کانگریس کے سینیئر لیڈر نے کہا کہ آر ایس ایس نے خود کو ایک تنظیم کے طور پر رجسٹر نہیں کرایا، تاکہ وہ حکومتی قوانین اور ضابطوں کی تعمیل سے بچ سکے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست کرناٹک کے وزیر پریانک کھرگے اور کانگریس کے سینیئر لیڈر بی کے ہری پرساد نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے رجسٹرڈ تنظیم نہ ہونے اور اس کی فنڈنگ پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ آر ایس ایس نے خود کو ایک تنظیم کے طور پر رجسٹر نہیں کرایا، تاکہ وہ حکومتی قوانین اور ضابطوں کی تعمیل سے بچ سکے۔ آر ایس ایس کو مسلسل ہدف تنقید بنا رہے پریانک کھرگے نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آر ایس ایس کا رجسٹریشن میرے منہ پر پھینک دو اور کہو کہ آر ایس ایس ایک رجسٹرڈ تنظیم ہے۔ واضح رہے کہ پریانک کھڑگے نے حال ہی میں آر ایس ایس کو لے کر وزیراعلٰی سدارمیا کو خط لکھا تھا۔ اس کے علاوہ عوامی جگہوں پر اس کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے اور اس سے منسلک سرکاری ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

پریانک کھرگے نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ اس غیر رجسٹرڈ تنظیم کے لئے پیسہ کہاں سے آ رہا ہے، کپڑے سلوانے کے لئے، مارچ نکالنے کے لئے، عمارتیں بنوانے کے لئے پیسے کہاں سے آ رہے ہیں۔ انہون نے کہا کہ اگر آپ (آر ایس ایس) غیر رجسٹرڈ ہیں، تو آپ کو پیسہ کہاں سے مل رہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس نے اس لئے رجسٹریشن نہیں کرایا تاکہ وہ قانون کے دائرے میں نہ آئے۔ کانگریس لیڈر نے آر ایس ایس پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ اگر آپ رجسٹریشن کراتے ہیں تو آپ کو ٹیکس کی ادائیگی کرنی ہوگی، کمپنی رجسٹرار، سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ اور این جی او ایکٹ کی تعمیل کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی و ذاتی عطیات اور گھریلو فنڈنگ کے بارے میں معلومات شیئر کرنی ہوں گی، اس لئے وہ رجسٹریشن نہیں کرا رہے ہیں۔

دوسری جانب صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے سینیئر لیڈر بی کے ہری پرساد نے بھی آر ایس ایس کے رجسٹریشن نہ ہونے اور اس کی فنڈنگ پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ فنڈنگ کے بارے میں جانکاری دینے کے لئے اس کا رجسٹریشن ہونا چاہیئے۔ انہوں نے 700 کروڑ روپے کی عمارت بنائی ہے، پیسہ کہاں سے آیا، وہ یہ سب غیر قانونی طریقے سے کر رہے ہیں۔ اس درمیان کھرگے کی تنقید پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بی جے پی لیڈر اور سابق نائب وزیراعلٰی سی این اشوتھ نارائن نے کہا کہ ہر تنظیم کا رجسٹرڈ ہونا ضروری نہیں ہے۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا کہ جمہوریت میں ہر شخص اور تنظیم کو قانونی اور آئینی طور پر اپنی سرگرمیوں کو منظم کرنے کی آزادی ہے، ایسی کوئی شرط نہیں ہے کہ اسے رجسٹرڈ تنظیم ہی ہونا چاہیئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہ آر ایس ایس نے کہا کہ انہوں نے کہاں سے کے لئے

پڑھیں:

ترکیہ: تعلیمی و ثقافتی دورے پرآئے ہوئے ہونہار پاکستانی طلباء کے اعزاز میں ثقافتی شام

انقرہ میں پاکستان کے سفارتخانے نے پاکستان سے آنے والے اُن ہونہار طلباء کے اعزاز میں ایک خوبصورت ثقافتی شام کا اہتمام کیا جو وزیرِاعظم پاکستان میاں شہباز شریف کے خصوصی اقدام کے تحت ترکیہ کے تعلیمی و ثقافتی دورے پر ہیں۔

اس پروگرام کا مقصد تعلیمی میدان میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء کو خراجِ تحسین پیش کرنا اور پاکستان و ترکیہ کے مابین تعلیمی و ثقافتی تبادلے کو فروغ دینا تھا۔

تقریب کی صدارت ترکیہ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جُنید نے کی جبکہ ترکیہ کی وزارتِ قومی تعلیم کے ڈائریکٹر جنرل ایوب تان یلدز، دیگر اعلیٰ حکام اور معزز مہمانانِ گرامی نے بھی شرکت کی۔

پاکستان ایمبیسی انٹرنیشنل اسٹڈی گروپ (PEISG) کے طلباء نے رنگا رنگ ثقافتی پروگرام پیش کیا جس میں پاکستان اور ترکیہ کی مشترکہ روایات، تہذیب اور ثقافتی ورثے کو نہایت خوبصورتی سے اجاگر کیا گیا۔

اپنے خطاب میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جُنید نے کہا کہ ان طلباء کا یہ دورہ وزیرِاعظم شہباز شریف کے اس وژن کی عکاسی کرتا ہے جس کے تحت وہ نوجوان نسل میں سرمایہ کاری اور ترکیہ کے ساتھ تعلیمی و ثقافتی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے تمام طلباء کو ان کی شاندار کامیابیوں پر مبارک باد پیش کی اور انہیں تلقین کی کہ وہ پاکستان کے نوجوان سفیروں کی حیثیت سے ترکیہ کے تجربات سے سیکھیں اور دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں کردار ادا کریں۔

ڈاکٹر یوسف جُنید نے ترکیہ کی وزارتِ قومی تعلیم کے تعاون پر گہری مسرت اور تشکر کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان طلباء کے تبادلوں، اساتذہ کی تربیت اور نصاب کی مشترکہ تیاری کے شعبوں میں ترکیہ کے ساتھ تعاون کو مزید وسعت دے گا۔

انہوں نے پاکستان ایمبیسی انٹرنیشنل اسٹڈی گروپ کی خدمات کو بھی سراہا جو دونوں برادر ممالک کے درمیان معیاری تعلیم کے فروغ اور باہمی ہم آہنگی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل ایوب تان یلدز نے طلباء کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ پاکستانی اور ترک طلباء کے لیے ایک بہترین موقع ہے کہ وہ ایک دوسرے کی ثقافت کو قریب سے سمجھیں اور دیرپا دوستیوں کی بنیاد رکھیں۔

انہوں نے ترکیہ کی وزارتِ تعلیم کی جانب سے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کے ساتھ طلباء و اساتذہ کے تبادلے، مشترکہ تحقیقی منصوبوں اور تعلیمی تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا۔

تقریب کے اختتام پر اپنے خطاب میں سفیرِ پاکستان ڈاکٹر یوسف جُنید نے پاکستان اور ترکیہ کے تاریخی و اخوت پر مبنی تعلقات کو ’ایک قوم، دو ریاستیں‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان یہ رشتہ اخلاص، اعتماد اور باہمی محبت پر استوار ہے۔

انہوں نے طلباء کو ایک بار پھر ان کی کامیابیوں پر مبارک باد دیتے ہوئے ان کے روشن مستقبل کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

ترکیہ پہنچنے والا یہ پہلا گروپ 70 طلباء پر مشتمل ہے، جبکہ مجموعی طور پر 149 طلباء اس پروگرام میں شامل ہیں۔

اس سے قبل طلباء نے استنبول میں 3 روز قیام کیا، جہاں انہوں نے تاریخی مقامات، ممتاز جامعات اور دیگر علمی و ثقافتی مراکز کا دورہ کیا اور ترکیہ کے عظیم ثقافتی و تعلیمی ماحول سے براہِ راست استفادہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا
  • کشمیری عوام ہر صورت آزادی حاصل کرکے رہیں گے، صدر آزاد کشمیر
  • ‘بیٹی 2 دن سے اسپتال میں داخل ہے، اللہ کرے ہم میچ جیت جائیں’: اسپنر آصف آفریدی
  • پنڈی ٹیسٹ میں جنوبی افریقا نے پاکستان کو شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کر دی
  • کراچی : نویں جماعت کے نتائج کا اعلان ہوتے ہی آن لائن سسٹم بیٹھ گیا
  • وزیراعلیٰ سندھ نے کاشت کاروں کےلیے بڑے پیکج کا اعلان کردیا
  • حماس نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تو سخت ایکشن لیا جائے گا، جے ڈی وینس
  • لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری پریس کانفرنس کررہی ہیں
  • ترکیہ: تعلیمی و ثقافتی دورے پرآئے ہوئے ہونہار پاکستانی طلباء کے اعزاز میں ثقافتی شام