آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی مذاکراتی پیشکش مسترد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مذاکرات کی نئی پیشکش مسترد کردی ہے۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر کی جانب سے ایران کے جوہری پروگرام کی تباہی کے امریکی دعووں کو بھی بے بنیاد اور فریب پر مبنی قرار دیا گیا ہے۔
پیر کے روز اپنے خطاب میں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ صدرٹرمپ خود کو معاہدے کا ماہر کہتے ہیں، لیکن اگر کوئی معاہدہ دباؤ، زبردستی اور پہلے سے طے شدہ نتائج کے ساتھ ہو تو وہ معاہدہ نہیں بلکہ جبر اور دھونس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران امریکا کے اطاعت کے مطالبے کے مقابلے میں ڈٹ کر کھڑا رہے گا، آیت اللہ خامنائی
واضح رہے کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان جوہری پروگرام پر 5 غیر مستقیم مذاکراتی ادوار ہوئے تھے، جو جون میں امریکا اور اسرائیل کے ایران کے جوہری تنصیبات پر 12 روزہ فضائی حملوں کے بعد ختم ہو گئے۔
گزشتہ ہفتے امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر واشنگٹن تہران کے ساتھ ’امن معاہدہ‘ کر لے تو یہ ایک بڑی کامیابی ہو گی۔
یہ بیان غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان سیز فائر کے آغاز کے بعد سامنے آیا تھا۔
مزید پڑھیں:ایران امریکا سے جوہری مذاکرات کے لیے تیار، بڑی شرط رکھ دی
آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی صدر کے اس دعوے کو بھی مسترد کیا کہ امریکا نے ایران کی جوہری صنعت کو تباہ کر دیا ہے۔
’امریکی صدر فخر سے کہتے ہیں کہ انہوں نے ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کر دیا۔۔۔ اچھا، خواب دیکھتے رہیں۔‘
ایرانی رہبرِ اعلیٰ نے مزید کہا کہ یہ امریکا کا مسئلہ نہیں ہے کہ ایران کے پاس جوہری تنصیبات ہیں یا نہیں، ایسی مداخلتیں نامناسب، غلط اور جبری ہیں۔
مزید پڑھیں: ایرانی مسلح افواج کا امریکا اور اسرائیل کو نیا انتباہ کیا ہے؟
یاد رہے کہ مغربی ممالک طویل عرصے سے ایران پر الزام عائد کرتے آ رہے ہیں کہ وہ یورینیم کی افزودگی کے ذریعے خفیہ طور پر جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
تاہم تہران ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے مؤقف اپناتا رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف پُرامن اور توانائی کی ضروریات کے لیے ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آیت اللہ خامنہ ای افزودگی امن معاہدہ جوہری تنصیبات جوہری ہتھیار یورینیم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آیت اللہ خامنہ ای افزودگی امن معاہدہ جوہری تنصیبات جوہری ہتھیار یورینیم آیت اللہ خامنہ ای جوہری پروگرام خامنہ ای نے امریکی صدر ایران کے
پڑھیں:
وینزویلا کے صدر اقتدار چھوڑ دیں، امریکا کا مطالبہ، نکولس مادورو کا صاف انکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کہتے ہیں مادورو حکومت کو جائز نہیں کہا جاسکتا، نکولس مادورو اقتدار چھوڑ دیں۔ ٹرمپ انتظامیہ اور وینزویلا کے درمیان مذاکرات جاری۔
امریکا انتظامیہ نے وینزویلین صدر کو اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا، اقتدار چھوڑنے کے بدلے کسی امیر عرب ملک منتقلی کی پیش کش کر دی۔
نکولس مادورو نے اقتدار چھوڑنے سے صاف انکار کر دیا، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کہتے ہیں مادورو حکومت کو جائز نہیں کہا جاسکتا۔
واضح رہے کہ وینزویلا نے امن کیلئے امریکی غلامی قبول کرنے سے انکار کر دیا تا، انہوں نے گزشتہ روز اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ وینزویلا امن کے لئے امریکی غلامی کو قبول نہیں کرے گا، انہوں نے کہا کہ ہم خودمختاری، برابری اور آزادی کے ساتھ امن چاہتے ہیں،ہم امن کے لئے غلامی یا امریکی نوآبادی نہیں بننا چاہتے ، ہم نہ کبھی کالونی بنیں گے اور نہ ہی غلام بنیں گے۔
نکولس مادورو کا کہنا تھا کہ 22 ہفتوں پر محیط امریکی فوجی جارحیت کو نفسیاتی دہشت گردی قرار دیا، انہوں نے کہا کہ قومی طاقت کا سرچشمہ عوام کی شمولیت ہے، جو عوام کی بے پناہ قوت، ان کے شعور، اداروں، ہتھیاروں اور ہر مشکل میں وطن کی تعمیر کے عزم سے تشکیل پاتی ہے اور ان کے خیال میں اسی مضبوط سماجی ڈھانچے کی بدولت ملکی طاقت ناقابلِ تسخیر، دائمی اور مستقل بن جاتی ہے۔
وینزویلا کے صدر نے مزید کہا تھا کہ ان کا مقصد وقار کے ساتھ امن کا تحفظ ہے جس کے لئے ملک کی سیاسی خودمختاری کا دفاع ضروری ہے۔