وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی—فائل فوٹو

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ وفاقی وزراء کے غلط الزامات کا اخلاقی طریقے سے جواب دیا ہے۔

کرک میں جلسے سے خطاب میں سہیل آفریدی نے کہا کہ آپ کو معلوم ہے جس دن بانیٔ پی ٹی آئی نے میرا نام وزارتِ اعلیٰ کے لیے تجویز کیا، اس دن سے جو لوگ نوجوانوں کو موقع نہیں دیتے انہوں نے شور شرابا شروع کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزراء نے ان پر پریس کانفرنس میں غلط الزامات لگائے لیکن انہوں نے اخلاقی طریقے سے جواب دیا۔

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا نے کہا کہ میں اڈیالہ جیل گیا، اسی وقت وزیرِ اعظم کی کال آئی، پرائم منسٹر شہباز شریف نے مجھے وزیرِ اعلیٰ منتخب ہونے پر مبارک باد دی، میں نے ان سے کہا کہ میری اپنے قائد سے ملاقات کے لیے انتظامات کریں۔

سہیل آفریدی نے کہا کہ وزیرِ اعظم نے میٹنگ کے لئے بلایا جس پر میں نے کہا کہ قائد سے پوچھ کر بتاتا ہوں، آج خیبر پختون خوا میں حکومت عام عوام کی ہے، اب بھی وہ مجھے بدنام کرنے کی کوشش کریں گے، مجھے کوئی ڈرا نہیں سکتا۔

اُن کا کہنا ہے کہ پھر انہوں نے کہا کہ نوجوان ہے، ڈیلیور نہیں کرے گا، آپ لوگوں نے برسوں میں کیا کیا ہے؟ ڈیلیور کرنے کے لیے نیت اور کوشش ہونی چاہئے، ہم کر کے دکھائیں گے۔

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا نے کہا کہ انسدادِ دہشت گردی کی صلاحیت کو بہتر کریں گے، امن کے ساتھ ساتھ گڈ گورننس اور ڈیولپمنٹ بھی ضروری ہے، ہم ضم اضلاع پر بھی انویسٹ کریں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: خیبر پختون خوا سہیل ا فریدی نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

 بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے روک دیا گیا،فیض حمید اداروں کا اندرونی معاملہ ہیں، سہیل آفریدی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور:وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نےکہا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید سے متعلق معاملات ادارے کے اندرونی ہیں اور اگر ان کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی ہے تو یہ اسی دائرے میں طے پانا چاہی،  فیض حمید ایک ادارے کے ملازم تھے، اس لیے اُن سے متعلق فیصلوں کی ذمہ داری بھی اسی ادارے پر عائد ہوتی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ وہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے نویں مرتبہ آئے لیکن اس بار بھی عدالتی احکامات کے باوجود ملنے کی اجازت نہیں دی گئی،ایک منتخب صوبائی وزیر اعلیٰ کو اپنے قائد سے ملاقات نہ کرنے دینا آئین و قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ دو روز قبل بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ پنجاب حکومت کے احکامات پر ہوا، جو نہ صرف ناانصافی ہے بلکہ سیاسی انتقام کی عکاسی بھی کرتا ہے، بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو ناحق قید میں رکھا گیا ہے جبکہ موجودہ حکمران خود ’تصدیق شدہ چور  ہیں، جن کا احتساب آنے والی حکومت ضرور کرے گی۔

مذاکرات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنی جماعت کی جانب سے مذاکرات کا اختیار محمود خان اچکزئی اور راجہ ناصر عباس کو دیا ہے اور وہ اچکزئی کے ہر فیصلے کی مکمل حمایت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مقتدر حلقے سمجھتے ہیں تو مذاکرات ہمارا آئینی حق ہیں۔

سہیل آفریدی نے مزید کہا کہ ساڑھے تین سال سے مسلسل کوشش کی جارہی ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو سیاست سے باہر کیا جائے، لیکن 9 اپریل 2022 کے بعد قوم ایسے فیصلے قبول کرنے کو تیار نہیں،ہ پاکستان کے نوجوان ملک چھوڑ رہے ہیں اور موجودہ حکومت کا تجربہ بری طرح ناکام ہوچکا ہے۔ ’’یہ کون ہوتے ہیں ہمیں بتانے والے کہ کب بیٹھنا ہے اور کب نہیں؟‘‘ وزیر اعلیٰ نے سوال اٹھایا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  •  بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے روک دیا گیا،فیض حمید اداروں کا اندرونی معاملہ ہیں، سہیل آفریدی
  • سہیل آفریدی کا سخت ردعمل: ’فیض حمید کی سزا ادارے کا کام—اصل کھیل تو بانی PTI کو مائنس کرنے کا ہے
  • شمالی وزیرستان: مدرسے میں دھماکا، 2 بچے شہید، 8 زخمی
  • آج دسویں مرتبہ میں اڈیالہ جیل آیا ہوں ،کیا میں ایک صوبے کا وزیراعلی نہیں ہوں؛ سہیل آفریدی
  • الیکشن کمیشن نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو طلب کرلیا
  • بانی سے 10ویں بار ملاقات کی کوشش، وزیراعلیٰ کے پی اسلام آباد پہنچ گئے، اراکین کو پہنچنے کی ہدایت
  • پی ٹی آئی سینیٹر خرم ذیشیان کے برادر نسبتی کے گھر پر فائرنگ
  • خیبرپختونخوا کا مقدمہ اڈیالہ میں نہیں سرکاری اداروں میں لڑیں، گورنر کا وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کو مشورہ
  • خیبرپختونخوا میں مالی بحران شدید، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے اعلانات غیر یقینی کا شکار
  • وفاق صوبائی حکومت سے مل کر پالیسی بنائے تو وہ پائیدار ہوگی(سہیل آفریدی)