پنجاب کی جیلوں میں کیمروں اور سیکیورٹی آلات کی تنصیب کے لیے سروے مکمل
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
پنجاب کی سینٹرل جیلوں میں سیکیورٹی کے نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے “سیف جیل” منصوبے کے تحت کیمروں اور سیکیورٹی آلات کی تنصیب کا سروے مکمل کر لیا گیا ہے۔
منصوبے کے مطابق، پنجاب کی 11 سینٹرل جیلوں میں تقریباً 5,500 کیمروں کی تنصیب کی جائے گی۔ ہر جیل میں 500 کیمروں کے ساتھ ساتھ 15 سے 20 فیشل ریکگنائزیشن کیمرے بھی نصب ہوں گے۔ اس کے علاوہ، جیلوں میں پینک بٹن، واکی ٹاکی سسٹم، باڈی کیم، باڈی سکینرز، اور آٹو میٹک آلارمز جیسے سیکیورٹی آلات بھی نصب کیے جائیں گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ جنوری تک 11 جیلوں میں تمام سسٹم مکمل نصب کر لیا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں پنجاب کی دیگر جیلوں میں 7,000 مزید کیمروں کی تنصیب کی جائے گی۔
یہ پانچ ارب روپے کا منصوبہ رواں مالی سال کے دوران مکمل کرنے کا مقصد ہے۔ جیلوں میں کیمروں اور دیگر سیکیورٹی آلات کی تنصیب کا کنٹریکٹ این آر ٹی سی کو دیا گیا ہے، جبکہ سیف سٹیز اتھارٹی اس منصوبے میں تکنیکی معاونت فراہم کرے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سیکیورٹی ا لات جیلوں میں پنجاب کی کی تنصیب
پڑھیں:
پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کر دی گئی
پنجاب میں دھرنوں، اجتماع اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی ہوگی۔ 4 یا 4 زائد افراد کے عوامی مقامات پر جمع ہونے پر مکمل پابندی ہوگی۔ پنجاب بھر میں ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔ دفعہ 144 کے تحت لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔ اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم پر مکمل پابندی ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 کے نفاذ میں 8 یوم کی توسیع کر دی ہے۔ پنجاب میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے جلوس، ریلیوں پر پابندی عائد رہے گی۔ پنجاب میں دھرنوں، اجتماع اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی ہوگی۔ 4 یا 4 زائد افراد کے عوامی مقامات پر جمع ہونے پر مکمل پابندی ہوگی۔ پنجاب بھر میں ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔ دفعہ 144 کے تحت لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔ اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم پر مکمل پابندی ہوگی۔
دفعہ 144 میں توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کیلئے کیا گیا ہے۔ کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کے 39ویں اجلاس میں توسیع کی سفارش کی گئی تھی۔ پنجاب حکومت نے دہشتگردی اور امن عامہ کے خدشات کے پیش نظر احکامات جاری کیے۔ پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازہ اور تدفین پر نہیں ہوگا۔ سرکاری فرائض کی انجام دہی پر موجود افسران و اہلکار،عدالتیں پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔ ترجمان محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ لاؤڈ سپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبہ کیلئے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ محکمہ داخلہ نے یکم نومبر تک دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔