بگ باس 19 کی میزبانی کے لیے سلمان خان کتنے سو کروڑ لے رہے ہیں؟ حیران کن انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
بھارت کا مقبول رئیلٹی شو ’بگ باس‘ جو کئی برسوں سے ناظرین کی دلچسپی کا مرکز بنا ہوا ہے، اس وقت اپنے 19ویں سیزن کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔ اس سیزن کی میزبانی ایک بار پھر بالی ووڈ کے سپر اسٹار سلمان خان کر رہے ہیں، اور حسبِ روایت ان کے معاوضے کو لے کر میڈیا میں مختلف قیاس آرائیاں جاری ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، سیزن کے آغاز سے قبل یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ سلمان خان کو میزبانی کے عوض 120 سے 150 کروڑ بھارتی روپے ادا کیے جائیں گے، جب کہ ہر ویک اینڈ کا وار قسط کے لیے انہیں تقریباً 8 سے 10 کروڑ روپے ملنے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بگ باس 19 کی میزبانی کے لیے سلمان خان کتنے کروڑ لیں گے؟
اسی حوالے سے شو کے پروڈیوسر رشی نیگی (بانیجے ایشیا اور اینڈمول شائن انڈیا) نے ان افواہوں پر ردعمل دیتے ہوئے وضاحت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’یہ معاہدہ سلمان خان اور جیو ہاٹ اسٹار کے درمیان ہے، اس لیے میں اس کی تفصیلات سے آگاہ نہیں ہوں۔ البتہ جو بھی رقم ہے، وہ اس کے مکمل طور پر حقدار ہیں۔ میرے لیے بس اتنا کافی ہے کہ وہ ویک اینڈ پر شو کا حصہ ہوں، یہی سب سے بڑی خوشی ہے‘۔
بگ باس 19 کے دوران سلمان خان پر یہ الزامات بھی لگائے گئے ہیں کہ وہ کچھ امیدواروں، خاص طور پر امال ملک اور کنیکا سدانند کے حق میں جانبداری دکھاتے ہیں۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے رشی نیگی نے وضاحت کی کہ ’سلمان خان خود شو کی اقساط دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اگر وقت نہ ملے تو وہ ویک اینڈ پر ہمارے ساتھ ایک یا دو گھنٹے کی فوٹیج دیکھتے ہیں تاکہ سمجھ سکیں کہ گھر میں اہم واقعات کیا پیش آئے۔ ان کے قریبی لوگ بھی شو دیکھتے ہیں اور انہیں اپنی رائے دیتے ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: رئیلٹی شو ’بگ باس‘ کا سیٹ سیل، مستقبل خطرے میں
انہوں نے مزید کہا کہ سلمان خان کو شو میں ہونے والی سرگرمیوں کا مکمل اندازہ ہوتا ہے، اور وہ ہر مقابلہ کرنے والے پر اپنی رائے رکھتے ہیں۔ بطور تخلیق کار، ہماری بھی اپنی رائے ہوتی ہے اور ناظرین کی آراء بھی مسلسل آتی رہتی ہیں۔ ان تمام پہلوؤں کو یکجا کر کے ہم ’ویک اینڈ کا وار‘ تیار کرتے ہیں۔ سلمان اس عمل میں بھرپور حصہ لیتے ہیں، اپنی رائے دیتے ہیں، ہم بحث و مباحثہ کرتے ہیں، اور پھر شو کو فائنل شکل دیتے ہیں‘۔
واضح رہے کہ’بگ باس‘بھارت کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے رئیلٹی شوز میں شمار ہوتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، سلمان خان نے بگ باس او ٹی ٹی 2 کی میزبانی کے لیے 96 کروڑ روپے جبکہ بگ باس 18 کے لیے 250 کروڑ روپے اور بگ باس 17 کے لیے 200 کروڑ روپے معاوضہ حاصل کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: شکیل صدیقی نے بگ باس کا حصہ بننے سے کیوں انکار کیا؟
ذرائع کا کہنا ہے کہ بگ باس 19 کا یہ سیزن تقریباً 5 ماہ تک جاری رہے گا۔ پہلے 3 ماہ تک سلمان خان شو کی میزبانی کریں گے، جب کہ آخری 2 ماہ کے لیے گیسٹ میزبانوں کی شمولیت متوقع ہے، جن میں فرح خان، کرن جوہر اور انیل کپورکے نام زیرِ غور ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ بگ باس بگ باس سلمان خان معاوضہ بگ باس سیزن 19 سلمان خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ بگ باس سلمان خان معاوضہ کی میزبانی میزبانی کے کروڑ روپے اپنی رائے ویک اینڈ کے لیے
پڑھیں:
سندھ کو 35ویں نیشنل گیمز کی میزبانی پر فخر ہے،بلاول بھٹوزرداری
کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 35ویں نیشنل گیمز کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ سندھ کو اس قومی ایونٹ کی میزبانی پر فخر ہے، کیونکہ سندھ نے ہمیشہ پاکستان کی تاریخ میں فیصلہ کن اور قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وہ سرزمین ہے جہاں سے پاکستان کے حق میں پہلی قرارداد منظور ہوئی، جس نے وفاق، اتحاد اور مشترکہ قومی تقدیر پر ہمارے یقین کو مضبوط کیا، اور نیشنل گیمز کی میزبانی اسی قومی وابستگی کا تسلسل ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور صوبائی حکومت کی ٹیم کے شکر گزار ہیں جن کی قیادت، منصوبہ بندی اور انتھک محنت کے باعث یہ قومی کھیل کامیابی سے منعقد ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس پیمانے کے ایونٹ کا انعقاد کوئی آسان کام نہیں ہوتا، تاہم سندھ نے پیشہ ورانہ مہارت اور وقار کے ساتھ اس ذمہ داری کو نبھایا۔
انہوں نے نیشنل گیمز میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑی پاکستان کا فخر ہیں، چاہے وہ تمغوں کے ساتھ واپس جائیں یا یادوں کے ساتھ، وہ نظم و ضبط، ثابت قدمی اور قومی یکجہتی کے سفیر بن کر لوٹتے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نوجوانوں نے ثابت کر دیا ہے کہ مواقع اور حوصلہ افزائی ملنے پر وہ ملک کا نام روشن کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کوچز، آفیشلز، رضاکاروں، طبی عملے اور منتظمین کی خدمات کو بھی سراہا جنہوں نے دن رات محنت کر کے اس ایونٹ کو کامیاب بنایا۔ انہوں نے سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کے تعاون سے قومی کھیل امن، تحفظ اور وقار کے ماحول میں منعقد ہوئے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کھیل ٹیم ورک، جرات، قوانین کے احترام اور ہر چیلنج کا سامنا کرنے کا حوصلہ سکھاتے ہیں، جو صرف کھیلوں کی نہیں بلکہ قومی اقدار بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مئی کے مہینے میں پاکستان کو میدانِ جنگ میں آزمایا گیا، جس پر پوری قوم نے اتحاد، عزم اور اعتماد کے ساتھ جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج، پاکستان ایئر فورس اور پاکستان نیوی نے پیشہ ورانہ مہارت، باہمی ہم آہنگی اور قوت کا شاندار مظاہرہ کیا، جس کے نتیجے میں پاکستان سرخرو ہوا، اس کی خودمختاری محفوظ رہی اور قومی وقار بلند ہوا۔ ان کے مطابق یہ فتح صرف عسکری نہیں بلکہ ایک قومی فتح تھی جو عوام کے اتحاد، افواج کے نظم و ضبط اور قوم اور محافظوں کے درمیان مضبوط رشتے کی عکاس ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اب قوم کی ذمہ داری ہے کہ اسی جذبے کو تعلیمی اداروں، اسٹیڈیمز، سرکاری اداروں اور روزمرہ زندگی میں آگے بڑھایا جائے۔ انہوں نے ایک ایسے پاکستان کے وژن کا اظہار کیا جہاں ہر صوبے کے ہر بچے کو کھیل، تعلیم، صحت اور قومی خدمت کے یکساں مواقع میسر ہوں، اور جہاں صلاحیتوں کی آبیاری، نظم و ضبط کی قدر اور اتحاد کو سب سے بڑی طاقت سمجھا جائے۔
اختتام پر انہوں نے دعا کی کہ نیشنل گیمز کے دوران قائم ہونے والی دوستیوں کا سلسلہ برقرار رہے، یہاں سیکھے گئے اسباق مستقبل میں رہنمائی کریں اور یہاں نظر آنے والا اتحاد پاکستان کے وفاق کی پہچان بنے۔ انہوں نے تمام شرکاء، تمغہ جیتنے والوں اور تمام صوبوں کو نیشنل گیمز کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دی۔