نظام انصاف کا کرپشن میں تیسرے نمبر پر آنا لمحہ فکر ہے،جاوید قصوری
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب، محمد جاوید قصوری نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی تازہ رپورٹ جس میں کہا گیا ہے کہ ’’پاکستان میں بڑھتی ہوئی کرپشن اور سرکاری اداروں میں بد عنوانی میں اضافہ ہوا ہے‘‘ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس رپورٹ کے مطابق محکموں میں خریداری میں کرپشن سب سے زیادہ پائی جاتی ہے، جبکہ رشوت خوری کا بازار مسلسل گرم ہے۔ عوام کو مہنگائی کے بدترین دباؤ کا سامنا ہے اور ان کی قوتِ خرید گزشتہ بارہ ماہ کی کم ترین سطح تک جا پہنچی ہے، المیہ یہ ہے کہ ملک کا نظامِ انصاف کرپشن کے حوالے سے تیسرے نمبر پر ہے، جو معاشرتی بے چینی اور عوامی اعتماد کے بحران کو مزید گہرا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری محکموں کی خریداری میں ریکارڈ توڑ کرپشن اور غیر شفاف طریقہ کار نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اشیائے خورونوش، بجلی اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافے نے متوسط اور غریب طبقے کو شدید متاثر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نظام انصاف کا کرپشن میں تیسرے نمبر پر آنا لمحہ فکر ہے۔ اگر عدالتیں اور انصاف فراہم کرنے والے ادارے ہی شفاف نہ ہوں تو عوام کہاں جائیں؟ یہ صورتحال ریاست کی کمزوری، اداروں کی نااہلی اور حکومتی بے حسی کی واضح علامت ہے۔محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان میں شفاف، بااختیار اور جوابدہ نظام لانے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر ان حقائق کا نوٹس لے، کرپشن کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے اور اصلاحات کا فوری آغاز کیا جائے تاکہ عوام کا ریاست پر اعتماد بحال ہو سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کرپشن اداروں کو کمزور اور عوام کے اعتماد کو متاثر کرتی ہے: صدر مملکت
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے بین الاقوامی یومِ انسدادِ بدعنوانی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بدعنوانی کے خلاف جدوجہد پوری قوم کی مشترکہ ذمہ داری ہے کیونکہ کرپشن اداروں کو کمزور اور عوام کے اعتماد کو متاثر کرتی ہے۔صدر مملکت نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے 2003ء میں انسدادِ بدعنوانی کا دن مقرر کیا جس کا مقصد معاشروں کو شفافیت اور قانون کی بالادستی کی طرف لے جانا ہے، کرپشن ترقی کی رفتار کو سست اور قانون کی حکمرانی کو کمزور کرتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے وقت کے ساتھ اپنے احتسابی نظام کو بہتر بنایا ہے، اختیارات کے غلط استعمال اور مالی بے ضابطگیوں کے متعدد کیسز میں رقوم واپس لی گئیں جبکہ متاثرہ شہریوں اور اداروں کو ریلیف اور اثاثے واپس کیے گئے۔صدر مملکت نے کہا ہے کہ احتسابی اداروں کو سیاسی وابستگیوں سے بالاتر رہ کر کام کرنا ہوگا کیونکہ شفاف طریقہ کار اور قانون کی عملداری ہی اداروں کی ساکھ کو مضبوط بناتی ہے۔آصف علی زرداری نے مزید کہا ہے کہ عوام کا اعتماد شفافیت اور پیشہ ورانہ معیار سے ہی بڑھتا ہے، تمام شہریوں کو ایمانداری اور اچھی حکمرانی کے عزم کو مضبوط کرنا چاہیے کیونکہ دیانت داری اداروں کو مضبوط اور قومی استحکام میں مدد دیتی ہے۔صدر مملکت نے اپنے پیغام میں شفافیت اور احتساب کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کی کامیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا ہے۔