2025-09-18@20:25:48 GMT
تلاش کی گنتی: 304
«ابابیل فورس کو»:
(نئی خبر)
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2025ء)اپنی بیوی کا اجنبیوں سے ریپ کرانے والے ڈومینیک پیلیکوٹ کی بیٹی نے کہا ہے کہ میرے باپ کو جیل میں ہی مر جانا چاہیے۔برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے اپنے ایک انٹریو میں کیرولین ڈیرین نے بتایا کہ نومبر 2020میں انہیں ایک فون کو کال آئی جس نے ان کی زندگی کو بدل کر رکھ دیا، فون کے دوسری طرف ان کی والدہ گیسیل پیلیکوٹ تھیں۔(جاری ہے) کیرولین ڈیرین نے کہا کہ والدہ نے مجھے بتایا انہیں صبح پتا چلا کہ تمہارے والد ڈومینیک تقریباً 10سال سے نشہ آور دوا دے رہے تھے تاکہ مختلف مرد ان کی عصمت دری کر سکیں۔ڈیرین نے کہا کہ اس وقت میں نے ایک...
اسلام آباد: سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا کہ کیا ایک آرمی افسر کے پاس اتنا تجربہ اور عبور ہوتا ہے کہ وہ سزائے موت تک سنائے؟ ذرائع کے مطابق یہ کیس جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ میں سماعت ہو رہا ہے، جس میں وزارت دفاع کے وکیلذ خواجہ حارث نے دلائل پیش کیے۔ دوران سماعت، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے اور ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ فوجی افسران کو بنیادی حقوق اور انصاف ملتا ہے یا نہیں۔ جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ فوجی عدالت میں فیصلہ...
سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس میں سویلینز ٹرائل سے متعلق کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بنچ نے کیس کی سماعت کی،سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس میں سویلینز ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی، وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے دلائل دیئے گئے۔جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ملٹری کورٹ میں ٹرائل کے طریقہ کارپرمطمئن کریں، جسٹس مسرت ہلالی نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ جو افسر ٹرائل چلاتا ہے وہ کورٹ میں خود فیصلہ نہیں سناتا،ٹرائل چلانے والا دوسرے بڑے افسر کو...
— فائل فوٹو سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے، فوجی افسران کو بنیادی حقوق اور انصاف ملتا ہے یا نہیں ہم سب کو مدِ نظر رکھیں گے۔عدالت میں جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ اس نکتے پر بھی وضاحت کریں کہ فوجی عدالت میں فیصلہ کون لکھتا ہے؟ میری معلومات کے مطابق کیس کوئی اور سنتا ہے اور سزا و جزا کا فیصلہ کمانڈنگ افسر کرتا ہے۔ یہ تفریق کیسے کی گئی کہ کونسا کیس ملٹری کورٹس میں، کونسا اے...