شوہر کے میرا کے ساتھ تعلقات پر جویریہ سعود نے خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
معروف پاکستانی اداکارہ اور میزبان جویریہ سعود نے اپنے شوہر اور میرا کے پرانے تعلقات پر باتیں بنانے والوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
کراچی میں منعقدہ 24 ویں لکس اسٹائل ایوارڈ کی تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جویریہ نے سعود اور اداکارہ میرا کے ماضی کے تعلقات پر گفتگو کی۔
اداکارہ سنگینتا کے میرا اور سعود کے تعلقات سے متعلق بیان پر جویریہ نے کہا کہ ’میں نے وہ بیان دیکھا نہیں تھا، دراصل میری فیملی ہے، سسرال اور میکا ہے اور فیملی کے جو لوگ ہیں وہ بہت پریشان ہورہے تھے اور انہوں نے میسجز کیے۔‘
جویریہ سعود نے کہا کہ ’میں نے صرف یہ بتایا ہے کہ ہمارے میڈیا کے لوگ فیملی مین کے بارے میں سوچے سمجھے بغیر کچھ بھی کہہ دیتے ہیں حالانکہ اب بچے جوان ہوگئے ہیں اور اُن کا مستقبل ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ہماری شادی کو بھی اب ماشاء اللہ 20 سال کا عرصہ گزر گیا ہے، سمجھ نہیں آتا کہ لوگ پرانے گڑھے مردے کیوں اکھاڑتے ہیں، شاید یہ سب وائرل ہونے کیلیے کیا جاتا ہے۔
A post common by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
اداکارہ نے کہا کہ جب کسی کی چمک ختم ہونے لگتی ہے تو وہ دوسرے کی چمک چھین کر اس طرح کر کے اپنے اوپر چمک ڈالنے کی کوشش کرتا ہے۔
سعود نے کہا کہ ’یہ ہوائی باتیں ہوتی ہیں‘۔ اس پر جویریہ نے کہا کہ ’یہ کہہ رہے ہیں کہ ایسا کچھ کبھی تھا ہی نہیں‘۔ سعود نے کہا کہ ’یہ ایک کارٹون فلم کی طرح کی بات ہے، آپ اُسے یہی سمجھ کر انجوائے کریں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل نے کہا کہ
پڑھیں:
فلیٹ سے 3 خواتین کی لاشیں ملنے کا معاملہ، متاثرہ فیملی ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کی مقروض
کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے فلیٹ سے 3 خواتین کی لاشیں ملنے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور تاحال خواتین کی موت کی وجہ سامنے نہیں آ سکی ہے۔پولیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ گھر کے سربراہ محمد اقبال کی جانب سے اطلاع دی گئی تھی اور ابتدائی طور پر یہ چیز سامنے آئی کہ گھر میں گیس بھرنے کی وجہ سے خواتین کی موت واقع ہوئی لیکن جب پوسٹ مارٹم کیا گیا تو پتہ چلا کہ ایک لاش پولیس کو اطلاع ملنے والے روز سے بھی دو روز پرانی تھی۔حکام کے مطابق گھر سے یاسین نامی شخص بھی نیم بے ہوشی کی حالت میں ملا تھا جسے اسپتال منتقل کیا گیا، جب گھر کے سربراہ کے بیٹے یاسین سے پوچھ گچھ کی گئی تو وہ بھی بیان دینے کے حوالے سے تذبذب کا شکار نظر آیا، پھر پولیس کی جانب سے معاملہ مشکوک قرار دیکر گھر کے سربراہ اقبال اور ان کے بیٹے یاسین کو حراست میں لے لیا گیا۔اس حوالے سے پولیس سرجن نے بھی جیو نیوز کو بتایا کہ یہ کافی پیچیدہ نوعیت کا کیس ہے اور خواتین کے ساتھ نیم بے ہوشی میں ملنے والے نوجوان کے خون میں بھی کچھ ایسی مشکوک چیزیں پائی گئیں جس سے ان کی موت واقع ہوئی۔اس کے علاوہ پولیس حکام کا کہنا ہے دوران تفتیش یہ چیز بھی سامنے آئی کہ گھر کا سربراہ محمد اقبال مبینہ طور پر جادو ٹونے کا کام بھی کرتا ہے، پولیس کی جانب سے معاملے کی ہر پہلو سے تفتیش کی جا رہی ہے۔پولیس کے مطابق متاثرہ فیملی نے ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کا قرض لیا ہوا ہے، گھر اور ایک گاڑی بھی کرائے پر لی ہوئی ہے۔ یاسین پراپرٹی کا کام کرتا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ والد کے پاس سے ایک خط ملا جس کی جانچ کی جا رہی ہے، والد اور بیٹے کو حراست میں لیا ہوا ہے۔پولیس کے مطابق خواتین کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعدموت کی وجہ سامنے آس کے گی تاہم یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملنے والی 3 لاشوں میں سے ایک خاتون کی لاش 2 روز پرانی تھی۔یاد رہے کہ 3 روز قبل کراچی کے علاقے گلش اقبال کے مطابق فلیٹ سے ماں، بیٹی اوربہو کی لاشیں ملی تھیں۔ گھر کے سربراہ محمد اقبال نے خود ون فائیو پر فون کر کے اطلاع دی اور ابتدائی تفتیش میں معاملہ مشکوک پایا گیا۔