ایران پاک افغان تنازعہ میں مصالحتی کردار کیلیے تیار، اتحاد کی ضرورت ہے، مسعود پزشکیان
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان کے درمیان تعلقات تاریخی، مذہبی اور برادرانہ بنیادوں پر قائم ہیں جنہیں مزید مستحکم بنانے کی ضرورت ہے، ایران کے عوام پاکستان کے عوام کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں اور دونوں ممالک کے تعلقات وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تہران میں اقتصادی تعاون تنظیم ای سی او کے وزرائے داخلہ کے چوتھے اجلاس کے موقع پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے ملاقات کے دوران ایرانی صدر نے کہا کہ محسن نقوی کا حالیہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان طے شدہ معاہدوں پر عملدرآمد کو تیز کرے گا اور اس کے مثبت اثرات براہِ راست عوام تک پہنچیں گے۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ خطے میں تنازعات سے اجتناب اور تناؤ کو کم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، ایران پاکستان اور افغانستان کے درمیان مصالحتی کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے، موجودہ حالات میں مسلم ممالک کو پہلے سے زیادہ اتحاد، بھائی چارے اور مشترکہ خطرات کے مقابلے میں یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایرانی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا ایک سال کے دوران ایران کا چوتھا دورہ ہے جو دونوں ممالک کے قریبی اور مضبوط تعلقات کی واضح عکاسی کرتا ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ سرحدی انتظامات، انسدادِ دہشت گردی اور غیر قانونی نقل مکانی جیسے معاملات میں دونوں ممالک کے درمیان اطمینان بخش پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ایران نے خطے میں کشیدگی کم کرنے اور اسلام آباد و کابل کے تعلقات میں بہتری کے لیے مثبت کردار ادا کیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے یقین دلایا کہ پاکستان ایران کے ساتھ قریبی اور فعال تعاون جاری رکھے گا تاکہ خطے میں امن، ترقی اور باہمی اعتماد کو مزید فروغ دیا جا سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: دونوں ممالک کے کے درمیان محسن نقوی نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
کاٹی میں نمائش شاندار،پاکستان سے تجارت کے دروازے کھل رہے ہیں، ایرانی قونصل جنرل
کراچی میں نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں اکبر عیسیٰ زادے نے بتایا کہ پاکستان کی زرعی اور فوڈ مصنوعات ایران کو ایکسپورٹ ہوتی ہیں جبکہ ایران مختلف صنعتی و انجینئرنگ مصنوعات پاکستان سے درآمد کرسکتا ہے، اس طرح کی سرگرمیاں دونوں ملکوں کے کاروباری تعلقات کو نئی سمت دیتی ہیں اور تجارتی حجم میں اضافے کے لیے معاون ثابت ہوتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) میں قازوین چیمبر آف کامرس ایران کے تعاون سے تین روزہ سنگل کنٹری نمائش کا افتتاح کردیا گیا، جس کا افتتاح ایران کے قونصل جنرل اکبر عیسیٰ زادے اور پیٹرن ان چیف کاٹی ایس ایم تنویر نے مشترکہ طور پر کیا۔ نمائش میں ایرانی مصنوعات، صنعتی شعبوں میں جدت اور فوڈ و انجینئرنگ سیکٹر سے متعلق اسٹالز نے شرکاء کی توجہ حاصل کی، جبکہ دونوں ممالک کی کاروباری برادری نے اسے دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے اہم سنگ میل قرار دیا۔ ایران کے قونصل جنرل اکبر عیسیٰ زادے نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ نمائش انتہائی مؤثر اور شاندار ہے اور اس کے ذریعے پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت کے نئے دروازے کھلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 3 ارب ڈالر ہے جس میں مزید اضافے کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی زرعی اور فوڈ مصنوعات ایران کو ایکسپورٹ ہوتی ہیں جبکہ ایران مختلف صنعتی و انجینئرنگ مصنوعات پاکستان سے درآمد کرسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی سرگرمیاں دونوں ملکوں کے کاروباری تعلقات کو نئی سمت دیتی ہیں اور تجارتی حجم میں اضافے کے لیے معاون ثابت ہوتی ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیٹرن ان چیف کاٹی ایس ایم تنویر نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تجارت میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس نمائش کا انعقاد اس سلسلے میں مثبت پیشرفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بین الاقوامی حالات میں پاکستان کے پاسپورٹ کی عزت میں اضافہ ہوا ہے جو حکومتی پالیسیوں، خصوصاً فیلڈ مارشل اور وزیراعظم کے اقدامات کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایران کے مسائل حل کرنے کے لیے بھی موثر کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور امید ہے کہ ایران مستقبل میں پاکستان کا ایک بڑا تجارتی شراکت دار بنے گا۔ ایس ایم تنویر نے مزید کہا کہ افغانستان بارڈر بند ہونے کے بعد پاکستان کے پھل اور سبزیاں بڑی تعداد میں ایران جارہی ہیں جو تجارت کو وسعت دینے کا باعث بن رہا ہے۔
کاٹی کے صدر محمد اکرام راجپوت نے اپنے خطاب میں کہا کہ کاٹی نے سنگل کنٹری نمائش کا انعقاد کرکے ایک نیا ٹرینڈ متعارف کرایا ہے جس سے نہ صرف دوطرفہ تجارت کو فروغ ملے گا بلکہ مقامی صنعتوں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت بارٹر سسٹم کے تحت جاری ہے، تاہم مستقبل میں اس نظام کو مزید مضبوط اور مؤثر بنایا جاسکتا ہے۔ اکرام راجپوت نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان تجارتی حجم بڑھا کر 10 ارب ڈالر تک پہنچانے کیلئے دونوں جانب سے بھرپور اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس سلسلے میں کاٹی نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ صدر کاٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ دیگر ممالک کے قونصل جنرلز سے بھی ملاقاتیں کریں گے اور انہیں کاٹی میں سنگل کنٹری نمائش کے انعقاد کی دعوت دیں گے۔