پشاور:

خیبر پختونخوا کی حکومت نے صوابی اور نوشہرہ سمیت متعدد اضلاع میں دفعہ 144 کے تحت سونے کی غیرقانونی کان کنی سمیت سرگرمیوں پر پابندی میں توسیع کردی۔

خیبرپختونخوا محکمہ داخلہ وقبائلی امور نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت ضلع صوابی، نوشہرہ، کوہاٹ اور ملحقہ علاقوں میں دریائے سندھ اور دریائے کابل کے کناروں پر سونے کی غیر قانونی کان کنی کی تمام سرگرمیوں پر عائد پابندی میں توسیع کر دی ہے۔

صوبائی حکومت کے محکمہ داخلہ نے بتایا کہ یہ حکم فوری طورپر نافذالعمل ہو کر 30 دن تک لاگو رہے گا اور خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 188کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

صوبائی حکومت نے بتایا کہ یہ اقدام ماحول کو ممکنہ طور پر پہنچنے والے نقصان، آبی وسائل کے آلود ہ ہونے اور غیر مجاز کان کنی کی سرگرمیوں سے وابستہ امن و امان کے مسائل کے حوالے سے درپیش خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کان کنی کے تحت

پڑھیں:

وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کررہی ہے، سراج الحق

پشاور میں خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے سابق امیر کا کہنا تھا کہ ملک اور قوم کو درپیش مسائل اور مشکلات سے نکالنے کے لئے سیرت، کردار اور اعلی اخلاقی اوصاف کی حامل قیادت وقت کی اولین ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک اور قوم کو درپیش مسائل اور مشکلات سے نکالنے کے لئے سیرت، کردار اور اعلی اخلاقی اوصاف کی حامل قیادت وقت کی اولین ضرورت ہے، بدقسمتی سے آج ہمارے پارلیمنٹ میں ایسے نمائندے پہنچ چکے ہیں جن کا ضمیر نوٹ دیکھ کر بدل جاتا ہے۔ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے ایوان میں سپیکر قومی اسمبلی نے جب اعلان کیا کہ مجھے کچھ رقم ملی ہے اگر کسی کی ہو تو وہ رابطہ کرلیں اس اعلان کے ساتھ ہی ہال میں ممبران قومی اسمبلی کی قلیل تعداد کے باوجود ایک درجن ممبران نے ہاتھ کھڑے کئے کہ میرے پیسے گرے ہیں یہ بظاہر ایک معمولی واقعہ لگ رہا ہے لیکن حقیقت میں یہ واقعہ ہمارے اس پورے سسٹم پر بدنما داغ کی عکاس ہے کہ جن ممبران نے قوم کے لئے قانون سازی کرنی ہے ان کی ضمیر اور اخلاقی معیار کا یہ عالم ہے۔ ان خیالات کا اظہار سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے ممتاز ماہر تعلیم معراج الدہن خان ایڈوکیٹ مرحوم کے تعلیمی ادارے اقراء انسٹی ٹیوٹ آف سائینس اینڈ ہیومینٹی جہانگیرہ ضلع نوشہرہ کے سالانہ کانووکیشن میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانووکیشن سے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر عبدالواسع اور ادارے کے سی ای او ڈاکٹر سلمان فاروق سمیت دیگر ماہرین تعلیم نے خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کی آرٹیکل 25A کے مطابق میٹرک تک ہر بچے کو تعلیم مہیا کرنا حکومت وقت کی ذمہ داری ہے لیکن بدقسمتی سے آج ہمارے صوبے میں 50 لاکھ بچے والدین کی غربت اور وسائل نہ ہونے کی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری تعلیمی اداروں کا معیار اس حد تک گرچکا ہے کہ خود سرکاری تعلیمی اداروں میں پڑھانے والے اساتذہ کرام نے بھی اپنے بچوں کو سرکاری تعلیمی اداروں کے بجائے نجی تعلیمی اداروں میں داخل کیا ہے۔ سرکاری تعلیمی اداروں کا زیادہ بوجھ نجی تعلیمی اداروں نے اٹھارکھا ہے۔ مقررین نے کہا کہ تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ ہمارا عدالتی نظام بھی انتہائی خراب تر ہے اور اس وقت 22 لاکھ سے زائد مقدمات عدالتوں میں زیرالتواء ہیں جس سے ہمارے ملک میں انصاف کے نظام کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت صوبہ خیبر پختونخوا بدترین بدامنی کی لپیٹ میں ہے اور گزشتہ چھ ماہ کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کررہی ہے جبکہ صوبے میں گزشتہ 13سالوں سے برسراقتدار پاکستان تحریک انصاف کی حکومت دوسال سے صرف یک نکاتی ایجنڈا قیدی کی رہائی پر گامزن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی میں دفعہ 144 میں توسیع کر دی گئی
  • پنجاب اور خیبرپختونخوا میں شدید دھند‘ موٹرویز ٹریفک کیلیے بند
  • راولپنڈی میں دفعہ 144 میں توسیع، 4 سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی
  • افغانستان: طالبان حکومت نے موسیقی کے درجنوں آلات ضبط کرکے جلادیئے
  • وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کررہی ہے، سراج الحق
  • کوئٹہ میں گرین بس سروس میں توسیع اور خواتین کے لیے صوبے کی پہلی پنک بس سروس کا افتتاح
  • خیبرپختونخوا کی دستک ایپ نے ایشیا پیسیفک آئی سی ٹی الائنس ایوارڈ 2025 جیت لیا
  • خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں صحت ایمرجنسی نافذ کردی
  • کوئٹہ، دفعہ 144 کا نفاذ، اسلحہ، ڈبل سواری، مفلر پہنے پر پابندی
  • پنجاب اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم ،PTI پر پابندی سمیت متعدد قراردادیں منظور