لاہور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ جماعت اسلامی 21 تا 23 نومبر تین روزہ کُل پاکستان اجتماع کے ذریعے ایک نئی قومی تحریک کا آغاز کرنے جا رہی ہے، جس کا مقصد ملک میں شفاف حکمرانی کے قیام اور عوام کو حقیقی تبدیلی فراہم کرنا ہے۔

مینارِ پاکستان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ موجودہ ملکی حالات میں یہ اجتماع نہایت اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ پاکستان ایک ہی وقت میں معاشی، سماجی اور سیاسی بحرانوں کا شکار ہے۔ عوام اب ایسے رہنماؤں کی تلاش میں ہیں جو نظام کی سطح پر حقیقی اصلاحات لانے کی بات کریں، نہ کہ صرف چہروں کی تبدیلی کو حل سمجھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر سے قافلے کل سے لاہور پہنچنا شروع ہو جائیں گے اور تین روزہ اجتماع میں اتحاد و یکجہتی کا پیغام دیا جائے گا جو پورے ملک میں گونجے گا۔ اجتماع کے اختتام پر آئندہ لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے عالمی سطح پر حالیہ ووٹ کی بھی مخالفت کی ہے جسے فلسطین کی اصل قیادت نے مسترد کیا تھا،  یہ اجتماع نہ صرف ایک تحریک کو جنم دے گا بلکہ پورے ملک میں عدل و انصاف پر مبنی نظام کے قیام کا ذریعہ بھی ثابت ہوگا، جو عوام کو درپیش مسائل کا حقیقی حل فراہم کرے گا۔

امیر جماعت اسلامی نے ملک میں بڑھتے ہوئے مافیا اور اجارہ دار گروہوں کے اثر و رسوخ پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ جاگیردار ٹیکسوں سے بچ نکلتے ہیں جبکہ عام تنخواہ دار طبقے پر مالی بوجھ بڑھا دیا گیا ہے۔ پٹرول، بجلی اور دیگر ضروریات زندگی پر ٹیکس کی بڑھتی ہوئی شرح نے عام شہریوں کی زندگی کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔

انہوں نے مینارِ پاکستان میں اجتماع کے انتظامات کی تفصیلات بھی بتائیں اور کہا کہ خواتین کے لیے علیحدہ اور باوقار رہائش گاہیں فراہم کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ “میرا برانڈ پاکستان” کے عنوان سے ایک خصوصی بازار بھی قائم کیا جا رہا ہے تاکہ مقامی مصنوعات کو فروغ دیا جا سکے۔ اجتماع میں بزنس کمیونٹی، طلبہ تنظیمیں اور مختلف شعبوں کے نمایاں شخصیات بھی شریک ہوں گی۔

حافظ نعیم الرحمن نے بتایا کہ اجتماع میں بیرونِ ملک سے بھی وفود شرکت کریں گے جن میں 42 ممالک کی اسلامی تحریکوں کے سربراہان اور نمائندگان شامل ہیں۔ بنگلہ دیش سے ایک بڑا وفد آئ رہا ہے جبکہ فلسطینیوں کی نمائندگی بھی ہوگی اور فلسطین کے مقدمے کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا جائے گا۔

امیر جماعت اسلامی نے زور دیا کہ پاکستان کسی جرنیل، بیوروکریٹ یا کسی سیاسی شخصیت کی ملکیت نہیں بلکہ یہ پوری قوم کا ملک ہے۔ عدالتیں بروقت انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہی ہیں اور تقریباً 23 لاکھ مقدمات زیرِ التوا ہیں۔

انہوں نے 26 ویں اور 27 ویں آئینی ترامیم کو عدالتی ڈھانچے کو کمزور کرنے کی وجہ قرار دیا، جس کا سب سے زیادہ نقصان عام شہری کو پہنچ رہا ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن انہوں نے ملک میں کہا کہ

پڑھیں:

26ویں ترمیم کے وقت بھی کہا تھا یہ عوام کے مفاد میں نہیں، حافظ نعیم

--حافظ نعیم الرحمان—فائل فوٹو

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی نے 26ویں ترمیم کے وقت بھی کہا تھا یہ عوام کے مفاد میں نہیں۔

لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ قرآن اور سنت کے علاوہ کوئی قانون ہے تو اس کو نہیں مانتے لیکن اس کو چیلنج کہاں کریں، سب عدالتیں تو ان کی اپنی بنائی ہوئی ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جب فارم 47 کی بنیاد پر حکومت بنائی جائے تو ایسی جمہوریت کا کیا فائدہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب عدالتوں پر قدغن لگائیں گے تو لوگ اپنی مرضی کی عدالت بنالیں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جب انصاف کے راستے بند کر دیے جائیں گے تو لوگ کہاں جائیں گے، جو آواز عوام تک پہنچنی چاہیے اس کو روک دیا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جاگیرداروں ‘وڈیروں اور مافیاز کے مسلط کردہ ظالمانہ نظام کو اب مزید برداشت نہیں کریں گے‘حافظ نعیم الرحمن
  • مافیاز کے ظالمانہ نظام کوبرداشت نہیں کریں گے، حافظ نعیم
  • پاکستان بیک وقت معاشی، سماجی اور سیاسی بحرانوں سے دوچار ہے، حافظ نعیم
  • جماعت اسلامی کی تحریک ملک کو شفاف حکمرانی کی طرف لے جائے گی، حافظ نعیم
  • ترامیم کے بعد بھی حکمران قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے: حافظ نعیم
  • فارم 47کی حکومت کو آئین میں ترمیم کرنے کا حق نہیں، حافظ نعیم
  • 26ویں ترمیم کے وقت بھی کہا تھا یہ عوام کے مفاد میں نہیں، حافظ نعیم
  • شیخ حسینہ کی سزا پر حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل
  • شیخ حسینہ نے جھوٹے مقدمات کی سیاست کو فروغ دیا؛حافظ نعیم کا بنگلہ دیش کے عدالتی فیصلے پر ردعمل