Al Qamar Online:
2025-11-22@19:42:03 GMT

بھارت میں مسلم ہیروز کی تاریخ مسخ کرنے کا سلسلہ جاری

اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT

بھارت میں مسلم ہیروز کی تاریخ مسخ کرنے کا سلسلہ جاری

ناگپور:ہندوتوا کے فروغ کے لیے مودی حکومت اور اس کی اتحادی انتہا پسند ہندو جماعتوں نے بھارت بھر میں جہاں مسلمانوں کا جینا دوبھر کردیا وہیں اب نصابی کتابوں میں مسلم ہیروز کی تاریخ کو مسخ کرنے کا کام بھی شروع کردیا ہے۔

 راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے لیڈر سنیل آمبیکر نے کہا کہ تاریخ کی کتابوں میں بہت سی ‘مثبت’ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ اب مغل بادشاہ اکبر یا میسور کے حکمران ٹیپو سلطان کے لیے لفظ ‘عظیم’ استعمال نہیں ہوتا۔

آر ایس ایس لیڈر آمبیکر نے جمعہ کو ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق، نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) نے یہ تبدیلیاں کی ہیں، لیکن ان نصابی کتب سے کسی کو نہیں ہٹایا گیا ہے تاکہ نئی نسل ان کے ظالمانہ کاموں سے آگاہ ہو۔

آر ایس ایس کے آل انڈیا پبلسٹی چیف نے کہا کہ تاریخ کی کتابوں کو اب تبدیل کیا جا رہا ہے، اور مجھے بہت خوشی ہے کہ این سی ای آر ٹی نے ایک بہت اچھی پہل کی ہے اور 15 نصابی کتابوں میں سے 11 میں تبدیلیاں کی ہیں۔ کلاس 9، 10، اور 12 میں اگلے سال تبدیلیاں کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ میں دیکھ سکتا تھا کہ تاریخ کی کتابوں میں بہت سی اچھی تبدیلیاں ہو رہی ہیں اور مستقبل میں مزید کی جا سکتی ہیں۔ اب ان (تاریخ کی کتابوں) میں نہ تو ‘اکبر عظیم’ ہے اور نہ ہی ‘ٹیپو سلطان عظیم’ ہے۔

بہت سی تبدیلیاں کی گئی ہیں، حالانکہ ان کتابوں سے کسی کو نہیں ہٹایا گیا ہے کیونکہ نئی نسل کو ان کے ظالمانہ کاموں کے بارے میں جاننا چاہیے اور ہمیں یہ بھی جاننا چاہیے کہ ہم کس سے آزاد ہونا چاہیے۔

بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ نہیں کہنا چاہیے، لیکن ایسا نہیں ہو سکتا، اور یہ بتایا جانا چاہیے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل تاریخ کی کتابوں تبدیلیاں کی کتابوں میں کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان کے خلاف جنگ میں بھارت کو عبرتناک شکست؛ فرانسیسی کمانڈر نے بھی تصدیق کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان اور بھارت کے درمیان مئی 2025 میں ہونے والی فضائی جھڑپ کے بارے میں عالمی سطح پر سامنے آنے والی رپورٹس کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ۔ اس معاملے پر اب ایک اہم یورپی فوجی اعلیٰ عہدیدار نے بھی کھل کر اپنی رائے ظاہر کردی ہے۔

اب تک کئی مرتبہ امریکی صدر اور عالمی میڈیا اس جھڑپ میں بھارتی رافیل طیاروں کے تباہ ہونے کی تصدیق کر چکا ہے، جس کے بعد اب فرانس کی ایک نیول ایئر بیس کے اعلیٰ کمانڈر نے بھی بھارتی شکست  کی تصدیق کردی ہے۔

فرانس کے شمال مغربی خطے میں واقع اس بحری اڈے کے سربراہ کیپٹن یوک لونے جو رافیل طیاروں کے جدید اسکواڈرن کے نگران ہیں، کئی دہائیوں سے اس لڑاکا طیارے کو مختلف محاذوں پر اڑا چکے ہیں۔ مشرقِ وسطیٰ سے لے کر افریقا تک درجنوں اہم آپریشنز میں حصہ لینے والے اس تجربہ کار افسر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حیران کن انکشاف کیا کہ مئی کے آغاز میں ہونے والی فضائی جھڑپ میں ناکامی کا سبب رافیل کی ٹیکنالوجی نہیں بلکہ بھارتی پائلٹس کی کمزور کارروائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ جنگی ماحول میں مشین نہیں بلکہ اسے استعمال کرنے والے کی مہارت فیصلہ کن ثابت ہوتی ہے اور یہی وہ نکتہ تھا جس نے اس بار بھارت کو نقصان پہنچایا۔

کیپٹن لونے کا اصرار تھا کہ پاکستانی فضائیہ نے اس پیچیدہ فضائی معرکے کو نہایت مؤثر انداز میں سنبھالا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس جھڑپ میں مجموعی طور پر ایک سو چالیس سے زائد جنگی طیارے ایک دوسرے کے آمنے سامنے تھے اور اس قدر بڑے فضائی دائرے میں اہداف کو سنبھالنا انتہائی مشکل کام ہوتا ہے، تاہم پاکستان نے جس مہارت، تیزی اور حکمتِ عملی کے ساتھ صورتحال کو کنٹرول کیا، وہ کئی بڑے ممالک کے فوجی مبصرین کے لیے بھی حیران کن تھا۔

انڈو پیسفک کانفرنس کے دوران جب اس جھڑپ کے حوالے سے سوال پوچھا گیا کہ بھارتی رافیل کا ریڈار سسٹم اس قدر اہم لمحے میں کیوں ناکام ہوا تو کیپٹن لونے نے دوٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ مشین کا نہیں تھا بلکہ اس کے غلط استعمال کا تھا۔

انہوں نے واضح کیا کہ رافیل طیارہ جدید ٹیکنالوجی رکھتا ہے اور چین کے کسی بھی جدید لڑاکا طیارے سے مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، لیکن اسے چلانے والا عملہ جنگی دباؤ میں مؤثر حکمتِ عملی نہیں اپنا سکا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت اب ان ہی رافیل طیاروں کے بحری ورژن کی خریداری میں دلچسپی دکھا رہا ہے، جو ائیرکرافٹ کیریئر پر لینڈ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور جوہری ہتھیار بھی اٹھا سکتے ہیں۔ کیپٹن لونے کے مطابق دنیا میں اس وقت صرف فرانسیسی بحریہ کے پاس یہ صلاحیت موجود ہے، جسے بھارت مستقبل میں حاصل کرنا چاہتا ہے۔

دوسری جانب اس سیشن کے دوران موجود بھارتی نمائندے نے ان تصدیق شدہ بیانات کو چینی پروپیگنڈا قرار دے کر مسترد کرنے کی کوشش کی، لیکن فرانسیسی کمانڈر نے اس اعتراض کو کوئی اہمیت نہ دیتے ہوئے اپنی بات پر قائم رہنے کو ترجیح دی۔

عالمی دفاعی ماہرین کے مطابق مئی کی یہ فضائی جھڑپ آنے والے برسوں میں ملٹری اسٹریٹجی کے کئی نئے زاویے کھولے گی۔ اس واقعے نے نہ صرف پائلٹس کی مہارت اور جدید طیاروں کی حقیقی صلاحیت کو عملی میدان میں جانچنے کا موقع دیا بلکہ یہ بھی واضح کر دیا کہ خطے میں طاقت کا توازن تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں گاڑیوں پر ایم ٹیگ لگنے کا سلسلہ جاری
  • آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ 2026:پاک بھارت ٹاکرے کی تاریخ سامنےآگئی۔
  • عوام کو مفت وائی فائی ملے گا، فعال کرنے کی تاریخ سامنے آگئی
  • ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026: پاک بھارت ٹاکرا کب ہوگا، تاریخ سامنے آگئی
  • پاکستان کے خلاف جنگ میں بھارت کو عبرتناک شکست؛ فرانسیسی کمانڈر نے بھی تصدیق کردی
  • پراکسی وار کبھی ختم نہیں ہوئی، بھارت افغانستان کے راستے پاکستان کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے، خواجہ آصف
  • دوستین ڈومکی کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر مرکز سے بات کی ہے، سلیم کھوسہ
  • دستین ڈومکی کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر مرکز سے بات کی ہے، سلیم کھوسہ
  • نظامِ پاکستان: کمزوریاں، آئینی تبدیلیاں اور اصلاحات