بحیرہ عرب میں بننے والا دباؤ کراچی کے مزید قریب، سندھ میں ہلکی بارش کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
مشرقی وسطی بحیرہ عرب میں موجود ہوا کا کم دباؤ کراچی کے مزید قریب آ گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، یہ سسٹم اس وقت کراچی سے تقریباً 810 کلومیٹر اور بھارتی ریاست گجرات سے 430 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔
محکمہ موسمیات نے اس صورتحال پر نظر رکھتے ہوئے آٹھواں ٹروپیکل سائیکلون واچ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، دباؤ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شمال مشرق کی سمت بڑھا ہے اور آئندہ 24 گھنٹوں میں بھی اسی سمت میں حرکت کرنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس سسٹم کے اثرات کے باعث تھرپارکر کے چند علاقوں میں ہلکی بارش یا بوندا باندی ہو سکتی ہے۔ تاہم فی الحال پاکستان کے کسی ساحلی علاقے کو کوئی خطرہ نہیں۔
کراچی میں واقع سائیکلون وارننگ سینٹر بحیرہ عرب میں موجود اس موسمی نظام پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور صورتِ حال میں کسی بھی تبدیلی پر بروقت آگاہ کیا جائے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی، صرف 6گھنٹوں میں سوا کروڑ سے زائد کے ای چالان
کراچی ٹریفک پولیس کی جانب سے ای چالان نظام کے باضابطہ افتتاح کے بعد مجموعی طور پر 2 ہزار 662 الیکٹرانک چالان جاری کر دیے گئے جن کی رقم ایک کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد بنتی ہے۔
افتتاح کے بعد 6 گھنٹوں میں ہونے والے الیکٹرانک چالان کی تفصیلات ایکسپریس نیوز نے حاصل کرلی۔ ڈی آئی ٹریفک پیرمحمد شاہ نے بتایا کہ صرف 6 گھنٹوں میں ایک کروڑ 30 لاکھ سے زائد کے چالان ہوئے۔
ٹریفک پولیس رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 2 ہزار 662 چالان کیے گئے جس میں اووراسپیڈنگ پر 419 اور لین لائن پر گاڑی چلانے پر 3 چالان ہوئے، اسٹاپ لائن خلاف ورزی پر 4 اور سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی پر 1535 چالان ہوئے۔
ریڈ لائٹ کراس کرنے پر 166 اور بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے پر 507 چالان ہوئے، ون وے اسٹریٹ پر رانگ وے ڈرائیونگ پر 4 اور کالے شیشوں پر 7 چالان ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق غلط پارکنگ پر 5، موبائل فون استعمال پر 32 اور غلط سمت پر 3 چالان ہوئے، غیر قانونی پارکنگ پر 5 اور نو پارکنگ پر 5 چالان کیے گئے۔
افتتاح کے روز سسٹم کے ٹیکنیکل امور میں مزید بہتری کے لیے کام جاری تھا، جس کے بعد مکمل طور پر ای چالان نظام فعال کر دیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے مزید کہا کہ یہ نظام شہریوں میں ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے اور مؤثر نگرانی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے اور عوامی تعاون سے یہ نظام مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ ٹریفک قوانین کی مکمل پاسداری کریں تاکہ شہر میں ٹریفک کا نظام بہتر ہو اور حادثات میں کمی لائی جا سکے۔