بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی یعنی بی این پی نے اتفاقِ رائے کمیشن کی جانب سے جولائی نیشنل چارٹر پر عمل درآمد سے متعلق سفارشات کو مسترد کرتے ہوئے شدید ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

پارٹی کا کہنا ہے کہ کمیشن کی تجاویز جماعتِ اسلامی اور نیشنل سٹیزنز پارٹی یعنی این سی پی کے مطالبات کی عکاسی کرتی ہیں، جبکہ بی این پی کے مؤقف کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یورپی یونین کا بنگلہ دیش میں عام انتخابات کے لیے بڑی مبصر ٹیم بھیجنے کا اعلان

منگل کی شب پارٹی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری بیان میں بی این پی رہنماؤں نے کہا کہ وہ کمیشن کی سفارشات پر ’حیران اور مشتعل‘ ہیں۔

The consensus commission deceived the people and the political parties by excluding "the notes of dissent".

-Mirza Fakhrul Islam Alamgir
Secretary General, BNP
29 October 2025

​#ConsensusCommission #MirzaFakhrul #BNP #JulyCharter #BangladeshPolitics pic.twitter.com/a0lw7X68pJ

— Bangladesh Nationalist Party-BNP (@bdbnp78) October 29, 2025

ان کا کہنا تھا کہ کمیشن نے وعدے کے باوجود بی این پی کا ’اختلافی نوٹ‘ حتمی رپورٹ میں شامل نہیں کیا۔

اجلاس کی صدارت قائم مقام چیئرمین طارق رحمان نے برطانیہ سے آن لائن شرکت کرتے ہوئے کی۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کا بھارت کے ساتھ سرحد پر سیکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے نئی بٹالینز تشکیل دینے کا فیصلہ

کمیشن کی سفارشات کے مطابق، آئندہ پارلیمنٹ اپنی مدت کے ابتدائی 270 دن ’آئینی اصلاحاتی کونسل‘ کے طور پر کام کرے گی اور اس دوران عوامی ریفرنڈم کے ذریعے منظور شدہ تجاویز کو آئین کا حصہ بنایا جائے گا۔

اگر 270 دن میں اصلاحات مکمل نہ ہو سکیں، تو تمام منظور شدہ تجاویز خود بخود آئین میں شامل ہو جائیں گی۔

بی این پی رہنماؤں نے اس شق کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، ان کے مطابق کمیشن کی تجاویز چند جماعتوں کے ایجنڈے کو قوم پر مسلط کرنے کے مترادف ہیں۔

ایک سینیئر رہنما نے اسے پاکستان کے سابق صدر یحییٰ خان کے 1970 کے لیگل فریم ورک آرڈر اور ایوب خان کے 1959ء کے بیسک ڈیموکریسی نظام سے تشبیہ دی۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت دینے کا مطالبہ

بی این پی کے مطابق کمیشن کی سفارشات عوام اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ دھوکا ہیں، کیونکہ یہ اتحاد پیدا کرنے کے بجائے مزید تقسیم کو ہوا دے رہی ہیں۔

رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ کمیشن، حکومت اور چند سیاسی جماعتیں آئندہ فروری 2026 کے عام انتخابات میں تاخیر کرنے کے لیے باہمی تعاون کر رہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اتفاقِ رائے کمیشن بنگلہ دیش بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی بی این پی جماعت اسلامی جولائی نیشنل چارٹر سفارشات طارق رحمان نیشنل سٹیزنز پارٹی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اتفاق رائے کمیشن بنگلہ دیش بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی بی این پی جماعت اسلامی جولائی نیشنل چارٹر سفارشات نیشنل سٹیزنز پارٹی کمیشن کی سفارشات بنگلہ دیش بی این پی کے لیے

پڑھیں:

یورپی یونین کا بنگلہ دیش میں عام انتخابات کے لیے بڑی مبصر ٹیم بھیجنے کا اعلان

یورپی یونین نے بنگلہ دیش میں آئندہ عام انتخابات کے لیے ایک بڑی انتخابی مبصر ٹیم تعینات کرنے کا اعلان کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بنگلہ دیش کا 20 سال بعد اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق، کن شعبوں پر توجہ دی جائے گی؟

یورپی یونین کے سفیر برائے بنگلہ دیش مائیکل ملر نے یہ اعلان منگل کے روز مشیرِ اعلیٰ پروفیسر محمد یونس سے ڈھاکا کے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس جمنہ میں ملاقات کے دوران کیا۔

سفیر ملر کے مطابق مبصر مشن کی حتمی منظوری ابھی باقی ہے، تاہم 150 سے 200 ارکان پر مشتمل ٹیم بھیجی جا سکتی ہے۔ ان میں سے کچھ مبصرین الیکشن سے 6 ہفتے قبل پہنچیں گے جبکہ دیگر پولنگ سے ایک ہفتہ پہلے شامل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ سنہ 2008  کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا کہ یورپی یونین بنگلہ دیش میں ایک مکمل انتخابی مبصر ٹیم بھیج رہی ہے۔

سفیر ملر نے مزید بتایا کہ یورپی یونین مقامی مبصرین کی تعیناتی میں بھی معاونت فراہم کرے گی تاکہ انتخابی عمل کو شفاف بنایا جا سکے۔

جمہوری اصلاحات اور انتخابی تیاریوں پر بات چیت

دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک گھنٹے طویل ملاقات میں گورننس اور آئینی اصلاحات، انتخابی تیاریوں، عدالتی اور مزدور اصلاحات، تجارت، سرمایہ کاری اور ملک کے وسیع سیاسی عمل سمیت کئی امور پر گفتگو ہوئی۔

مزید پڑھیے: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا دورہ بنگلہ دیش، دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق

سفیر ملر نے جولائی نیشنل چارٹر کو ایک انتہائی اہم دستاویز قرار دیا جو بنگلہ دیش میں پرامن جمہوری منتقلی کے لیے بنیاد فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے نئی لیبر قوانین میں اصلاحات اور عدلیہ کی خودمختاری کے لیے کیے گئے اقدامات کو بھی قابلِ تحسین قرار دیا۔

انہوں نے کہا یہ تمام اقدامات نہایت اہم ہیں اور یورپی یونین انتخابی کمیشن کی کوششوں کی مکمل حمایت جاری رکھے گی تاکہ فروری کے انتخابات آزاد، منصفانہ اور شفاف ہوں۔

سفیر نے آئندہ انتخابات کو بنگلہ دیش کے لیے اپنی ساکھ بحال کرنے کا موقع قرار دیا۔

اقتصادی تعلقات اور سرمایہ کاری پر تعاون

یورپی سفیر نے یقین دلایا کہ یورپی یونین بنگلہ دیش کے کم ترقی یافتہ ملک سے درمیانی آمدنی والے ملک کی جانب منتقلی کے عمل میں بھرپور تعاون جاری رکھے گی۔

دونوں فریقین نے تجارت اور سرمایہ کاری کو وسعت دینے، اقتصادی شراکت داری کے معاہدے کی تیاری اور ایوی ایشن و شپنگ کے شعبوں میں نئے مواقع تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔

انہوں نے انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی نقل مکانی سے نمٹنے کے لیے قریبی تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔

مشیرِ اعلیٰ محمد یونس نے بتایا کہ بنگلہ دیش عالمی شپنگ کمپنی A.P. Moller–Maersk  کے ساتھ چٹاگانگ کی لالڈیا ٹرمینل کی ترقی اور انتظام کے لیے ایک معاہدہ کرنے والا ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کا بھارت کے ساتھ سرحد پر سیکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے نئی بٹالینز تشکیل دینے کا فیصلہ

سفیر ملر نے بتایا کہ ڈنمارک کی یہ کمپنی تقریباً 800 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی تاکہ لالڈیا ٹرمینل کو خطے کے نمایاں ترین بندرگاہی مراکز میں شامل کیا جا سکے۔

انتخابی ماحول اور انسانی حقوق پر تبادلہ خیال

ملاقات کے دوران دونوں فریقوں نے انتخابی ماحول، امیدواروں کی اہلیت اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے قانونی عمل کو یقینی بنانے کے اقدامات پر بھی تفصیلی گفتگو کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش بنگلہ دیش انتخابات یورپی یونین کے سفیر برائے بنگلہ دیش مائیکل ملر

متعلقہ مضامین

  • ایک ہی بال پر چھکا بھی اور وکٹ بھی، یہ عجیب واقعہ کیسے ہوا؟
  • گلگت بلتستان کے عام انتخابات، 9 لاکھ91 ہزار ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کرینگے، چیف الیکشن کمشنر
  • یورپی یونین کا بنگلہ دیش میں عام انتخابات کے لیے بڑی مبصر ٹیم بھیجنے کا اعلان
  • رائے ونڈ عالمی تبلیغی اجتماع 6نومبر کو ہوگا،تیاریاں آخری مراحل میں
  • بنگلہ دیش پاکستان مشترکہ اقتصادی کمیشن کا مشترکہ اجلاس، دوطرفہ اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  •  الیکشن کمیشن کی نگران حکومت کی مدت بڑھانے سے متعلق آئین میں ترمیم کی سفارش
  • الیکشن کمیشن نے عام انتخابات سے متعلق آئین میں ترمیم کی سفارش کردی
  • پاکستان اور بنگلہ دیش کا دفاعی اور سیکیورٹی تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • اقوام متحدہ جموں و کشمیر میں استصواب رائے کرانے کا اپنا وعدہ پورا کرے، فاروق رحمانی