بنگلا دیشی حکام نے حسینہ واجد کے بینک لاکرز میں موجود 10کلو سونا ضبط کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈھاکا(مانیٹرنگ ڈیسک) بنگلا دیش میں بدعنوانی کے حکام نے معزول وزیرِاعظم شیخ حسینہ کے بینک لاکرز سے تقریباً 10 کلوگرام سونا ضبط کر لیا، جس کی قیمت تقریباً 13 لاکھ امریکی ڈالر بتائی گئی ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیشنل بورڈ آف ریونیو کے سینٹرل انٹیلی جنس سیل (سی آئی سی) کے حکام نے کہا کہ یہ دریافت ستمبر میں ضبط کیے گئے لاکرز کھولنے کے دوران ہوئی۔سی آئی سی کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عدالتی حکم کے بعد ہم نے لاکرز کھولے، جہاں سے سابق وزیرِاعظم کی ملکیت تقریباً 9.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حسینہ واجد
پڑھیں:
آخری رسومات کے دوران تابوت میں موجود خاتون اچانک زندہ ہوگئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
شمالی تھائی لینڈ کے صوبے پھتسانُلوک میں ایک غیرمعمولی واقعہ نے اہلِ خانہ اور مقامی لوگوں کو حیرت میں ڈال دیا جب 65 سالہ چنتھیروت نامی خاتون، جنہیں پہلے ہی مردہ سمجھ کر دفنانے کی تیاریاں کی جا رہی تھیں، تابوت میں جاگ اُٹھیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق واقعہ اتوار کی صبح پیش آیا جب چنتھیروت کو گھر پر بے ہوش پایا گیا، اہلِ خانہ نے انہیں حرکت اور سانس کے بغیر دیکھا، جس پر یہ گمان کرلیا کہ وہ انتقال کر چکی ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق اگلے دن، مالی مشکلات کے شکار خاندان کے لیے مفت تدفین کی سہولت فراہم کرنے والے مقامی مندر میں ان کی آخری رسومات کے انتظامات کیے گئے۔ سفید تابوت میں رکھی گئی چنتھیروت کو چار گھنٹے کے سفر کے بعد مندر پہنچایا گیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اصل حیرت انگیز لمحہ اس وقت آیا جب مندر کے ایک کارکن تھمّانون نے تابوت کو ٹرک سے اتارنے کے لیے ہاتھ بڑھایا تو اندر سے دھیمی دستک اور مدھم آواز نے سب کو چونکا دیا۔
مندر کے کارکن تھمّانون نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ جب میں نے کپڑا ہٹایا تو میری ہوش اُڑ گئے، خاتون حرکت کر رہی تھیں، آہستہ سانس لے رہی تھیں، سر ہلا رہی تھیں، مگر بول نہیں پا رہی تھیں۔
فوراً ایمبولینس بلائی گئی اور چنتھیروت کو اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں مندر کی انتظامیہ نے علاج کے اخراجات اٹھانے کی ذمہ داری قبول کی۔
خاتون کے 57 سالہ بھائی مونگکول نے واقعے کو معجزے کے طور پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں شاک میں تھا، حیران بھی اور خوش بھی کہ میری بہن زندہ ہیں… یہ کسی معجزے سے کم نہیں۔
اہلِ خانہ کے مطابق چنتھیروت پچھلے دو سال سے بیماری کی وجہ سے بستر پر تھیں، جس کی وجہ سے سانس اور حرکت محسوس نہ ہونے پر سب نے سمجھا کہ وہ دنیا چھوڑ چکی ہیں۔
یہ غیر معمولی واقعہ نہ صرف اہلِ خانہ کے لیے حیرت انگیز تھا بلکہ اس نے مقامی کمیونٹی کے لیے بھی ایک ایسا لمحہ تخلیق کیا جو زندگی اور موت کے باریک فرق کی یاد دلاتا ہے۔