ترکیے کے شہر استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ختم ہوگیا۔ذرائع کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے وفود کے درمیان مذاکرات استنبول کے مقامی ہوٹل میں ہوئے جس کی میزبانی ترکیہ کے اعلیٰ حکام نے کی۔ذرائع کاکہنا ہے کہ استنبول میں مذاکراتی دور میں قطر میں ہونے والے مذاکرات میں طے پانے والے نکات پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے طالبان کو دہشت گردی کی روک تھام کے لیے جامع پلان دے دیا۔ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے 2 رکنی وفد مذاکرات میں شریک ہوئے جبکہ افغانستان کی طرف سے نائب وزیرداخلہ رحمت اللہ مجیب نے وفد کی قیادت کی۔یاد رہےکہ قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور دوحہ میں ہوا تھا جس کے نتیجے میں پاکستان اورافغانستان کے درمیان جنگ بندی ہوئی تھی۔پاک افغان کشیدگی کے باعث چمن، خیبر، جنوبی و شمالی وزیرستان اور ضلع کرم کی سرحدی راستے 14 ویں روز بھی بند ہیں۔باب دوستی طورخم، خرلاچی، انگور اڈہ اور غلام خان سرحد پر سیکڑوں مال بردار گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: افغانستان کے پاکستان اور کے درمیان

پڑھیں:

پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور استنبول میں شروع ہوگیا

پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذکرات کا دوسرا دور ترکیہ میں شروع ہوگیا ہے۔

یاد رہے کہ قبل ازیں اتوار 19 اکتوبر کو مذاکرات کا کامیاب دور مکمل ہوا تھا، اس موقع پر ہی مذاکرات کا آئندہ دور استنبول میں ہونا قرار پایا تھا۔ پہلے دور کے مذاکرات میں  افغانستان اور پاکستان نے قطر اور ترکیہ کے ثالثی کردار میں ہونے والے مذاکرات کے بعد اپنی متنازع سرحد پر ہونے والی خونریز جھڑپوں کے بعد فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔

دونوں پڑوسی ممالک نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں فالو اپ اجلاس منعقد کیے جائیں گے تاکہ امن معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔

قطر کی ثالثی اور الجزیرہ کا حوالہ

الجزیرہ کے مطابق قطر کے وزارت خارجہ نے اتوار کی صبح اعلان کیا کہ افغانستان اور پاکستان نے جنگ بندی اور دونوں ممالک کے درمیان پائیدار امن اور استحکام قائم کرنے کے لیے میکانزم کے قیام پر اتفاق کیا ہے۔

دوحہ میں مذاکرات کے بعد دونوں ممالک نے یہ بھی طے کیا کہ وہ آنے والے دنوں میں فالو اپ اجلاس منعقد کریں گے تاکہ جنگ بندی کے نفاذ کی نگرانی اور تصدیق ممکن بنائی جا سکے۔

وزارت دفاع کی ملاقات اور معاہدے کی تفصیلات

افغانستان کے وزیر دفاع ملا محمد یعقوب نے پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف سے ملاقات کی اور معاہدے پر دست خط کیے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارتی ایما پر افغان طالبان کی کارروائیوں سے پورا خطہ کس طرح متاثر ہو رہا ہے؟

اس معاہدے کی میڈیا ریلیز میں بتایا گیا کہ مذاکرات کا مقصد افغان سرزمین سے پاکستان پر ہونے والے کراس بارڈر دہشت گرد حملوں کو فوری طور پر روکنا اور سرحدی علاقے میں امن اور استحکام قائم کرنا تھا۔

پاک افغان دوحہ مذاکرات کا اگلا مرحلہ استنبول میں طے

ترکیہ کی میزبانی میں پاک افغان مذاکرات کا اگلا مرحلہ 25 اکتوبر کو استنبول میں منعقد ہوگا، جس میں دہشتگردی کے خطرات اور اعتماد سازی کے اقدامات پر مزید بات چیت کی جائے گی۔

قطر اور ترکیہ نے مذاکرات کی کامیابی میں اہم اور تعمیری کردار ادا کیا، جبکہ پاکستان نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ پیش رفت دونوں برادر ممالک کے درمیان امن و استحکام کی بنیاد رکھے گی۔

پچھلے جھڑپوں اور فضائی کارروائیوں کا پس منظر

یاد رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جھڑپیں اور پاکستانی فضائی حملے اس وقت شروع ہوئے جب اسلام آباد نے کابل سے مطالبہ کیا کہ وہ ان باغیوں کو کنٹرول کرے جو پاکستان میں حملے بڑھا رہے تھے۔

پاک افغان مذاکرات میں طے پانے والے نکات کا عکس

پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ یہ جنگجو افغانستان میں محفوظ ٹھکانوں سے کارروائیاں کر رہے تھے۔

طالبان اور اسلام آباد کے بیانات

طالبان نے اس الزام کی تردید کی کہ انہوں نے پاکستان پر حملہ کرنے والے مسلح گروپوں کو پناہ دی ہے، اور پاکستانی فوج پر الزام لگایا کہ وہ افغانستان کے بارے میں غلط معلومات پھیلا رہی ہے اور داعش سے منسلک جنگجوؤں کو پناہ دے رہی ہے۔

اسلام آباد نے کابل کے الزامات مسترد کیے اور کہا کہ افغان سرزمین پر موجود گروپ پاکستان کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں۔

خودکش حملے اور فوجی حکام کا بیان

جمعہ کو سرحد کے قریب خودکش حملے میں 7 پاکستانی فوجی ہلاک اور 13 زخمی ہوئے۔

پاکستانی فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ہفتے کے روز کہا کہ افغان حکومت کو اپنے ان گروپوں کو کنٹرول کرنا چاہیے جو افغانستان میں محفوظ ٹھکانوں کا فائدہ اٹھا کر پاکستان میں حملے کر رہے ہیں۔

وزیر دفاع خواجہ آصف کی تصدیق اور اظہارِ تشکر

پاکستانی وفد کے سربراہ اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر بیان میں تصدیق کی کہ سیز فائر معاہدہ طے پا چکا ہے۔

پاکستان اور افغانستان کے مابین سیز فائر کا معاہدہ طے پاگیا۔ پاکستان کی سرزمین پہ افغانستان سے دھشت گردی کا سلسلہ فی الفور بند ھوگا۔ دونوں ھمسایہ ملک ایک دوسرے کی سرزمین کا احترام کریں گے الحمدوللہ
25اکتوبر کو استنبول میں دوبارہ وفود میں ملاقات ھو گی۔ اور تفصیلی معاملات بات ھوگی۔… pic.twitter.com/OKNbRuXEPU

— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) October 18, 2025

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین پر افغانستان سے دہشتگردی کا سلسلہ فی الفور بند ہوگا، اور دونوں ممالک ایک دوسرے کی خودمختاری کا احترام کریں گے۔

خواجہ آصف نے مزید بتایا کہ  25 اکتوبر کو استنبول میں وفود کے درمیان ایک اور ملاقات ہوگی، جس میں معاملات پر تفصیلی بات چیت ہوگی۔ ہم قطر اور ترکیہ کے برادرانہ کردار کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے افغان سرزمین سے دہشتگردی کے خاتمہ کا جامع پلان افغانستان کے حوالے کر دیا
  • استنبول مذاکرات: پاکستان نے ٹی ٹی پی کو نئی جگہ منتقل کرنے پیشکش مسترد کردی
  • پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ختم
  • پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور استنبول میں جاری
  • پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور استنبول میں شروع ہوگیا
  • پاک-افغان مذاکرات کا دوسرا دور آج استنبول میں ہوگا
  • پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات کا دوسرا دور استنبول میں آج ہو گا، سرحدی گزرگاہیں بدستور بند
  • پاکستان، افغان طالبان مذاکرات کا دوسرا دور آج، افغانستان سے دہشتگردی روکنےکیلئے مانیٹرنگ میکنزم پربات ہوگی
  • پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آج استنبول میں ہوگا