امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ کئی ممالک نے غزہ کے لیے مجوزہ بین الاقوامی سیکیورٹی فورس میں شامل ہونے کی پیشکش کی ہے، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کا ایک اہم حصہ ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو ان ممالک کے بارے میں مطمئن ہونا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اسرائیل کے دورے پر گئے مارکو روبیو نے بتایا کہ مجوزہ سیکیورٹی فورس کی تشکیل سے متعلق مذاکرات جاری ہیں اور اسے جتنا جلد ممکن ہو نافذ کیا جائے گا۔

???????? ???????? US Secretary of State Marco Rubio voiced hope Friday of soon putting together an international force to police the ceasefire in Gaza and said Israel, which opposes including Turkey, could veto participants.


➡️ https://t.co/q2sEHS3dnD pic.twitter.com/D6rYQ9hoU9

— AFP News Agency (@AFP) October 24, 2025

تاہم، یہ واضح نہیں کہ اس فورس کو حماس کے ساتھ کسی مفاہمت کے بغیر کس طرح تعینات کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 2 ہفتے قبل طے پانیوالی جنگ بندی ایک تاریخی پیش رفت ہے، لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ ’اتار چڑھاؤ اور مشکلات‘ ابھی باقی ہیں۔

’کوئی پلان بی نہیں ہے، یہی بہترین منصوبہ ہے اور یہی کامیاب ہو سکتا ہے۔‘

مزید پڑھیں:

انہوں نے زور دیا کہ ایسے حالات پیدا کرنا ہوں گےکہ 7 اکتوبر جیسے واقعات دوبارہ نہ ہوں، اور غزہ ایک ایسا علاقہ بن جائے جہاں سے نہ اسرائیل کو خطرہ ہو، نہ وہاں کے لوگوں کو۔

یہ جنگ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے سے شروع ہوئی تھی، جس میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک اور 251 افراد کو یرغمال بنا کر غزہ لے جایا گیا۔

اس کے جواب میں اسرائیلی کی جنگی کارروائیوں کے نتیجے میں غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 68,280 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، ان اعداد وشمار کو اقوامِ متحدہ معتبر سمجھتی ہے۔

مزید پڑھیں:

مارکو روبیو نے کہا کہ حماس کو غیر مسلح کیا جائے گا، جیسا کہ ٹرمپ کے امن منصوبے میں لازم قرار دیا گیا ہے۔

’اگر حماس نے غیر مسلح ہونے سے انکار کیا تو یہ معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی، اور اس پر عمل درآمد کرانا ضروری ہوگا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ حماس حکومت نہیں چلا سکتی اور نہ ہی غزہ کے مستقبل کے نظم و نسق میں شامل ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:

مارکو روبیو کا اسرائیل کا دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب نائب صدر جے ڈی وینس سمیت اعلیٰ امریکی حکام بھی اسرائیل کا دورہ کر چکے ہیں۔

جو اس بات کی علامت ہے کہ واشنگٹن صدر ٹرمپ کے امن منصوبے کو کامیاب بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

اسرائیلی میڈیا میں امریکی مداخلت کو ’بی بی سِٹنگ‘ یعنی وزیرِاعظم نیتن یاہو کی نگرانی کہا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:

گزشتہ دنوں وائٹ ہاؤس اور اسرائیلی حکومت کے درمیان کشیدگی کی خبریں سامنے آئیں، خصوصاً غزہ میں حالیہ فوجی حملے اور مغربی کنارے کے انضمام کے لیے کنیسٹ کے ووٹ کے بعد، جس دوران وینس اسرائیل میں موجود تھے۔

اسرائیلی اخبار ہارٹس کے مطابق، امریکی حکام نے کہا کہ وہ اسرائیل کی طرف سے کسی بھی ایسے اچانک اقدام کو برداشت نہیں کریں گے جو جنگ بندی کو نقصان پہنچا سکے۔

اخبار کے مطابق امریکی حکومت دراصل اسرائیل سے ہر ممکن فوجی کارروائی سے قبل پیشگی اطلاع کی توقع کر رہے ہیں، عملی طور پر امریکا اسرائیل کے کچھ سیکیورٹی اختیارات اپنے ہاتھ میں لے رہا ہے۔

مزید پڑھیں:

عوامی سطح پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ان رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کا تعلق شراکت داری پر مبنی ہے۔

امریکی دباؤ ایسے وقت میں بڑھ رہا ہے جب اسرائیل عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تنہائی کا شکار ہے۔

نیتن یاہو کی کوشش ہے کہ غزہ کی جنگ کو ملکی سطح پر کامیابی کے طور پر پیش کریں، جو 2026 کے انتخابات میں ان کی مہم کا حصہ بن سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکا پلان بی ٹرمپ جنگ بندی جے ڈی وینس غزہ کشیدگی کنیسٹ مارکو روبیو نیتن یاہو واشنگٹن وزیر خارجہ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا پلان بی جے ڈی وینس کشیدگی مارکو روبیو نیتن یاہو واشنگٹن مارکو روبیو مزید پڑھیں نیتن یاہو نے کہا کہ کے مطابق انہوں نے کے لیے رہا ہے اور اس

پڑھیں:

اسرائیل کی سرحدی پالیسی شام کیلئے خطرناک ہے، احمد الشرع

دوحہ فورم 2025ء کے پہلے روز ہونیوالے ایک اجلاس سے خطاب میں شام کے عبوری صدر نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ غزہ پر حملے کے بعد اپنی سفاکیت کی وجوہات دیگر ممالک پر ڈال رہا ہے۔ احمد الشرع نے واضح کیا کہ اسرائیل نے 8 دسمبر 2024ء کے بعد سے آج تک شام پر ایک ہزار سے زائد فضائی حملے اور 400 سے زیادہ زمینی عسکری دراندازی کی۔ اسلام ٹائمز۔ احمد الشرع نے اسرائیل کی سرحدی پالیسی شام کیلئے خطرناک قرار دے دی۔ عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے دوحہ فورم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام اسرائیل کے ساتھ 1974ء کے معاہدے کا مکمل احترام کرتا ہے، تاہم اسرائیل کی سرحدی پالیسی شام کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ اسرائیل کی کوشش ہے کہ وہ جنوبی شام میں ایک حفاظتی زون قائم کرے، شام کو شدید خطرے میں ڈال سکتی ہے، الشرع نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ غزہ پر حملے کے بعد اپنی سفاکیت کی وجوہات دیگر ممالک پر ڈال رہا ہے۔ احمد الشرع نے واضح کیا کہ اسرائیل نے 8 دسمبر 2024ء کے بعد سے آج تک شام پر ایک ہزار سے زائد فضائی حملے اور 400 سے زیادہ زمینی عسکری دراندازی کی۔

دوحہ فورم 2025ء کے پہلے روز ہونے والے ایک اجلاس سے خطاب میں احمد الشرع نے کہا کہ اسرائیل اپنے مسائل کو خطے میں دیگر ممالک پر منتقل کرتا ہے، اس کے لیے وہ ایسی کارروائیاں کرتا، جیسے وہ بھوتوں سے لڑ رہا ہو، اپنی حرکتوں کو سکیورٹی خدشات اور اضطراب سے جواز بخشتا ہے اور 7 اکتوبر کے واقعات کو اپنے اردگرد ہونے والے ہر واقعے پر لگا دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 8 دسمبر 2024ء سے شام نے واضح مثبت پیغامات بھیجے کہ وہ امن اور علاقائی استحکام کے لیے پرعزم ہے اور واضح کیا کہ وہ اسرائیل سمیت دیگر ممالک کو تنازعات میں گھسیٹنے سے گریزاں ہے، لیکن اسرائیل نے اس نقطہ نظر کا شدید تشدد سے جواب دیا۔

احمد الشرع کا مزید کہنا تھا کہ آج دنیا شام کی اس خواہش کی حمایت کرتی ہے کہ اسرائیل 8 دسمبر 2024ء سے قبل والی پوزیشن پر واپس جائے، انہوں نے دوبارہ اس بات پر زور دیا کہ شام 1974ء کے معاہدے کی مکمل پاسداری کرے گا اور اس معاہدے کا احترام کرے گا، جو 50 سال سے زیادہ کامیابی سے قائم ہے۔ یہ معاہدہ عالمی سطح پر اور سلامتی کونسل کی سطح پر پذیرائی رکھتا ہے، تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ اس سے چھیڑ چھاڑ یا حفاظتی زون جیسی کسی اور ڈیل کی کوشش خطرناک نتائج کا دروازہ کھول سکتی ہے، انہوں نے بفر زون کے تصور پر بھی بات کی اور سوال اٹھایا کہ اسرائیل کی دھمکیوں کے باوجود اس علاقے کو کیسے منظم اور محفوظ رکھا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • شام کے ساتھ جنگ لازمی ہے، صہیونی وزیر
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے پر عمل نہ ہونے کیصورت میں حماس کا انتباہ
  • غزہ جنگبندی کیلئے اصلی خطرہ اسرائیل ہی ہے، خالد مشعل
  • غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کا آغاز کب ہوگا؟ حماس کا بیان سامنے آگیا
  • غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے سے قبل حماس کا اہم بیان آگیا
  • چاول کی درآمد پر مزید ٹیرفز لگ سکتے ہیں، امریکی صدرکی  بھارت کو دھمکی  
  • حماس کو دوبارہ منظم اور مضبوط نہیں ہونے دیں گے، ’یلولائن‘ اب غزہ کی نئی سرحد ہے: اسرائیل
  • اسرائیل کی سرحدی پالیسی شام کیلئے خطرناک ہے، احمد الشرع
  • حماس نے اسرائیل کے خلاف ہتھیار پھینکنے پر مشروط آمادگی ظاہر کر دی
  • اسرائیل قبضہ ختم کرے تو ہتھیار پھینک دیں گے: حماس