’پاکستان سے جلد پولیو کا خاتمہ ممکن‘ وزیراعظم کا پولیو ورکرز کو خراجِ تحسین
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پولیو ورکرز کی محنت، عزم اور حکومتی اقدامات کی بدولت جلد پاکستان سے پولیو کا مکمل خاتمہ ہو گا۔ انہوں نے پولیو کے خاتمے کے لیے خدمات انجام دینے والے پولیو ورکرز کی جرأت اور لگن کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
وزیراعظم انسدادِ پولیو کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پولیو کے خلاف برسرِ پیکار ٹیمیں اکثر مشکل حالات میں اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر خدمات انجام دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور قوم ان کے جذبے کو سلام پیش کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: ’پاکستان کو پولیو فری بنانا مشترکہ ذمہ داری ہے‘، ورلڈ پولیو ڈے پر خاتون اول کا پیغام
انہوں نے عالمی ادارۂ صحت، یونیسف، بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور سعودی عرب سمیت تمام شراکت داروں کا شکریہ ادا کیا جو پاکستان کے پولیو فری بنانے کے سفر میں تعاون کر رہے ہیں۔
تقریب کے اختتام پر وزیراعظم نے پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ، بلوچستان، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے نمایاں پولیو ورکرز میں شیلڈز بھی تقسیم کیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 30 تک پہنچ گئی
تقریب میں وفاقی وزیرِ صحت سید مصطفیٰ کمال، وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء اﷲ تارڑ، وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسدادِ پولیو عائشہ رضا فاروق، عالمی شراکت دار اداروں کے نمائندے اور ملک بھر سے منتخب پولیو ورکرز شریک تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انسدادِ پولیو کا عالمی دن پولیو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انسداد پولیو کا عالمی دن پولیو پولیو ورکرز
پڑھیں:
کوئٹہ: 50 خاندان پولیو ویکسین پلانے پر رضامند، کیسے ممکن ہوا؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے کلی شیخان میں پولیو کے خاتمے کے لیے معتبرین کا کردار انتہائی مؤثر ثابت ہوا ہے، جہاں والدین نے پہلے پولیو ویکسین کے قطرے پلانے سے انکار کیا تھا۔
حاجی خان محمد بڑیچ، جو علاقے کے سیاسی و قبائلی معتبرین میں شامل ہیں، نے 50 سے زائد انکاری خاندانوں کو بچوں کو قطرے پلانے پر راضی کیا۔ اس کے نتیجے میں کلی شیخان کے 300 گھروں میں 100 فیصد ویکسینیشن ممکن ہوئی اور ماحول سے پولیو وائرس بھی ختم ہو گیا، کسی کیس کی رپورٹنگ نہیں ہوئی۔
پولیو حکام اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر علاقے میں ایسے معتبرین کی شمولیت پولیو کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے اور بلوچستان جلد پولیو فری بن سکتا ہے۔