ان کا کہنا تھا کہ اگر ملک کسی عسکری یا ریاست مخالف سرگرمی میں ملوث ہوتا تو ہم کبھی اسکے حق میں نہ بولتے، مگر کیا کسی ڈپٹی کمشنر کو یہ اختیار ہے کہ وہ کسی کو بھی جیل بھیج دے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر اسمبلی میں ایک غیر معمولی واقعہ اس وقت پیش آیا جب عام آدمی پارٹی کے رکنِ اسمبلی معراج ملک کی گرفتاری نے حکمرام جماعت اور غیر بی جے پی اراکین کو ایک پلیٹ فارم پر لا کھڑا کیا۔ ایوان میں تمام اراکین نے متفقہ طور پر ایم ایل اے ڈوڈہ پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ معراج ملک صوبہ جموں کے ضلع ڈوڈہ سے منتخب رکن اسمبلی ہے، انہیں ستمبر میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے "پی ایس اے" کے تحت گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، وہ اس وقت کٹھوعہ جیل میں قید ہے۔ زیرو آور کے دوران جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے رکن اسمبلی سجاد شاہین نے اس معاملے پر بات کرتے ہوئے ایوان میں ایک گھنٹے کی بحث کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک منتخب عوامی نمائندے کو پی ایس اے کے تحت گرفتار کرنا خطرناک مثال اور رجحان قائم کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج ملک گرفتار ہے، تو کل کوئی اور بھی ہوسکتا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے ہی ایک اور رکن نذیر احمد خان (المعروف گریزی) نے مطالبہ کیا کہ اس پورے معاملے کی چھان بین کے لئے اسمبلی کی سطح پر ایک اعلٰی اختیاراتی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ملک کسی عسکری یا ریاست مخالف سرگرمی میں ملوث ہوتا تو ہم کبھی اس کے حق میں نہ بولتے، مگر کیا کسی ڈپٹی کمشنر کو یہ اختیار ہے کہ وہ کسی کو بھی جیل بھیج دے۔

جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے سربراہ اور ایم ایل اے ہندوارہ سجاد لون نے معراج ملک کی گرفتاری کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کالے قانون کا غلط استعمال ہر حکومت نے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے راجیہ سبھا انتخابات کے دوران معراج ملک پر غلط الزامات لگائے تھے، انہیں اب معافی مانگنی چاہیئے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے اراکین، جن میں وحید پرہ اور رفیق نائیک شامل ہیں، نے بھی معراج ملک کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ تاہم اسپیکر عبد الرحیم راتھر نے سجاد لون کی جانب سے پیش کی گئی التوا کی تحریک مسترد کر دی، جس میں انہوں نے ریاست میں غلط ریزرویشن پالیسی پر بحث کا مطالبہ کیا تھا۔ اسپیکر نے وضاحت دی کہ یہ تحریک صرف حالیہ واقعات پر پیش کی جا سکتی ہے اور حکومت پہلے ہی اس معاملے پر ایک پینل تشکیل دے چکی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کا مطالبہ کیا معراج ملک پی ایس اے

پڑھیں:

کوئٹہ پولیس کا مقابلے میں تین مسلح افراد کو ہلاک کرنیکا دعویٰ

پولیس کے مطابق بروری روڈ پر نامعلوم مسلح افراد نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی، جس پر جوابی فائرنگ کرتے ہوئے پولیس نے تین مسلح افراد کو ہلاک کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان پولیس نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کرنے والے تین ملزمان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ کوئٹہ پولیس کے مطابق بروری روڈ پر نامعلوم مسلح افراد نے پولیس پارٹی پر فائرنگ شروع کر دی۔ جس پر فوری طور پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے بلوچستان پولیس کے اہلکاروں نے فائرنگ کی۔ فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں پولیس نے تین مسلح افراد کو ہلاک کر دیا، جبکہ ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا۔ ہلاک ہونے والے افراد کی لاشیں سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ جہاں ان کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گورنر کے پی کا وزیراعظم کو خط، گندم کی ترسیل پر عائد بین الصوبائی پابندی ختم کرنے کا مطالبہ
  • پیپلزپارٹی نے آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کیلیے سادہ اکثریت حاصل کرلی
  • ڈینگی کے حملے سے حیدرآباد شہر کا کوئی فرد محفوظ نہیں، ایم کیو ایم
  • حیدر آباد کے ہر گھر میں 2 سے 3 افراد ڈینگی کا شکار ہیں: ایم کیو ایم
  • وزیرِ اعظم آزاد کشمیر استعفیٰ دیں گے یا تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کریں گے؟
  • ایس آئی یو پولیس حراست میں نوجوان کی ہلاکت، تفتیش ایف آئی اے منتقل کرنیکا فیصلہ
  • آزاد کشمیر میں حکومت سازی کی کوششیں، آئین ساز اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کیا ہے؟
  • انوارالحق کی رخصتی پر زرداری بھی رضا مند، پی پی کے نمبر گیم کیلئے رابطے
  • کوئٹہ پولیس کا مقابلے میں تین مسلح افراد کو ہلاک کرنیکا دعویٰ