Express News:
2025-10-21@00:49:48 GMT

ھو جمالو کا پس منظر

اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT

انگریز سرکار کے دور حکومت میں سندھ کا ایک نوجوان جس کا نام جمال الدین عرف جمالو شیدی تھا اور جو پیشے کے لحاظ سے چرواہا تھا، کام کرتے کرتے وہ محبت و عشق کے چکر میں گرفتار ہوگیا۔ پرانی کہاوت ہے کہ عشق اور مشک (خوشبو) چھپائے چھپتے نہیں۔ راز، راز نہ رہ سکا۔ بلآخر بات کھل گئی اور عورتوں سے ہوتی ہوئی مردوں تک جا پہنچی تو علاقے کا پرامن ماحول، محبت سے نفرت و فساد میں تبدیل ہوگیا۔

رفتہ رفتہ دونوں جانب کی برادریوں نے اسے اپنی اپنی انا کا مسئلہ بنا لیا۔ ایک دن غیرت کی آگ میں جلتے ایک جھتے کو اپنی برادری کا گناہ گار جمالو شیدی کہیں مل گیا اور آپس میں لڑائی شروع ہوگئی۔ لڑتے لڑتے ایک نوجوان جمالو شیدی کے ہاتھوں زخمی ہوگیا، جس کا خون دیکھ کر جھتے کے افراد فرار ہوگئے، جب قبیلے کے افراد دوبارہ واپس آئے تو زخمی مرچکا تھا اور جمالو شیدی نعش پر موجود ملا۔ انگریز سرکار نے اسے گرفتارکرلیا۔ گرفتاری کے بعد کمرہ عدالت میں جمالو شیدی نے تمام حقیقت من و عن بیان کردی۔

دوران لڑائی اپنے ہاتھوں کیے گئے قتل کو قبول کر لیا۔ عدالت نے تمام حالات و واقعات اور شواہد کو مد نظر رکھتے ہوئے جمالو شیدی کو سزائے موت کا حکم سنایا۔ جمالو شیدی کو سزائے موت کا حکم سنائے ہوئے چند ہی دن گزرے ہوں گے کہ انگریز سرکار نے موجودہ سکھر والے پل کی تعمیرکرنے کا فیصلہ کیا اور تمام سزا یافتہ مجرموں کی سزاؤں کو منسوخ کردیا۔ سکھر جیل میں موجود سب قیدیوں کو بطور مزدور پل کی تعمیرات کے کام میں لگا دیا گیا۔ سندھ کی اس عالی شان پل کی بدو لت جمالو کو کچھ دن اور زندگی کے مل گئے۔

جب پل کی تعمیر پایہ تکمیل تک پہنچی تو آزمائشی ریلوے انجن چلانے کا مرحلہ سامنے آگیا، تو انگریز سرکار نے اپنا مشکل ترین مرحلہ حل کرنے کے لیے جمالو شیدی سے یہ حلفیہ کہا کہ اس آزمائش کے دوران خدانخواستہ تم مرجاتے ہو تو یہ تیری سزائے موت کا حصہ ہوگا اور اگر بچ جاتے ہو تو پل سے انجن کے ساتویں چکر کے بعد تمہاری تمام سزا بخش دی جائے گی اور انعامات سے  الگ نوازا جائے گا۔ روتے ہوئے بزرگوارکہتے تھے کہ جب اللہ کرم کرے تو بندہ ملک الموت کے ہاتھوں سے بھی بچ نکلتا ہے۔

پس یہی صورت حال جمالو شیدی کے ساتھ بھی پیش آئی۔ ان شرائط کو تسلیم کرنے کے بعد وہ تو اپنے کام میں دوبارہ مصروف ہوگیا، الغرض جمالوکے لیے یہ زندگی اور موت کا کھیل تھا اور تماشائیوں کے لیے ایک تماشا۔ ایک جم غفیر یہ دیکھنے کے لیے جمع تھا۔ آخرکار مقررہ وقت پر ٹرین کی انجن گاڑی پہلی بار سندھ سکھر پل کی جانب جمالو لے کر جا رہا تھا۔ جم غفیر تعجب کی نگاہوں سے ایک نتائج کا منتظر تھا، تو دوسری طرف اس کے اپنے جمالوکی زندگی کے لیے بارگاہ خداوند میں طالب دعا تھے۔ بالآخر سات مرتبہ آمد و رفت کے بعد یہ تجسس اور زندگی و موت کا کھیل اختتام پذیر ہوا۔

اپنوں نے شکر خدا ادا کیا۔ انگریز سرکار کامیابی کی خوشی و مسرت میں وعدے کے مطابق جمالو شیدی کو زندگی کا پروانہ سپرد کیا گیا تو روتے ہوئے شیدیوں کے چہروں پر رونق لوٹ آئی اور اپنی قدیمی انداز شادمانی میں جب جمالو کو آزاد آتے ہوئے دیکھا تو بولے۔

ھو جمالو۔ یعنی وہ ہے جمالو۔

سندھ جو جمالو۔ یعنی دھرتی سندھ کا جمالو۔

جیکوکثی آیو خیر سان۔ یعنی۔ جو جیت کر آیا ہے خیر و عافیت ہے۔

جنھن جا وار پیر پنج سیر اللہ۔ یعنی۔ جس کو اللہ تعالیٰ نے پانچ کلو کے پیر دیے ہیں۔ جنھن جا وارگھندی دار اللہ۔ یعنی جس کے بال اللہ تعالیٰ نے گھنگریالے بنائے ہیں۔ جنھن کی ساؤ لکن ھت ما۔ یعنی جس کے ہاتھ میں زندگی کا پروانہ ہے۔ جنھن جون اکیون رب رکیون اللہ۔ یعنی جس کی آنکھوں کو پروردگار نے بند ہونے نہیں دیے۔

( بحوالہ۔ ’’ شیدی باد شاہ، ایک تاریخ ساز حقیقت۔ تالیف۔ استاد شیدی محمد یعقوب قمبران)

اس طرح ایک طرف یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ یہ ھوجمالو۔گیت کی شکل میں ایک دعا ہے تو دوسری طرف جمال الدین جمالو شیدی کے واقعے کا پس منظر بھی بیان کرتا ہے۔

مصنف اس تحریرکے ساتھ یہ بھی لکھتا ہے کہ افسوس صد افسوس جس سندھ سکھر کے حقیقی واقعے سے موجودہ سندھی ادیب اور ادب بالکل ہی ناخواندہ ہے۔ یہ ایک ہی نہیں سندھ کے بہت سے واقعات اور ہیروز سینہ بہ سینہ دم توڑگئے ہیں یا ضعیف و اضافی قرار دے کر تسلیم کرنے سے ہی انکارکردیا جاتا ہے۔ باقی خود ساختہ شخصیات و واقعات سے کتابیں لبریز ہیں، جن کا نہ حقیقت سے ہی کوئی تعلق ہے اور نہ ہی منطقی فائدہ ہے۔

کتاب۔ شیدی بادشاہ، ایک تاریخ ساز حقیقت۔ شیدی قوم کی خواب کی تعبیر ہے، جس میں تحقیق و جستجو کرنے والوں کے لیے خزانہ موجود ہے۔ یہ کتاب پاکستان شیدی اتحاد کا تاریخی کارنامہ ہے جس کے دامن میں شیدی سیاہ فام تاریخ سے متعلق بہت کچھ مواد موجود ہے۔

 دنیاوی نامساعد حالات اور عمومی ناخوشگوار ماحول کے باوجود بھی شیدی قوم کے بھائیوں کو اپنی پہچان، تہذیب و تمدن، مہمان نوازی، وفاداری اور محبت کے حسن و اخلاص میں اللہ تعالیٰ نے ان کو چراغ روشن کی طرح لازوال اور باکمال رکھا ہے۔ دوسروں کے لیے محبت و انسیت شیدی قوم میں بتدریج پائی جاتی ہے۔

شیدی کون ہیں؟ عام آدمی توکیا۔ بہت سے مشہور تاریخ دان بھی کچھ نہیں جانتے۔ یہ وہ بتا سکتا ہے جو خود شیدی ہو یا اس کے بارے میں ٹھوس معلومات رکھتا ہو۔ شیدی قوم کی تاریخ جاننے کے لیے اس کتاب کا مطالعہ کرنا چاہیے جو کہ مستند کتاب ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انگریز سرکار جمالو شیدی شیدی کو کے بعد کے لیے موت کا

پڑھیں:

آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی مذاکراتی پیشکش مسترد کر دی

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مذاکرات کی نئی پیشکش مسترد کردی ہے۔

ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر کی جانب سے ایران کے جوہری پروگرام کی تباہی کے امریکی دعووں کو بھی بے بنیاد اور فریب پر مبنی قرار دیا گیا ہے۔

پیر کے روز اپنے خطاب میں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ صدرٹرمپ خود کو معاہدے کا ماہر کہتے ہیں، لیکن اگر کوئی معاہدہ دباؤ، زبردستی اور پہلے سے طے شدہ نتائج کے ساتھ ہو تو وہ معاہدہ نہیں بلکہ جبر اور دھونس ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران امریکا کے اطاعت کے مطالبے کے مقابلے میں ڈٹ کر کھڑا رہے گا،  آیت اللہ خامنائی

واضح رہے کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان جوہری پروگرام پر 5 غیر مستقیم مذاکراتی ادوار ہوئے تھے، جو جون میں امریکا اور اسرائیل کے ایران کے جوہری تنصیبات پر 12 روزہ فضائی حملوں کے بعد ختم ہو گئے۔

گزشتہ ہفتے امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر واشنگٹن تہران کے ساتھ ’امن معاہدہ‘ کر لے تو یہ ایک بڑی کامیابی ہو گی۔

یہ بیان غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان سیز فائر کے آغاز کے بعد سامنے آیا تھا۔

مزید پڑھیں:ایران امریکا سے جوہری مذاکرات کے لیے تیار، بڑی شرط رکھ دی

آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی صدر کے اس دعوے کو بھی مسترد کیا کہ امریکا نے ایران کی جوہری صنعت کو تباہ کر دیا ہے۔

’امریکی صدر فخر سے کہتے ہیں کہ انہوں نے ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کر دیا۔۔۔ اچھا، خواب دیکھتے رہیں۔‘

ایرانی رہبرِ اعلیٰ نے مزید کہا کہ یہ امریکا کا مسئلہ نہیں ہے کہ ایران کے پاس جوہری تنصیبات ہیں یا نہیں، ایسی مداخلتیں نامناسب، غلط اور جبری ہیں۔

مزید پڑھیں: ایرانی مسلح افواج کا امریکا اور اسرائیل کو نیا انتباہ کیا ہے؟

یاد رہے کہ مغربی ممالک طویل عرصے سے ایران پر الزام عائد کرتے آ رہے ہیں کہ وہ یورینیم کی افزودگی کے ذریعے خفیہ طور پر جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

تاہم تہران ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے مؤقف اپناتا رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف پُرامن اور توانائی کی ضروریات کے لیے ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آیت اللہ خامنہ ای افزودگی امن معاہدہ جوہری تنصیبات جوہری ہتھیار یورینیم

متعلقہ مضامین

  • شہباز شریف، ٹرمپ، عاصم منیر: تعریفیں ہی تعریفیں
  • قریہ سیدہ حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا
  • سعودی عرب میں فجر کے وقت فلک پر آنکھوں کو خیرہ کردینے والا کون سا منظر دیکھا جائے گا
  • آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی مذاکراتی پیشکش مسترد کر دی
  • انصار اللہ نے اقوام متحدہ کے 20 ملازمین کو حراست میں لے لیا
  • جماعت اسلامی کے تحت دھان کی قیمتوں میں کمی اورناجائزکٹوتیوں کیخلاف سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے و دھرنے
  • اسد اللہ بھٹو ،کاشف شیخ و دیگر کا گل رحیم اورابرار حسن کی وفات پر اظہار تعزیت
  • امریکہ۔سعودی عرب دفاعی معاہدے کے پس منظر میں، ریاض کا چاہتا ہے؟
  • دکی ؛ کوئلے کی کان میں مٹی کا تودہ گرنے سے دو کان کن جاں بحق