2025-04-25@21:39:28 GMT
تلاش کی گنتی: 12
«کلچر بھی»:
اسلام آباد میں سلک روڈ کلچر سینٹر (ایس آر سی سی) کے زیراہتمام ’آرٹ فار لائف-آرٹ فار غزہ‘ کے عنوان سے ایک ہفتہ طویل آرٹسٹ کیمپ 30 اپریل تا 7 مئی منعقد کیا جائے گا۔ یہ بھی پڑھیں: ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی کا غزہ کی حمایت کا اعادہ اس بات کا اعلان ایس آر سی سی نے بدھ کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے ذریعے کیا۔ اس موقعے پر ایک شاندار تقریب بھی منعقد کی گئی جس میں فلسطین کے نائب سفیر، غیر ملکی معززین اور کیمپ کے شریک فنکاروں نے شرکت کی۔ ایس آر سی سی کے چیئرمین اور اس اقدام کے پیچھے بصیرت رکھنے والے جمال شاہ نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ...
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب پاکستان کا ایک خوبصورت صوبہ ہے، پنجابی بھنگڑے کا کوئی متبادل نہیں اور پنجاب کی ثقافت میرے دل میں ہے۔ لاہور میں الحمراآرٹس کونسل میں پنجابی کلچرڈے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ پنجاب پاکستان بہت خوبصورت ملک ہے اورپنجاب پاکستان کا ایک خوبصورت صوبہ ہے، میں ابھی ترکیے میں تھی تو میں نے وہاں دیکھا کہ وہاں صدر سے لے کر نیچے عوام تک سب اپنی زبان پر فخر محسوس کرتے ہیں، تو میں سوچ رہی تھی کہ اگر ان لوگوں کو اپنی زبان اور کلچر پر اتنا فخر ہے تو پنجابی بولنے والوں کو بھی اپنی زبان اور کلچر پر...
پچھلے کالم میں مسئلہ بلوچستان کے تناظر میں قوم، قبیلے اور کلچر کا ذکر ہوا۔ اس موضوع کو بلوچستان سے ہٹ کر بھی قدرے تفصیل سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔کیونکہ ہمارے کلچر کو دو اطراف سے یلغار کا سامنا ہے۔ ایک تو لبرل دانشوروں کی جانب سے جن کا پرچار ہے کہ اپنا کلچر سرنڈر کرکے مغربی کلچر اختیار کرنا ترقی کی ضمانت ہے۔ دوسرا مذہبی طبقہ جس نے مذہب کے فروغ کے لیے ایسی دھول اڑائی ہے جس میں کلچر کی اہمیت ہی مشکوک کر دی گئی ہے۔ حالانکہ خدائی نظام تشکیل ہونے کے سبب اس کی بھرپور مگر تعمیری موجودگی لازم ہے۔ یہ نظام کمزور ہوگا تو ہم اپنی اجتماعی شناخت کھوتے چلے جائیں گے، جو ایک بڑا...
گزشتہ چند برسوں سے لکی مروت اور ملحقہ علاقوں میں عید کے موقع پر نوجوانوں کی ایک نئی اور حیران کن روایت سامنے آ رہی ہے۔ مقامی طور پر چلنے والی کھلی پک اپ یا سوزوکی گاڑیوں میں نوجوان رنگین کپڑے پہنے، چادریں اوڑھے، پھولوں کے ہار گلے میں ڈالے، سڑکوں پر ڈھول کی تھاپ پر ناچتے، تھرکتے اور مختلف قسم کی حرکات کرتے نظر آتے ہیں۔ یہ مناظر موبائل فونز پر ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ٹک ٹاک، فیس بک اور انسٹاگرام پر وائرل کیے جاتے ہیں۔ ان وڈیوز کو دیکھ کر کئی لوگ تفریح حاصل کرتے ہیں، بعض ہنستے ہیں، جب کہ کچھ شدید تنقید اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ان ویڈیوز میں جو...
انسان اخلاقی وجود ہے۔ اس اخلاقی وجود کو سماج کی صورت رہنا تھا سو بہتر سماج کی تشکیل ہی اس کی سب سے بڑی سرگرمی رہی۔ یہ اچھی طرح جانتا ہے کہ سماج جتنا بہتر ہوگا باہمی بود و باش اتنی ہی راحت بھری ہوگی۔ اس کی پہلی اجتماعی اکائی اس کی فیملی ہے۔ یہی وہ مقام ہے جہاں سے اس کے اخلاقی سفر کا آغاز ہوتا ہے، جہاں سے اس کے کلچر کی تشکیل ہوتی ہے، جہاں سے اس کے ڈسپلن کی بنیاد پڑتی ہے۔ یہی اکائی پھیلی تو قبیلہ وجود میں آگیا۔ قبیلے نے بھی پھیلاؤ اختیار کیا تو قوم وجود میں آگئی۔ قوم اور اس کے ذیلی قبیلے۔ مثلا عرب قوم اور اس کے ذیلی قبیلے۔اور یہ...
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 مارچ 2025)صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت صوبے بھر میں وی آئی پی کلچر کے خاتمے کیلئے پنجاب پولیس نے آگاہی مہم شروع کر دی، گاڑیوں پر پولیس لائٹس، سائرن اور فینسی نمبر پلیٹس لگانا ممنوع قرار دیدیاگیا، سیکورٹی سکیورٹی خطرات پرصرف پولیس کی اجازت سے 2 نجی گارڈ رکھنے کی اجازت ہوگی،میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس حکام کاکہنا ہے کہ مہم کے تحت کالے شیشوں اور اسلحے کی نمائش پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔پولیس حکام کے مطابق پہلے دو ہفتے آگہی مہم کے بعد کریک ڈاﺅن کا آغاز کیا جائے گا۔شہریوں سے گزارش ہے کہ قوانین کی پاسداری کرکے مہذب شہری ہونے کا ثبوت دیں۔حکام نے عوام سے یہ اپیل بھی کی ہے کہ...
آج کل تحریک انصاف میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے، میرے لیے حیرانگی کی کوئی بات نہیں۔ تحریک انصاف کی بنیاد ہی گالم گلوچ کے کلچر پر رکھی گئی تھی۔ گا لم گلوچ کا کلچر ہی ان کی پہچان تھا۔ بانی تحریک انصاف بھی اپنے سیاسی مخالفین کے بارے میں غیر اخلاقی زبان استعمال کرتے تھے۔ وہ اپنی جماعت میں بھی ان لوگوں کو ہی پسند کرتے تھے جو گالم گلوچ میں مہارت رکھتے تھے۔ جو سیاسی مخالفیں کے ساتھ جو جتنی زیادہ بدتمیزی کرتا تھا، اسے اتنی ہی جلدی ترقی ملتی تھی۔ ٹاک شوز میں بد تمیزی کے خصوصی نمبر دیے جاتے تھے۔ سیاسی مخالفین سے بد تہذیبی سے پیش آنے پر خراج تحسین پیش کیاجاتا تھا۔ یہی...
ویب ڈیسک:وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ جشن بہار اں میلے کے انعقاد کا مقصد پاکستان کی ثقافت اور کلچر کو اجاگر کرنا ہے۔ اسلام آباد کے شہری 25، 26 اور 27 فروری کو جشن بہاراں سے محظوظ ہو سکیں گے، جشن بہاراں میں پاکستان بھر کے روایتی اور مشہور کھانوں کے سٹالز لگائے جائیں گے ، جشن بہاراں میں رینجرز کا دستہ مشعل پریڈ اور اسلام آباد پولیس کا دستہ شمع پریڈ کا مظاہرہ کرے گا۔ تیز رفتار گاڑی 28 مزدور کچل گئی میلے میں پاک فوج کے بینڈز بھی پرفارم کریں گے، جشن بہاراں کے دوران آتش بازی کا زبردست مظاہرہ ہو گا جبکہ خٹک، کیلاش اور کتھک سمیت روایتی رقص کے شوز...
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 فروری 2025ء) پاکستان کے مرکزیصوبے پنجاب کے شہر قصور میں فاسٹ فوڈ کی کسی بھی معروف چین کا کوئی نام و نشان نہیں۔ بلھے شاہ کے شہر میں جیسے ہی آپ مرکزی بازار میں داخل ہوں، قصوری فالودے اور اندرسوں کی دکانیں استقبال کرتی ہیں۔ دکانوں کے اندرونی ڈیزائن میں شیشے کا خوبصورت استعمال، مٹی کے برتن اور بلھے شاہ کی تصاویر فوڈ اسٹریٹ کو دیدہ زیب بناتے ہیں جبکہ ذائقہ ذہن میں ہمیشہ کے لیے خوشگوار تاثرات چھوڑ جاتا ہے۔ گرمی ہو یا سردی یہ سوغاتیں تھوڑے بہت فرق کے ساتھ تقریباً ایک جیسی چلتی رہتی ہیں۔ قصور شہر کا ''کھابہ کلچر‘‘ بہت حد تک بلھے شاہ کے دربار پہ آنے...
پولیس میں "دبنگ افسر” کی اصطلاح اسی کے لیے استعمال کی جاتی ہے جس کا غصہ ناک پر دھرا ہو، جو بات بات پر گالم گلوچ کا عادی ہو اور ماتحت عملہ کو سخت سزائیں دیتا ہو ۔ ملازمین کو ان کی جائز چھٹی دینے کے لیے بھی ترلے منتیں کرانا اور دو چار چکر لگوانا معمول ہے ۔ شاید اس ڈیپارٹمنٹ میں اسی کو افسری کہا جاتا ہے ۔ یہاں بہت اچھے آفیسرز بھی ہیں لیکن مجموعی تاثر یہی ہے کہ اگر ماتحت کو گالیاں نہ دیں تو "حکمرانی ” نہیں ہو گی ۔ پولیس افسران کے اردل روم میں گالیوں کے سوا شاید ہی کچھ ہو ، ماتحت کو سامنے کھڑا کر کے اس کی فائل کھولی جاتی...
تھانہ کے ساتھ لفظ کلچر مدتوں سے جڑا ہوا ہے۔ کلچر ظاہر ہے دو چار برس میں تو بنتا نہیں ہے۔تھانہ کلچر تھوڑی بہت تبدیلی کے ساتھ برصغیر پاک و ہند میں آج بھی پوری آب و تاب کے ساتھ موجود ہے۔پاکستان میں اس کلچر کے خلاف گاہے بگاہے آوازیں اٹھتی رہتی ہیں اور کچھ نہ کچھ تبدیلی بھی آ رہی ہے لیکن سالوں کا بگاڑ دنوں میں کیسے ٹھیک ہو سکتا ہے۔اس تھانہ کلچر کا ذمہ دار کوئی ایک فرد نہیں۔بہت سے لوگ ہیں۔سیاست کے ایوانوں سے بیوروکریسی کے آرام کدوں تک اور بڑے افسر سے سپاہی رینک تک سب اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے ہیں۔کمزور سسٹم ناصرف اس کلچر کو دوام بخشنے کا جواز فراہم کرتا ہے...
پشاور کے نواحی علاقے سفید سنگ میں تیارکیا جانے والا آلہ موسیقی رباب کی تین اقسام ہیں، جن میں بڑے سائز کا رباب 22 چھوٹے اور بڑے تاروں پر مشتمل ہوتا ہے، جب کہ درمیانے اور چھوٹے سائز کے رباب 19 اور 18 تاروں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ موسیقی کا یہ آلہ عام طور پر شہتوت کی لکڑی سے بنتا ہے ، اس کا کام کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ’رباب کو مقامی روایتی آلات موسیقی کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے۔رباب شہتوت کے درخت سے تیار کیے جاتے تھے جو افغانستان اور پاکستان میں پایا جاتا ہے۔ رباب کے شائقین اس کو اپنی مرضی کے مطابق بنواسکتے ہیں‘۔ رباب کودنیا بھرمیں برآمد کرنے بھی کیا جاتا ہے۔ جبکہ...