WE News:
2025-10-24@23:38:28 GMT

داعش خراسان خطے کی سیکیورٹی کے لیے کتنا بڑا خطرہ ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT

داعش خراسان خطے کی سیکیورٹی کے لیے کتنا بڑا خطرہ ہے؟

داعش خراسان اس وقت جنوبی ایشیا، وسط ایشیا اور مشرق وسطیٰ سمیت عالمی امن کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: داعش سے منسلک گروہ کا کانگو میں چرچ پر حملہ، 21 افراد ہلاک

یہ تنظیم داعش کے عالمی نیٹ ورک سے منسلک ہے اور افغانستان، پاکستان، ایران، تاجکستان اور وسط ایشیائی ریاستوں میں اپنی جڑیں پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے جس سے سرحد پار دہشتگردی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد داعش خراسان نے مشرقی افغانستان میں اپنے ٹھکانے مضبوط کیے ہیں اور افغان حکومت کے لیے ایک بڑا داخلی سلامتی کا چیلنج بن چکی ہے۔

پاکستان میں یہ گروہ مذہبی مقامات، سیکیورٹی فورسز اور اقلیتوں پر مہلک حملے کر چکا ہے جس سے ملکی امن و امان متاثر ہوا۔

وسط ایشیائی ممالک میں یہ تنظیم تاجک اور ازبک جنگجوؤں کو بھرتی کر کے علاقائی شورش کا باعث بن سکتی ہے جبکہ عالمی سطح پر مغربی ممالک کے مفادات اور اداروں کو بھی نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

مزید برآں یہ تنظیم سوشل میڈیا اور آن لائن پروپیگنڈے کے ذریعے نوجوانوں کو شدت پسندی کی طرف راغب کر رہی ہے جو ایک طویل المدت نظریاتی اور سیکیورٹی خطرہ ہے۔

مزید پڑھیے: کوئٹہ میں داعش سے منسلک اغوا کار گروہ کے خلاف بڑی کارروائی، 2 دہشتگرد ہلاک

پاکستان کو بین الاقوامی اہمیت داعش کے خطرات سے نمٹنے کے لیے حاصل ہورہی ہے، آصف ہارون

دفاعی تجزیہ نگار برگیڈئر (ریٹائرڈ) آصف ہارون نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس کے پی یا داعش خراسان خطے کے امن کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے کیونکہ اُس کا ایجنڈا مقامی نہیں بین الاقوامی ہے۔

آصف ہارون نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان یا افغانستان طالبان کے برعکس وہ پوری دنیا میں اپنا اسلامی نظام نافذ کرنا چاہتے ہیں جن سے سب سے زیادہ خطرہ امریکی مفادات کو ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت افغانستان میں داعش اور القاعدہ کی چھتری کے نیچے 24 دہشتگرد گروپ جمع ہیں جن کا ایجنڈا بین الاقوامی ہے جیسا کہ ہم خراسان کے نام سے بھی جان سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو داعش کے خطرے سے نمٹنے کے لیے روس، چین، امریکا، ایران اور خلیجی ممالک سب کی حمایت حاصل ہے کیوں کہ داعش نے خلیجی ممالک کو بھی حملوں کی دھمکیاں دی ہوئی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان کو دنیا میں اتنی اہمیت مل رہی ہے۔

داعش کی ابتدا کے بارے میں بات کرتے ہوئے برگیڈئر (ریٹائرڈ) آصف ہارون نے بتایا کہ اس کی ابتدا عراق میں ہوئی اور بنیادی طور پر امریکی سی آئی اے اور موساد نے مغربی عراق میں القاعدہ کے خلاف کامیابی کے لیے اسے تخلیق کیا۔

برگیڈئر (ریٹائرڈ) آصف ہارون نے کہا کہ عراق کے بعد اس دہشتگرد گروپ کو شام بھیجا گیا جس نے آدھے سے زیادہ شام پر قبضہ کر لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سنہ 2014 میں ابوبکر البغدادی جب اِس کے چیف بنے تو یہ دنیا کی امیرترین میڈیا سے جڑی ہوئی تنظیم تھی اور پھر جب مغرب سے سفید فام جہادی اِس میں شامل ہوئے تو یہ تنظیم ٹیکنالوجی میں سب سے آگے تھی۔

انہوں نے کہا کہ سال 15/2014 میں اِنہوں نے بشارالاسد کی حکومت کو دمشق اور کچھ اور علاقوں تک محدود کر دیا تھا اور شام کے شہر رقّہ کو اپنا دارلخلافہ بنایا لیکن پھر روس اِس جنگ میں کود پڑا اور داعش کو زبردست نقصان پہنچا۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ میں داعش کے ہاتھوں تاجر کے بیٹے کا اغوا اور قتل

برگیڈئر (ریٹائرڈ) آصف ہارون نے کہا کہ بھارتی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول اُس وقت اِن کے رابطے میں تھا اور اِن کو اسلحہ سپلائی کیا جاتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سنہ 2015 میں داعش کے لوگوں کو را کی نگرانی میں افغانستان کے صوبے کُنڑ اور ننگرہار میں منتقل کیا گیا اور ان کے ساتھ جماعت الاحرار، ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کو جوڑا گیا اور یہ ایک عجیب اتحاد تھا جس میں سلفی، دیوبندی اور مذہبی لحاظ سے لبرل لوگ شامل کیے گئے۔

برگیڈئر آصف ہارون نے کہا کہ داعش اس پورے خطے کے امن کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے اور 32 ممالک کا اتحاد نیٹو جو افغانستان میں ناکام ہو چکا ہے وہ بھی سمجھتا ہے کہ صرف پاکستان فوج ان کا مقابلہ کر سکتی ہے۔

داعش دیگر کے ساتھ روس کے لیے بھی بڑا خطرہ ہے، طاہر خان

بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کام کرنے اور افغان امور پر گہری نگاہ رکھنے والے ممتاز صحافی و تجزیہ نگار طاہر خان نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس بات میں تو کوئی شک نہیں کہ داعش اس خطے کے امن کے لیے شدید خطرہ ہے اور اس نے بہت بڑے بڑے حملے کیے ہیں۔

طاہر خان نے کہا کہ پچھلے سال 12 دسمبر کو داعش نے سراج الدّین حقانی کے چچا اور افغان وزیر برائے اُمور مہاجرین خلیل الرّحمان حقانی کو ایک حملے میں مار دیا اور اس سے پہلے مارچ 2023 میں انہوں نے بلخ صوبے کے گورنر محمد داؤد مزمل کو ایک دھماکے میں قتل کیا۔

انہوں نے کہا کہ جون 2023 میں بدخشاں صوبے کے نائب گورنر نثار احمد احمد کو کار بم کے ذریعے مارا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی سفارتخانے پر حملہ کیا گیا، حزب اسلامی کے سربراہ جب جمعے کی نماز پڑھا رہے تھے ان کے دفتر پر حملہ کیا گیا اور اس کے علاوہ کابل میں روسی سفارتخانے پر بڑے حملے میں بھی داعش ہی ملوث تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ جنوری 2024 میں ایران میں ایک بہت بڑا حملہ ہوا تھا جس میں 100 لوگ شہید اور 290 زخمی ہوئے تھے اور اس سے قبل سنہ 2022 میں ایرانی پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے علاوہ ایرانی انقلاب کے بانی آیت اللہ خمینی کے مزار پر حملہ ہوا تھا اور مارچ 2024 میں ماسکو میں ہونے والے کنسرٹ میں حملہ کیا گیا جس میں 130 لوگ مارے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: ایران بم دھماکوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی

انہوں نے بتایا کہ اسی سال 3 ستمبر کو بلوچستان نیشنل پارٹی کی سیاسی ریلی پر خود کش حملہ کیا گیا جس کی ذمے داری داعش نے قبول کی اور الیکشن سے قبل بلوچستان میں بلوچستان عوامی پارٹی کے جلسے پر حملہ کیا گیا اور جولائی 2023 میں باجوڑ میں جمیعت علمائے اسلام کے جلسے کو نشانہ بنایا گیا جس میں 44 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

طاہر خان نے کہا کہ اس تناظر میں اگر دیکھا جائے تو داعش خراسان روس کے لیے بھی خطرہ ہے کیونکہ روس کے اندر حملے ہو گئے اور جب گروپس کی بات آتی ہے تو اس میں وسط ایشیائی ریاستوں کا نام بھی آتا ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ یہ تنظیم علاقائی امن کے لیے کتنا بڑا خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس میں جو حملے ہوئے تھے اور افغانستان میں جو داعش نے حملے کیے تھے اُن میں تاجک ملوث تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ ویزے لے کر آتے ہیں اور یہاں غائب ہو جاتے ہیں تو ایک چیلنج یہ بھی ہے کہ کس طرح سے ان لوگوں کو آنے سے روکا جائے۔

دہشتگردی کے خاتمے کے لیے داعش کا قلع قمع ضروری ہے، خالد نعیم لودھی

سیکیورٹی امور کے ماہر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) خالد نعیم لودھی نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ داعش پاکستان کی بہت بڑی دشمن ہے۔

پاکستان اور افغانستان دہشتگردی کے خلاف جو معاہدہ اور میکنزم بنانے جا رہے ہیں اس میں انہیں داعش کا خاتمہ یقینی بنانے کی بات کرنی چاہیے کیونکہ داعش کا بہت بڑا نیٹ ورک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر داعش کمزور ہوگی تو خطے میں دیگر دہشتگرد تنظیمیں جیسا کہ ٹی ٹی پی خود بخود کمزور ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ داعش مغربی طاقتوں اور موساد کا جوائنٹ وینچر تھا اور عرب دنیا میں اس تنظیم نے ایک بھی حملہ اسرائیل پر کرنے کی بجائے سارے حملے مسلمانوں کے خلاف ہی کیے ہیں۔

مزید پڑھیں: ترکیہ کو مطلوب ترین داعش دہشتگرد ابو یاسر التُرکی پاکستانی تعاون سے گرفتار

لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) خالد نعیم لودھی نے کہا کہ افغانستان میں اس تنظیم کی سرپرستی را اور موساد کر رہے ہیں اور یہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کا مرکزی سورس ہے۔

انہوں نے کہا کہ داعش کا قلع قمع دہشتگردی ختم کرنے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغانستان داعش داعش خطے کے لیے خطرناک داعش سے دنیا کو خطرہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغانستان داعش خطے کے لیے خطرناک داعش سے دنیا کو خطرہ ا صف ہارون نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں اور افغانستان بین الاقوامی حملہ کیا گیا بڑا خطرہ ہے کہا کہ داعش امن کے لیے کرتے ہوئے طاہر خان یہ تنظیم کہا کہ ا داعش کا گیا اور پر حملہ داعش کے کے خلاف تھا اور ہیں اور بہت بڑا اور اس اور یہ گیا جس خطے کے

پڑھیں:

یوٹیوب کا نیا ٹائمر فیچر، صارفین کیلئے کیسے اور کتنا مفید ہوگا؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

یوٹیوب نے ان صارفین کے لیے نیا فیچر متعارف کرایا ہے جو شارٹس ویڈیوز دیکھتے ہوئے وقت کا اندازہ کھو بیٹھتے ہیں۔

اکثر ایسا ہوتا ہے کہ کوئی شخص صرف ایک ویڈیو دیکھنے کے ارادے سے ایپ کھولتا ہے، مگر پھر گھنٹوں اسکرولنگ میں مصروف رہتا ہے۔

اسی عادت پر قابو پانے کے لیے یوٹیوب نے “ٹائمر” نامی فیچر شامل کیا ہے، جس کے ذریعے صارف روزانہ شارٹس ویڈیوز دیکھنے کے لیے مخصوص وقت مقرر کرسکتا ہے۔ طے شدہ وقت مکمل ہونے پر ایک پاپ اپ نوٹیفکیشن ظاہر ہوگا جو صارف کو شارٹس فیڈ بند کرنے کی یاد دہانی کرائے گا۔

اگرچہ صارف چاہے تو اس نوٹیفکیشن کو نظرانداز کرکے ویڈیوز دیکھتا رہے، لیکن اسے یہ احساس ضرور ہوگا کہ وہ کتنا وقت یوٹیوب پر گزار چکا ہے۔

یہ فیچر فی الحال پیرنٹل کنٹرولز کا حصہ نہیں، تاہم یوٹیوب آئندہ سال اسے والدین کے لیے بھی متعارف کرائے گا تاکہ وہ اپنے بچوں کے دیکھنے کا وقت محدود کرسکیں، اور بچے نوٹیفکیشن کو بند نہ کر سکیں۔

کمپنی کے مطابق یہ فیچر ایپ کی سیٹنگز میں دستیاب ہوگا، ممکنہ طور پر “Remind Me to Take a Break” اور “Remind Me When It’s Bedtime” آپشنز کے ساتھ۔ اس کا اجرا شروع ہوچکا ہے اور چند ہفتوں میں تمام صارفین کے لیے دستیاب ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سیکیورٹی صورتحال کے جائزے تک بند رہے گی، پاکستانیوں کی جانیں تجارتی سامان سے زیادہ قیمتی ہیں،دفترِ خارجہ
  • ٹی ٹی پی صرف پاکستان نہیں پورے خطے کے لیے خطرہ ہے، میجر جنرل زاہد محمود
  • افغان مہاجرین کے چلے جانے سے کوئٹہ میں مکان کی قیمت اور کرایوں پر کتنا اثر پڑا؟
  • یوٹیوب کا نیا ٹائمر فیچر، صارفین کیلئے کیسے اور کتنا مفید ہوگا؟
  • افغانستان میں خوارج کے خلاف مؤثر اقدامات کئے، ترجمان پاک فوج
  • افغانستان میں خوارج کیخلاف مؤثر اقدامات کئے، دشمن کیخلاف سیسہ پلائی دیوار ثابت ہونگے، ترجمان پاک فوج
  • جنوب مشرقی بحیرہ عرب پر موجود ہوا کا دباؤ، کراچی سے فاصلہ کتنا رہ گیا؟
  • چین اور امریکا کے درمیان تعمیری کردار کے لیے تیار ہیں، سفیر پاکستان
  • پاکستان طالبان رجیم سے مذاکرات ضرور کرے مگر بارڈر پر بھی نظر رکھے، اعزاز احمد چوہدری