ڈرائیونگ ٹیسٹ کیلئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
ویب ڈیسک : ڈرائیونگ لائسنس بنوانے میں کرپشن کی شکایات اور لائسنس کے پراسس میں شفافیت لانے کیلئے اہم اقدام اٹھایا گیا ہے۔
ڈرائیونگ ٹیسٹ کیلئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے لیے ٹریفک ہیڈ کوارٹر نے 32گاڑیاں خریدنے کی سمری حکومت کو ارسال کردی ہے۔
ٹریفک حکام کے مطابق دسمبر تک گاڑیوں کی خریداری مکمل کی جائے گی،گاڑیوں میں سنسرز ،کیمرے ،پراسسر کی تنصیب کرائی جائے گی۔ حکام نے بتایا کہ ابتدائی طور پر تیار گاڑیاں لاہور و دیگر بڑے شہروں میں دی جائیں گی۔ تجرباتی بنیادوں پر 2گاڑیاں تیار کروا کر ٹیسٹنگ کا عمل مکمل کروایا جاچکاہے۔ 32گاڑیوں کی خریداری کیلئے 16کروڑ سے زائد کے فنڈز خرچ ہوں گے۔
نادرا کا سسٹم ڈاؤن ، بیرون ملک جانے کیلئے پولیو سرٹیفکیٹ کا اجرا بند
ٹریفک حکام کا کہنا ہے کہ گاڑیوں میں سامان کی انسٹالیشن پر اوسط6 لاکھ اخراجات آئیں گے، جدید گاڑیوں کی لانچنگ سے ٹیسٹ ، رزلٹ آٹومیٹکلی جنریٹ ہوں گے۔ سفارشی ،نااہل امیدوارکسی صورت لائسنس حاصل نہیں کرسکیں گے۔
ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب نے گاڑیوں کی خریداری کے سمری حکومت کوبھجوا دی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: گاڑیوں کی
پڑھیں:
خیبرپختونخوا میں تاریخی قانون سازی، ریڑھی بانوں کو ریاستی تحفظ فراہم کرنے والا بل تیار
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے اعلان کیا ہے کہ صوبہ پہلی بار اسٹریٹ اکانومی سے متعلق تاریخی قانون سازی کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’احساس ریڑھی بان روزگار تحفظ بل 2025‘ کا مسودہ مکمل کر لیا گیا ہے، جس کے ذریعے ریڑھی بانوں کے حقوق کو قانون کا مستقل اور مضبوط حصہ بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی: الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو کل طلب کرلیا
وزیراعلیٰ کے مطابق نئے قانون کے تحت صوبے کے 1 لاکھ 40 ہزار سے زائد ریڑھی بان ریاستی تحفظ کے دائرے میں شامل ہوں گے اور کسی کو بھی ان کی روزی پر ناجائز قبضہ یا دباؤ ڈالنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے 380 ارب روپے سے زائد مالیت کی اسٹریٹ اکانومی کو قانونی ڈھانچہ دے کر تاریخ رقم کر دی ہے۔
نئے قانون میں ریڑھی بانوں کو ہراسانی اور رشوت ستانی سے مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا اور ان جرائم کو سنگین نوعیت کا جرم قرار دیا جائے گا۔
رجسٹرڈ ریڑھی بانوں کے خلاف کسی بھی انسداد تجاوزات کارروائی بغیر نوٹس مکمل طور پر ممنوع ہوگی۔ جب کہ ریڑھی بانوں کو مائیکرو فنانس، کریڈٹ، انشورنس اور ایمرجنسی سپورٹ جیسی سہولیات تک رسائی بھی فراہم کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے کہا کہ یہ بل عمران خان کے ریاستِ مدینہ کے وژن کا حصہ ہے، جس کا مقصد ہر شہری کو مساوی قانونی تحفظ دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے صاحبزادے پشاور کے بڑے طبی ادارے کے لیگل ایڈوائزر مقرر
نئے قانون کے تحت ریڑھی بانوں کے لیے محفوظ وینڈنگ زونز، واضح حقوق اور مکمل قانونی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ اسٹریٹ وینڈنگ سرٹیفکیٹ ان کے معاشی تحفظ کی ضمانت ہوگا اور ان کی روزمرہ کمائی حکومتی سرپرستی میں محفوظ رہے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بل میں تحصیل وینڈنگ کمیٹیوں کے فیصلوں میں ریڑھی بانوں کی لازمی نمائندگی شامل ہوگی تاکہ ان کی آواز براہِ راست پالیسی سازی میں شامل ہو۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریڑھی بانوں کی محنت، جدوجہد اور عزتِ نفس قابلِ احترام ہے اور حکومت ان کی کھوئی ہوئی خودی اور وقار کو بحال کرے گی۔
بل کو صوبائی کابینہ کی منظوری کے لیے بھیجا جا رہا ہے، جس کے بعد اسے ایوان میں پیش کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ قانون صوبے کے محنت کش طبقے کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا اور اسٹریٹ اکانومی کو جدید، محفوظ اور منظم بنانے کی بنیاد رکھے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پشاور خیبرپختونخوا ریڑھی بان بل سہیل آفریدی