی شان تو یہ ہے کہ اس میں نہریں بہہ رہی ہوں گی نتھرے ہوئے پانی کی، نہریں بہہ رہی ہوں گی ایسے دودھ کی جس کے مزے میں ذرا فرق نہ آیا ہو گا، نہریں بہہ رہی ہوں گی ایسی شراب کی جو پینے والوں کے لیے لذیذ ہوگی، نہریں بہہ رہی ہوں گی صاف شفاف شہد کی اْس میں اْن کے لیے ہر طرح کے پھل ہوں گے اور اْن کے رب کی طرف سے بخشش (کیا وہ شخص جس کے حصہ میں یہ جنت آنے والی ہے) اْن لوگوں کی طرح ہو سکتا ہے جو جہنم میں ہمیشہ رہیں گے اور جنہیں ایسا گرم پانی پلایا جائے گا جو ان کی آنتیں تک کاٹ دے گا؟۔ (سورۃ محمد:14تا15)

سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے ان مردوں پر جو عورتوں کی مشابہت کرتے ہیں اور ان عورتوں پر جومردوں کی مشابہت کرتی ہیں۔ (بخاری، ابودائود، ترمذی)
تشریح: فطرت نے مرد وعورت دونوں کے خصائص الگ الگ رکھے ہیں اور ان کی ہیئت وتخلیق اور زندگی کی ذمے داریوں کے پیش نظر ان کے لیے الگ الگ لباس اور دائرہ ٔ کار بھی مْتعین فرمایا ہے، شریعت نے مرد وزن کے اس فطری فرق کو ملحوظ رکھتے ہوئے کچھ اصول متعین کیے ہیں جن میں سے ایک اصول یہ ہے کہ ایک جنس کو دوسری جنس سے متمیز رہنا چاہیے اسی لیے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جنس کو دوسری جنس کی مشابہت سے سختی سے منع فرمایا ہے، جیسا کہ زیر بحث حدیث سے واضح ہوتا ہے۔

قرآن و حدیث سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر کی بیٹی کی مغربی لباس میں شادی

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر اور سابق وزیر دفاع علی شمخانی کی بیٹی کی شادی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے اور اس نے لوگوں میں خاصی حیرت اور بحث کو جنم دیا ہے۔ ویڈیو میں علی شمخانی اپنی بیٹی کے ہاتھ تھامے پھولوں کی بارش میں شادی ہال میں داخل ہو رہے ہیں۔ دلہن نے مغربی انداز کا ایک مختصر عروسی لباس پہنا ہوا ہے، جس میں نہ تو حجاب ہے اور نہ ہی جسم کے کچھ حصے چھپے ہوئے ہیں۔
یہ منظر ایران جیسے ملک کے تناظر میں بہت اہمیت رکھتا ہے، جہاں خواتین کے لیے پردے اور حجاب کو سختی سے نافذ کیا جاتا ہے اور حجاب نہ کرنے پر سخت سزائیں دی جاتی ہیں۔ ایسے میں جب ایک طاقتور شخصیت کی بیٹی کھلے عام مغربی لباس میں شادی کر رہی ہو، تو اس سے لوگوں میں تضاد اور غصہ پیدا ہو رہا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے اسے اس بات کی علامت قرار دیا ہے کہ عام خواتین کے لیے جو قوانین سختی سے نافذ کیے جاتے ہیں، وہ طاقتور خاندانوں کے لیے نرمی سے اپنائے جاتے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ کیسے کرد لڑکی مہسا امینی کو حجاب کے معمولی خلاف ورزی پر گرفتار کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا، جبکہ طاقتوروں کی بیٹیاں کھلے لباس میں خوشیاں منا رہی ہیں۔
یہ صورتحال لوگوں کو ایرانی معاشرتی اور مذہبی قوانین کے بارے میں سنجیدہ سوالات اٹھانے پر مجبور کر رہی ہے کہ آیا یہ قوانین سب پر یکساں لاگو ہوتے ہیں یا صرف عام لوگوں کے لیے ہیں؟ کیا یہی وہ انصاف اور شریعت ہے جس کے نام پر دعوے کیے جاتے ہیں؟۔

متعلقہ مضامین

  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • ہمارے ہتھیار لبنان کی قوت ہیں، حزب اللہ
  • آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر کی بیٹی کی مغربی لباس میں شادی
  • ھو جمالو کا پس منظر
  • شہباز شریف، ٹرمپ، عاصم منیر: تعریفیں ہی تعریفیں
  • قریہ سیدہ حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا
  • آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی مذاکراتی پیشکش مسترد کر دی
  • انصار اللہ نے اقوام متحدہ کے 20 ملازمین کو حراست میں لے لیا
  • افغانستان کو سبق سیکھا دیا ہے، مزید دہشتگردی برداشت نہیں ہوگی، رانا ثنا اللہ