عظمیٰ بخاری کا گندم سے متعلق خیبرپختونخوا حکومت کو مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری—فائل فوٹو
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے گندم سے متعلق خیبر پختون خوا کی حکومت کو مشورہ دے دیا۔
جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ خیبر پختون خوا اپنی ذخیرہ شدہ گندم جاری کرے یا (پاکستان ایگری کلچرل اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن لمیٹڈ (پاسکو) سے خریداری کرے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ خیبر پختون خوا میں 200 سے زائد فلار ملز بند پڑی ہیں، وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کے بجائے صوبے کی آٹا ملیں چلانے پر توجہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی نعروں اور مولا جٹ والی بڑھکوں سے عوام کے چولہے نہیں جلتے، پنجاب نے آٹے کی فراہمی پر کسی قسم کی پابندی نہیں لگائی۔
صوبائی وزیرِ اطلاعات نے کہا ہے کہ پنجاب سے آٹے کی ترسیل مکمل شفاف طریقے سے پرمٹ کے تحت ہو رہی ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی اولین ذمے داری پنجاب کے عوام ہیں، پنجاب اپنے عوام کا حق کسی دوسرے صوبے کے سیاسی تماشوں پر قربان نہیں کر سکتا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت ہے کہ ہر شہری کے لیے آٹے کی دستیابی اور مناسب قیمت کو یقینی بنایا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
عوامی شکایات میں اضافہ حکومتی نااہلی کا ثبوت ہے،جاوید قصوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ پنجاب بھر میں ٹریفک جرمانوں میں غیر معمولی اضافے نے پہلے ہی معاشی مشکلات کے شکار عوام پر ایک اور بوجھ ڈال دیا ہے۔ مہنگائی، بیروزگاری اور بڑھتے مالی دباؤ کے باوجود حکومت کی جانب سے جرمانوں میں اضافہ عوامی حلقوں میں شدید اضطراب اور غم و غصے کا باعث ہے۔ شہر بھر میں عوامی شکایات میں اضافہ، احتجاج اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف غم و غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک جرمانوں میں ہوشربا اضافہ لمحہ فکر ہے۔ لگتا یوں ہے جیسے پنجاب حکومت نے تہیہ کر لیا ہے کہ وہ عوام سے جینے کا حق بھی چھین کر رہے گی۔ غربت، مہنگائی اور بے روزگاری کے بحران میں پسی ہوئی قوم کو مزید جرمانوں کے ذریعے اذیت دینا کسی بھی لحاظ سے دانشمندانہ یا عوام دوست پالیسی نہیں ہو سکتی۔محمد جاوید قصوری نے ٹریفک پولیس کے رویے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اہلکاروں کا عوام کے ساتھ ناروا سلوک، بدتمیزی، دھکے بازی اور جھگڑے معمول بنتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ روزانہ سیکڑوں شہری پولیس اہلکاروں کے غیر مہذب رویے کے خلاف شکایات درج کر رہے ہیں، مگر حکومتی ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔عوام کا کوئی پرسانِ حال نہیں، ہر شخص سراپا احتجاج ہے۔امیر جماعت اسلامی پنجاب نے کہا کہ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جعلی چالانوں کا سلسلہ بھی زور پکڑ رہا ہے۔ شہریوں کو ان کی گاڑیوں کے خلاف وہ چالان موصول ہو رہے ہیں جن کا کوئی وجود نہیں ہوتا، اور پھر ان پر بھاری جرمانے ادا کرنے کا دباؤ ڈالا جاتا ہے۔ یہ عمل نہ صرف سراسر ظلم ہے بلکہ کرپشن کے دروازے مزید کھول رہا ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ٹریفک جرمانوں میں کیے گئے غیر منطقی اضافے کو واپس لیا جائے، ٹریفک پولیس کی تربیت بہتر کی جائے، اہلکاروں کے رویے میں اصلاحات نافذ کی جائیں اور جعلی چالان مافیا کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔محمد جاویدقصوری کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور اس ظالمانہ پالیسی کے خلاف ہر فورم پر آواز اْٹھائے گی۔