پاکسعودی اقتصادی تعاون کا فریم ورک شروع کرنے پر اتفاق:وزیر اعظم ،سعودی ولی عہد ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
پاکسعودی اقتصادی تعاون کا فریم ورک شروع کرنے پر اتفاق:وزیر اعظم ،سعودی ولی عہد ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 28 October, 2025 سب نیوز
ریاض(آئی پی ایس ) وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعاون کا فریم ورک شروع کرنے پر اتفاق کر لیا۔وزیرِاعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے مابین ملاقات کے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق یہ پیش رفت مملکت سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تقریبا آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت کی مضبوطی اور دونوں ممالک کی قیادت کو متحد کرنے والے بھائی چارے و اسلامی یکجہتی کے مضبوط رشتے کی عکاسی ہے۔یہ فریم ورک دونوں ممالک کے مشترکہ اقتصادی مفادات پر مبنی ہے اور ان کی تکمیل کے لیے تجارت و سرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے دونوں ممالک کی باہمی خواہش کا اعادہ ہے۔
فریم ورک کے تحت اقتصادی، تجارتی، سرمایہ کاری اور ترقیاتی شعبوں میں کئی اسٹریٹجک اور اعلی اثرات کے حامل منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا جو دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے، نجی شعبے کے اہم کردار کو بڑھانے اور تجارتی تبادلے کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوں گے۔اقتصادی فریم ورک کے ترجیحی شعبوں میں توانائی، صنعت، کان کنی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیاحت، زراعت، اور غذائی تحفظ شامل ہیں، پاکستان اور سعودی عرب اس وقت کئی مشترکہ اقتصادی منصوبوں کے حوالے سے تعاون پر کام کر رہے ہیں۔
سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان بجلی کی ترسیل کے منصوبے کے لیے مفاہمتی یادداشت اور دونوں ممالک کے مابین توانائی کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط بھی مشترکہ منصوبوں میں شامل ہیں۔یہ فریم ورک باہمی برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کے اقدامات کی عکاسی کرتا ہے اور اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں پائیدار شراکت داری کی تعمیر کے لیے ان کے مشترکہ وژن کی توثیق کرتا ہے۔فریم ورک دونوں ممالک کی قیادت اور برادر عوام کی امنگوں کی ترجمانی اور باہمی مفادات کے حصول کی تکمیل کی خواہش کی عکاسی کرتا ہے، دونوں ممالک کے رہنما سعودی پاکستانی سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے اجلاس کے انعقاد کے بھی منتظر ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربجلی کمپنیاں نقصانات میں کمی اور ریکوری بڑھانے میں ناکام، جرمانے عائد بجلی کمپنیاں نقصانات میں کمی اور ریکوری بڑھانے میں ناکام، جرمانے عائد فیلڈ مارشل عاصم منیر کا مصر، اردن اور سعودی عرب کا تاریخی دورہ، کامیاب ملٹری ڈپلومیسی کی شاندار مثال پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں مذاکرات کا دوبارہ آغاز اپر کوہستان مالیاتی اسکینڈل: گرفتار پولیس اہلکار 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے افغان سمیت کسی بھی غیرملکی کو پراپرٹی کرائے پر دینے والوں کیخلاف پرچے کا حکم جسٹس طارق جہانگیری ڈگری کیس میں بڑی پیش رفتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سعودی ولی عہد
پڑھیں:
بنگلہ دیش پاکستان مشترکہ اقتصادی کمیشن کا مشترکہ اجلاس، دوطرفہ اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
بنگلہ دیش اور پاکستان نے 2 دہائیوں بعد اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق کر لیا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان تجارت، زراعت، توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، فوڈ پراسیسنگ، فارماسیوٹیکل اور رابطہ کاری کے شعبوں میں شراکت بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ اتفاق رائے بنگلہ دیش پاکستان مشترکہ اقتصادی کمیشن (جے ای سی) کے 9ویں اجلاس میں ہوا، جو پیر کو ڈھاکا میں منعقد ہوا۔ یہ اجلاس بیس سال بعد منعقد کیا گیا، جس سے دونوں جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔
اجلاس کی صدارت بنگلہ دیش کے فنانس ایڈوائزر ڈاکٹر صالح الدین احمد اور پاکستان کے وزیرِ پٹرولیم علی پرویز ملک نے مشترکہ طور پر کی۔ اجلاس میں دونوں ممالک کے تجارتی، زرعی، آئی ٹی، فضائی و بحری امور کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیے: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا دورہ بنگلہ دیش، دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
ڈاکٹر صالح الدین احمد نے اجلاس کو نہایت اہم اور کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ 20 سال بعد پاکستان کے ساتھ اقتصادی مکالمہ بحال ہوا ہے، اور ہم نے زراعت، آئی ٹی، خوراک، اور بحری شعبوں میں تعاون پر تفصیلی بات چیت کی۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش دوطرفہ تعلقات سے آگے بڑھ کر علاقائی تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ اگر جنوبی ایشیا کے ممالک باہمی تعاون بڑھائیں تو سب کو فائدہ ہوگا۔ ہم نے فالو اپ کے لیے مختلف وزارتوں میں فوکل پوائنٹس مقرر کرنے کی تجویز دی ہے۔
پاکستانی وزیرِ پٹرولیم علی پرویز ملک نے بنگلہ دیش کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 20 سال بعد جے ای سی اجلاس کا انعقاد ایک اہم سنگِ میل ہے۔ ہم اس رفتار کو جاری رکھتے ہوئے باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارتی حجم ایک ارب ڈالر سے بھی کم ہے، جو دونوں معیشتوں کی استعداد کے لحاظ سے بہت کم ہے۔ ہمیں زراعت، توانائی، فارماسیوٹیکل اور آئی ٹی کے شعبوں میں نئے مواقع تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں نئی پیش رفت، دوطرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق
علی پرویز ملک نے مزید کہا کہ پاکستان بنگلہ دیش سے جیوٹ مصنوعات کی درآمد جاری رکھے گا، تاہم دیگر زرعی اور صنعتی شعبوں میں تعاون بڑھانے کی بھی خواہش رکھتا ہے۔
دونوں ممالک نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ باہمی تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ دینے، تعاون کے نئے شعبوں کو فعال کرنے اور آئندہ اجلاس سے قبل قابلِ پیمائش پیش رفت یقینی بنانے کے لیے اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقتصادی تعاون بنگلہ دیش تجارت معیشت