پاکستان کا میڈیکل سائنس میں اہم کارنامہ ، ملک میں پہلی بار جدید ایکسرے مشین تیار کر لی
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان میں پہلی بار جدید ایکسرے مشین تیار کرلی گئی ، عالمی مارکیٹ میں اس مشین کی قیمت 20 سے 25 ملین روپے ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے میڈیکل سائنس کے شعبے میں اہم سنگِ میل عبور کر لیا، ملک میں پہلی بار جدید ایکسرے مشین تیار کر لی گئی ہے۔
چین کے اشتراک سے تیار کی گئی اس مشین کو "I Care 50X” کا نام دیا گیا ہے، جس کے تمام پرزے (پارٹس) مقامی مارکیٹ میں بھی دستیاب ہوں گے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیوز اپ لوڈ کرنے والے ہوجائیں ہوشیار،بڑا فیصلہ کرلیا گیا
یہ مشین ہیلتھ ایشیا ایکسپو 2025ء میں توجہ کا مرکز بنی رہی، جہاں شرکاء کو اس کی خصوصیات اور افادیت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
عالمی مارکیٹ میں اس مشین کی قیمت 20 سے 25 ملین روپے ہے، جبکہ پاکستان میں اس کی تیاری پر صرف 3 سے 4 ملین روپے لاگت آئی ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ "I Care 50X” ایکسرے مشین جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے، جو صرف 10 سیکنڈ میں ایکسرے کی فوٹیج فراہم کرتی ہے۔
تھیٹر ہالز کو ڈراما اوقات کی سختی سے پابندی کرنے کی ہدایت جاری
اس کی ریڈیالوجی شعاعوں کی شدت بھی کم ہے، جس سے مریضوں کو محفوظ تشخیص ممکن ہوتی ہے۔
یہ منصوبہ 2020 میں شروع کیا گیا تھا، اور تقریباً پانچ سال کی محنت کے بعد اس کامیابی کو حاصل کیا گیا۔
ملک کے مختلف ہسپتالوں میں اس مشین کا استعمال شروع ہو چکا ہے، جو پاکستان کی میڈیکل انڈسٹری کے لیے ایک بڑی پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایکسرے مشین
پڑھیں:
ایل این جی ایکسپورٹ کا آغاز: پاکستان کا بین الاقوامی مارکیٹ میں بڑا قدم
وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان یکم جنوری سے بین الاقوامی منڈیوں میں اضافی ایل این جی کی فروخت شروع کر دے گا۔علی پرویز ملک نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پاکستان قطر اور اطالوی فرم ای این آئی سے ایل این جی درآمد کر رہا ہے لیکن حالیہ مہینوں میں بجلی کی پیداوار میں گیس کے استعمال میں کمی کی وجہ سے اضافی گیس موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس صورتحال میں حکومت درآمد کی ہوئی مہنگی گیس کو گھریلو صارفین کی طرف موڑنے پر مجبور ہے جس سے گیس سیکٹر میں گردشی قرضہ بڑھ گیا اور تقریباً 1ہزار ارب روپے کا نقصان ہوا۔ علی پرویز ملک نے بتایا کہ یکم جنوری سے ہم اس اضافی گیس کو بین الاقوامی منڈیوں میں فروخت کریں گے اور اس سے ہونے والے نقصان کو محدود کرتے ہوئے اپنا بوجھ کم کریں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں غیر معیاری گیس سلینڈروں کے استعمال کو ختم کرنے کا عوامی مطالبہ کیا گیا تھا جس پر اب توجہ دی گئی ہے۔ علی پرویز ملک نے بتایا کہ 2 لاکھ 50 ہزار سے 3 لاکھ نئے گیس کنکشن فراہم کیے جا رہے ہیں اور سردیوں میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی کوششیں جاری ہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ حکومت گردشی قرضے پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے جب کہ ایک ترک پٹرولیم کمپنی اسلام آباد میں اپنا دفتر کھولنے والی ہے جس سے پاکستانیوں کے لیے نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ علی پرویز ملک نے مزید بتایا کہ درآمدی تیل اور گیس پر انحصار کم کیا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لیے آذربائیجان کا ایک وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ماچیکے سے تھالیان تک ایک نئی پائپ لائن بچھائی جا رہی ہے جبکہ تیل سے بجلی کی عالمی سطح پر توانائی کی منتقلی کو بھی قریب سے دیکھا جا رہا ہے۔ علی پرویز ملک نے بتایا کہ پاکستان میں تانبے کی تلاش پر کام تیزی سے جاری ہے، جس سے جلد ہی 3.5 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی ادارے بلوچستان میں بڑی سرمایہ کاری کی تیاری کر رہے ہیں۔ علی پرویز ملک نے اس بات پر زور دیا کہ قومیں اسی وقت ترقی کرتی ہیں جب سیاست کو قومی مفاد سے الگ کیا جائے۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ تنقید برائے اصلاح خوش آئند ہے، ایک دوسرے کو نیچے گھسیٹنے کی بجائے گورننس کو بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے، ریاست کسی بھی فرد سے زیادہ اہم ہے۔