الیکٹرک گاڑیوں کا عالمی رجحان، پاکستان پیچھے کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
دنیا بھر میں تیل کی قلت اور قیمتوں میں اضافے کے باعث الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں تیزی آئی ہے، تاہم پاکستان میں یہ رجحان اب بھی محدود ہے۔ حکومت اب تک صرف الیکٹرک موٹر سائیکلوں اور رکشوں کے لیے پالیسی تشکیل دے سکی ہے، جبکہ گاڑیوں کے لیے جامع ای وی پالیسی تاخیر کا شکار ہے۔
الیکٹرک موٹرسائیکل پر سبسڈی، 9 ہزار روپے ماہانہ قسطسیکریٹری صنعت سیف انجم نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ حکومت نے موٹر سائیکلوں اور رکشوں کے لیے پالیسی مکمل کر لی ہے۔
2.
مزید پڑھیں: پاکستان چین کی مدد سے الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت میں پیشرفت کا خواہاں
17 بینک اس اسکیم میں شامل ہیں۔ مکمل ادائیگی کے بعد موٹر سائیکل خریدار کے نام پر منتقل ہو گی۔
نئی ای وی پالیسی 2026 تا 2030، 100 ارب روپے کی سبسڈیسیف انجم کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف سے مشاورت کے بعد نئی الیکٹرک وہیکل پالیسی (2026-2030) کی منظوری دے دی ہے۔ اس کے تحت پانچ سال میں 100 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔
پالیسی سے سالانہ ایک ارب ڈالر تک تیل کی درآمدات میں بچت اور 45 کروڑ ڈالر کے طبی اخراجات میں کمی کی توقع ہے۔
مزید پڑھیں: چینی کمپنی پاکستان میں الیکٹرک گاڑیاں تیار کرے گی، شارک 6 پلگ اِن ہائبرڈ پک اپ آج مارکیٹ میں آئے گی
2030 تک 3 ہزار چارجنگ اسٹیشنز کا منصوبہحکومت کا ہدف ہے کہ 2030 تک 3 ہزار ای وی چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں، جنہیں نیپرا ریگولیٹ کرے گا۔ ای وی چارجنگ کے لیے بجلی کا نرخ 92 روپے فی یونٹ سے کم کر کے 39 روپے فی یونٹ کر دیا گیا ہے۔
ایک موبائل ایپ بھی تیار کی جا رہی ہے تاکہ صارفین کو قریبی چارجنگ اسٹیشن کی معلومات میسر ہوں۔ مزید برآں، اب ہر نئے پیٹرول پمپ پر چارجنگ اسٹیشن بنانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے ٹیرف میں بڑی کمی کا اعلان
آئی ایم ایف کا ٹیکس بڑھانے کا دباؤاجلاس میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف نے الیکٹرک گاڑیوں پر ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔ حکومت نے تجویز دی ہے کہ ودہولڈنگ ٹیکس بیٹری سائز کے بجائے گاڑی کی مارکیٹ ویلیو پر عائد کیا جائے۔
اس کے ساتھ ٹیکس کی قابل حد کو 50 لاکھ روپے سے بڑھا کر 1 کروڑ روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے، تاہم آئی ایم ایف اس پر فی الحال متفق نہیں ہوا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکٹرک گاڑیاں پاکستان پیچھے کیوں؟ سیکریٹری صنعت سیف انجم قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نئی الیکٹرک گاڑیاںذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الیکٹرک گاڑیاں سیکریٹری صنعت سیف انجم قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نئی الیکٹرک گاڑیاں الیکٹرک گاڑیوں آئی ایم ایف کے لیے
پڑھیں:
سہیل آفریدی کاپشاور کیلئے 100 ارب روپے کے پیکج کا اعلان
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے صوبائی دارالحکومت کے لیے 100 ارب روپے کے ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا، جس میں 5000 بیڈ پر مشتمل میڈیکل کمپلیکس بھی شامل ہوگا۔
پشاور میں تحریکِ انصاف کے بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مخالفین بار بار دعویٰ کرتے ہیں کہ خیبر پختونخوا میں گورننس نہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہاں کی عوام نے مسلسل تیسری بار عمران خان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ان کا کہنا تھا “میں شاہین ہوں، اپنی پرواز اونچی رکھنی ہے، کوے سے نہیں لڑنا۔”
حافظ نعیم الرحمٰن نے 21 دسمبر کو ملک بھر میں دھرنا دینے کا اعلان کر دیا
سہیل آفریدی نے امن و امان کی صورتحال پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 21 سال سے ایک کے بعد ایک آپریشن اور ڈرون حملے ہوتے رہے مگر نتائج نہیں ملے۔انہوں نے کہا کہ یہ خیبر پختونخوا ہے، کسی کی لیبارٹری نہیں۔ اگر پالیسی 21 سال سے کامیاب نہیں ہو رہی تو پالیسی بدلی جائے۔ پالیسی منتخب نمائندے بنائیں گے اور وہی چلے گی۔
وزیر اعلیٰ نے جلسے کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ڈی چوک کی خواہش جلد پوری ہونے والی ہے۔انہوں نے علامہ راجہ ناصر عباس اور محمود خان اچکزئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے انہیں تاریخی ذمہ داریاں سونپی ہیں، اور قوم قیادت کی کال پر تیار کھڑی ہے۔
فوج صرف پریس کانفرنس کر کے جواب دے رہی ہے، ورنہ اس سے بہت کم گناہ کرنے پر مائیں اپنے بچوں کو ڈھونڈتی رہی ہیں، مصطفیٰ کمال
اپنی تقریر میں سہیل آفریدی نے عمران خان کے خلاف مائنس فارمولے کی کوششوں پر بھی سخت ردعمل دیتے ہوئے کہاتم ہوتے کون ہو عمران خان کو مائنس کرنے والے؟ عمران خان قومی یکجہتی کی ضمانت ہے۔ جن کے بوٹ تم پالش کرتے ہو وہ بھی جھک کر عمران خان کو سیلوٹ کرتے ہیں۔
مزید :